اُردَن اور بحیرۂ مُردار
اُردَن سے منسلک بحیرۂ مُردار کیسا ہے؟
بحیرۂ مُردار کو دنیا بھر میں ایک شاندار قدرتی عجوبے کی سی حیثیت حاصل ہے۔ بالخصوص اس کے اُردَن سے منسلک ساحلی علاقے کو اس قدر عُمدگی سے سجایا گیا ہے کہ اس کا حُسن اور دلکشی دوچند ہو گئے ہیں۔ دنیا بھر سے مذہبی طور پر اس علاقے سے عقیدت رکھنے والے لوگوں کی بھی بڑی تعداد ہر سال یہاں آتی ہے اور اپنے اہل خانہ اور دوست احباب کے ساتھ سورج کی رشنی میں نمکین پانی میں اٹھکھیلیاں کرنے کے مشتاق بھی یہاں بکثرت آتے ہیں۔ بحیرۂ مردار کی سب سے بڑی دلکشی بلاشبہ اس کا بے انتہاء گرم، ناقابلِ یقین حد تک پُرجوش کر دینے والا، ملائم اور دیگر سمندروں کے پانیوں سے دس گنا زیادہ نمکین پانی ہی ہے جو کہ زمانۂ قدیم سے حُسن پرستوں اور فطرت شناسوں کو اپنی جانب کھینچتا چلا آ رہا ہے۔ آج ہی نہیں اور عام لوگ ہی نہیں، ہزاروں سال قبل بھی عظیم فلسطینی سلطنت کا معروف بادشاہ ہیرڈ اور آج تک حُسن کا استعارہ سمجھی جانے والی عظیم مصری ملکہ قلوپطرہ، دونوں ہی اس سمندر کی بے نظیر دلکشی کے مداح تھے اور بار بار اس کی جانب کِھنچے چلے آتے تھے۔ یہاں آنے والے سب لوگ بحیرۂ مُردار کے کثیر العناصر، سیاہ اور پُرجوش کر دینے والے گُداز پانیوں میں اپنی پُشتوں کے بل بناء کوشش اور بِناء بھیگے تیرنے کی آسائش سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اُردَن کے سورج کی ہولے ہولے بدن میں سرایت کرتی شُعاعوں کے ساتھ ساتھ بحیرۂ مُردار کے نمکیات سے بھرپور صحت بخش پانی کو بھی اپنے وجود میں جذب کرتے جاتے ہیں۔ یہاں کا پانی میگنیشیئم کلورائیڈ، سوڈیم کلورائیڈ، پوٹاشیم کلورائیڈ اور کئی دیگر نمکیات کا خزانہ سمجھا جاتا ہے۔
اہلِ اُردَن اپنے مُلک کے قدرتی حُسن اور متنوع خدوخال کی تاریخی حیثیت و طاقت کو اور دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہوتے ہوئے سیاحت کے مشغلے کی معاشی افادیت کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے سیاحتی مقامات کے حُسن کو مزید نکھارنے اور وہاں آنے والے سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ اور بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ چُنانچہ اُردن آنے والے سیاحوں کو بحیرۂ مُردار کے ساحل ہمیشہ خوبصورت، صاف سُتھرے اور آراستہ و پیراستہ ملیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ دارالحکومت عمان اور ملک کے دیگر ساحلی علاقوں میں بے شمار عالی شان ہوٹلز اور خریداری کے مراکز بھی موجود ہیں۔ دریں اثناء، اُردَن کی حکومت کی جانب سے بحیرۂ مردار کے ساحلوں پر متعدد اقسام کی تفریحی و ثقافتی سرگرمیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں تاکہ یہاں آنے والوں کو زندگی سے بھرپور اور ہمیشہ یاد رہنے والے منفرد تجربات سے گزرنے کا موقع ملے۔ مزید برآں، اہلِ اُردَن نے بحیرۂ مردار کے ساحلی علاقوں کے متنوع خد و خال کے سبب انہیں مختلف اقسام کی سرگرمیوں کیلئے مختلف حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ سو اپنی چشمِ تصور کو وا کیجئے اور آئیے۔۔۔۔۔ کچھ دیر کیلئے ان ساحلوں کی سیر کو چلتے ہیں۔
ساحلِ عَمَان کیسا ہے؟
