پاکستان پویلین، ایکسپو 2020 دبئی

528

ایکسپو 2020 کا پاکستان پویلین کیسا ہے؟

پاکستان پویلین کو 8 بنیادی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں آنے والے افراد ملک کے بہترین خزانوں، نوادرات، فنون، مصنوعات، رنگوں اور ذائقوں کو دیکھنے اور محسوس کرنے کے ساتھ ساتھ حاصل بھی کر سکتے ہیں۔ پاکستان پویلین میں آنے والے ہاتھ سے بنی تانبے کی چمکتی دمکتی انگنت مثلثوں سے سجے دروازے سے گزر کر عمارت میں داخل ہوتے ہیں جس کی چھت پر کاشی کاری کے ذریعے خطے کے قدیم نوادرات جیسے کہ مٹی کے برتنوں، کھلونوں اور زیورات کی تصاویر نقش کی گئی ہیں۔ پاکستان پویلین کے بیرونی داخلی حصے کو بطورِ خاص ملک کی متنوع ثقافت کی عکاسی کے لئے انگنت رنگوں سے سجا دیا گیا ہے۔عمارت میں داخل ہوتے ہی آنے والوں کو یوں لگتا ہے کہ جیسے وہ انسانی تہذیبوں کے کسی زرخیز ترین گہوارے میں پہنچ گئے ہیں۔ داخلی راہداری کے ایک جانب آپ کو دیوار پر آویزاں ایک وسیع و عریض اور روشن بورڈ پر پاکستان کے نہایت محنتی اور باصلاحیت سنگ تراشوں اور فنکاروں کے تخلیق کردہ ایسے فن پارے نظر آئیں گے کہ جو وادی سندھ کی تہذیب کے زمانے سے لے کر آج تک کے مختلف ادوار کی عکاسی کرتے ہوئے خطے کے تہذیبی ارتقاء اور تنوع کو اجاگر کر رہے ہیں۔ اِن منی ایچرز (ننھی تصاویر اور ماڈلز) اور آرٹیفیکٹس (فنی نمونوں یا نوادراتِ فن) میں سے کچھ شیشوں اور کچھ پیتل پر بھی بنائے گئے ہیں۔ جب کی راہداری کی دوسری جانب اور عمارت کے دیگر کوریڈورز میں بھی دیواری سائز کی بڑی بڑی متعدد سکرینز پر ملک کے مختلف سیاحتی مقامات، تہذیبی آثار اور ثقافتی رنگوں کی ویڈیوز دکھائی جا رہی ہیں۔

Source:https://pakobserver.net/first-glimpse-of-breathtaking-pakistani-pavilion-at-expo-2020-dubai-is-out/

ان ویڈیوز میں ملک کے فلک بوس، پیچیدہ، سنگلاخ، چٹیل، برفانی اور ہرے بھرے پہاڑ بھی ہیں اور لہلہاتی وادیاں، عظیم الشان دریا، جھیلیں اور سمندر بھی۔ ان ویڈیوز میں آپ کو ہزاروں سال پرانی حسین و جمیل اور مسحور کن تاریخی عمارات بھی ملیں گی اور ازمِنۂ رفتہ کی تہذیبوں و اقوام کی عظمت اور زوال کی کہانیاں سناتے انگنت وسیع کھنڈرات بھی۔ یہ ویڈیوز آپ کو ملک کے بازاروں کی سیر بھی کرواتی ہیں اور عجائب گھروں کی بھی۔ حُسنِ فطرت اور انسانی مہارت کے شاہکار اِن تاریخی، تہذیبی، ثقافتی، قدرتی اور مصنوعی رنگوں کو دبئی ایکسپو کے اسٹیج پر پردۂ سیمی پر دکھائے جانے کا مقصد پاکستان کے سیاحتی اہمیت کے حامل مقامات کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا اور ملک میں سیاحت کی صنعت کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لئے اس بین الاقوامی ایونٹ سے ہر ممکن فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنا ہے۔

پاکستان پویلین میں کیا کیا ہے؟

یہاں ایک ‘ڈھابا’ ہے جو کہ پاکستان کے روایتی کھانوں سے مہکتا ہوا ایک حسین اور رنگین ریستوران ہے۔ اس ریستوران میں آنے والے پاکستان کے مختلف علاقوں کے خصوصی اور امتیازی کھانوں جیسے بلوچی سجی، سندھی بریانی، پشاوری چپل کباب، کشمیری چائے اور لاہوری ناشتوں سے بطورِ خاص لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

پاکستان پویلین کی ایک تنگ سی راہداری یہاں آنے والوں کو روشنیوں اور سایوں کے ایک سحرزدہ کر دینے والے مرکز ‘شیش محل’ میں لے جاتی ہے۔ شیشوں سے آراستہ یہ جگمگاتی گزرگاہ آئینہ کاری کے فن کو اُجاگر کرنے اور اس کی بحالی کی ضرورت پر زور دینے کے لئے بنائی گئی ہے۔

Source:https://twitter.com/razak_dawood/status/1443817550886866945/photo/2

پاکستان پویلین میں آپ کو لکڑی اور کپڑے پر بنائی گئی سندھی قبیلے موہانہ اور وادی چترال کی منفرد کیلاشی کمیونٹی کی تصاویر، نوادرات، کڑھائیوں، برتنوں، کھلونوں، فرنیچر اور دیگر شاہپاروں کے ساتھ ساتھ یہاں کی دستاویزی فلمیں بھی ملیں گی جن کو دیکھتے ہوئے ہو سکتا ہے کہ حُسنِ کیلاش یا وسعتِ تھر آپ کو دم بخود کر ڈالے۔

ایک قدرے تاریک راستہ یہاں آنے والوں کو پویلین کے دل یعنی پاکستان کے مقدس مقامات کی جھلک دکھانے لے جاتا ہے۔ گھنٹیاں، ڈھول اور سرخ چوغے میں ملبوس گھومتا اور جھومتا ہوا ایک درویش اس حصے کے آغاز کی نشانیاں ہیں۔ اس حصے کی ایک دیوار کو سجانے کے لئے لکڑی کی ایک نقش و نگار والی جالی نما دیوار پر نہایت خوبصورتی اور نفاست سے لاہور کی مسجد وزیر خان کی تصویر بنائی گئی ہے۔ اس سارے منظر کو مزید مسحورکن وہ دم بخود کر دینے والی فلمیں بناتی ہیں جو پاکستان بھر میں مساجد، مزارات، مندروں، گوردواروں اور چرچز سمیت کم و بیش تمام مذاہب کو ماننے والوں کی عبادت گاہوں کے پہلو بہ پہلو موجود ہونے کی روح کی عکاسی کرتی ہیں۔

پاکستان پویلین میں ایک سووینیر شاپ بھی موجود ہے۔ آپ کو پاکستان کی متنوع ثقافتوں میں سے جس کا جو رنگ، جزو یا فن پارہ پسند آئے، آپ اسے یہاں سے بطور یادگار اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں۔

پاکستان پویلین میں کیا سرگرمیاں ہوں گی؟

Source:https://twitter.com/Expo2020Pak

پاکستان کی وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ایکسپو 2020 کا پاکستان پویلین کہ جسے قریباً 21 اعشاریہ 4 ملین امریکی ڈالر کی خطیر رقم خرچ کر کے تعمیر کیا گیا ہے، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کو مہمیز دینے میں نہایت مددگار ثابت ہو گا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 6 ماہ تک جاری رہنے والی اس نمائش کے دوران پاکستان پویلین میں متعدد کاروباری تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جن میں سرکاری و نجی ادارے اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار چلانے والے پاکستانی اپنی اشیاء کی نمائش کریں گے اور اپنے یہاں موجود مواقع کی بھی نشان دہی کریں گے۔ وزارت کی جانب سے اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے، دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت امیج اور یہاں موجود کاروباری و سیاحتی مواقع کو اجاگر کرنے کے لئے حکومت، اس کے متعدد اداروں اور ملک کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرکردہ افراد و ادارں کی جانب سے متعدد مذاکروں، سیمینارز، لیکچرز اور پینل ڈسکشن سیشنز کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

چنانچہ اگر آپ بیرونی دنیا سے تعلق رکھتے ہیں اور پاکستان کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتے ہیں یا اگر آپ پاکستانی ہیں مگر اپنے وطن سے دور ہونے کی وجہ سے اس کے بارے میں ذرا کم کم جانتے ہیں یا اس بات پر دلبرداشتہ رہتے ہیں کہ پاکستان میں مواقع کی کمی کے سبب آپ کو اس سے دور رہنا پڑ رہا ہے تو پھر آپ سب کو پاکستان پویلین ایکسپو 2020 دبئی کا کم از کم ایک چکر ضرور لگا آنا چاہئے۔۔۔۔۔!

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More