اگر آپ بحیرۂ مُردار کی سیر کرنا چاہتے ہیں تو ساحلِ عمان آپ کے لئے بہترین مقام ہو گا۔ یہاں آپ تفریح کر سکتے ہیں، آرام کر سکتے ہیں اور فطرت کے دلفریب مناظر کی اپنی آنکھوں اور کیمرے دونوں سے جتنی چاہیں تصاویر بنا سکتے ہیں اور یوں اپنی کل کی یادوں کو بھی خوشگوار بنا سکتے ہیں۔
رائل ایروسپورٹس کلب کیا ہے؟
یہ کلب اُردَن آنے والے اُن سیاحوں کے لئے ہے جو ہواؤں میں پرواز کرنا چاہتے ہیں اور بلندی سے بحیرۂ مُردار کے نیلگوں پانیوں، اُردَن کی حسین سرزمین اور سُرخی مائل پہاڑوں کا نظارہ کرنا چاہتے ہیں اور آسمان کی وسعتوں سے نمکین گداز پانیوں پر اُترنے (سکائی ڈائیونگ) کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں۔ اکتوبر اور نومبر سکائی ڈائیونگ کے شوقین سیاحوں کے لئے اردن آنے کا موزوں ترین وقت ہوتا ہے۔ اس موسم میں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں سیاح اُردَن آتے ہیں اور بحیرۂ مردار کی بے کنار وسعتوں پر پرواز کا لطف اٹھاتے ہیں۔
بحیرۂ مُردار الٹرا میراتھون کیا ہے؟
اُردَن میں ہر سال اپریل میں ذہنی مریضوں کے تحفظ کی ایک تنظیم کے لئے پیسے جمع کرنے کے لئے ‘فن رن’ کے نام سے ایک میراتھون دوڑ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس دوڑ کا آغاز دارالحکومت عمان سے ہوتا ہے اور یہ 42 کلو میٹر دور واقع بحیرۂ مُردار کے ساحل پر جا کر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ اس دوڑ کیلئے منتخب کیا جانے والا راستہ ڈھلوانی ہے۔ چنانچہ میراتھون میں شرکت کرنے والوں کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ بِناء محنت خود بخود بحیرۂ مُردار کی جانب دوڑتے چلے جا رہے ہیں۔ ریس کے اختتام پر اہلِ ذوق نمکین پانیوں پر تیر کر اپنی تھکن کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے لطف کو بھی دوبالا کر سکتے ہیں۔ یوں یہ ریس ہر سال عمان میں بحیرۂ مردار کے ساحل پر میلے کا سا سماں بنا دیتی ہے۔
وادی الموجب کیا ہے؟
اُردَن دیکھنے والوں کو فرحت بخش احساس دینے والے متنوع زمینی خد و خال کا حامل ملک ہے اور اس کا ثبوت وادی الموجب کی سرزمین ہے۔ مغربی ایشیاء میں مشرقی بحیرۂ روم کے وسیع علاقے میں سب سے بڑا محفوظ قدرتی خطہ سمجھی جانے والی وادی الموجب ایک قدرتی پارک ہے جہاں بے شمار اقسام کے پودے، قدرتی آبشاریں، ہائیکنگ کے لئے نہایت موزوں اور خوبصورت مقامات اور راحت بخش چشمے آپ کے شوقِ سیاحت اور ذوقِ نظر کی تسکین کے لئے آپ کے منتظر ہیں۔ تاہم، یہاں آنے سے قبل ہائیکنگ کے لئے موزوں لباس پہننا مت بھولئے گا۔
حِبہ ٹریل کیا ہے؟
حِبہ ٹریل وادیِ الصلیتہ کا حصہ ہے جو آگے جا کر وادی الموجب سے مل جاتی ہے اور وہ آگے جا کر بحیرۂ مردار کا حصہ بن جاتی ہے۔ حِبہ ٹریل اہل خاندان کے ساتھ تفریح کے لئے آنے والوں کیلئے عمدہ ترین مقام ہے۔ یہ قدرتی واٹر پارک ہے جہاں آپ رسیوں کی مدد سے پہاڑوں پر چڑھ اور اُتر سکتے ہیں اور تیراکی بھی کر سکتے ہیں۔۔۔۔ اور وہ بھی بھیگے بغیر!
وادیِ مُخیریز کیا ہے؟
وادیِ مُخیریز بحیرۂ مُردار کے ہوٹل ایریا کے وسط میں واقع ہے۔ یہ حیرت انگیز حد تک خوبصورت وادی دارالحکومت عمان سے زیادہ دور نہیں ہے۔ یہاں آپ کو پام کے درخت ملیں گے، آبشاریں ملیں گی، تازہ پانی میں بہت سے کیکڑے ملیں گے اور لہلہاتا سبزہ بھی بکثرت ملے گا۔