گھریلو ملازمین سے متعلق اماراتی پالیسی کیا ہے؟
متحدہ عرب امارات کا گھریلو ملازمین کا قانون شعوری اجازت کا اصول وضع کرتا ہے اور یہ یقینی بناتا ہے کہ غیرملکی کارکنان اپنے ممالک کی سرحدیں عبور کرنے سے قبل اماراتی انتظامیہ کے قواعد کے تحت مرتب کردہ معاہدے کی شرائط، کام کی نوعیت، کام کی جگہ، اجرت اور روزانہ و ہفتہ وار آرام کے دورانیے سے آگاہ ہوں۔
گھریلو معاوونین کون ہوتے ہیں؟
متحدہ عرب امارات کا گھریلو ملازمین کا قانون مندرجہ ذیل خدمات سرانجام دینے والے پیشہ وروں پر لاگو ہوتا ہے یعنی انہیں گھریلو معاونین یا ملازمین قرار دیتا ہے:
1۔ گھریلو ملازمہ
2۔ نجی ملاح
3۔ چوکیدار اور سکیورٹی گارڈ
4۔ گھریلو چرواہا
5۔ گھریلو ڈرائیور
6۔ گاڑیوں کی پارکنگ اور صفائی کا کام کرنے والے
7۔ گھریلو سائس
8۔ بازوں کے گھریلو خدمت گزار اور تربیت کرنے والے
9۔ گھریلو مزدور
10۔ گھر کا منتظم
11۔ نجی کوچ
12۔ نجی استاد
13۔ آیا
14۔ گھریلو کسان
15۔ مالی
16۔ نجی نرس
17۔ نجی پبلک ریلیشننگ آفیسر
18۔ نجی زرعی انجینیئر
19۔ خانساماں
گھریلو ملازمین بھرتی کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
اب متحدہ عرب امارات میں گھریلو ملازمین بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کی جگہ وزارت انسانی وسائل و امور امارات کی نگرانی میں کام کرنے والے تدبیر سینٹرز نے لے لی ہے۔ یہ سینٹرز کارکنان کے ویزہ، رہنمائی اور تربیت کی ضمانت دیتے ہیں۔ تدبیر سینٹرز اپنے گاہکوں کو گھریلو ملازمین بھرتی کرنے سے متعلق 4 پیکجز دیتے ہیں جن میں سے انہیں کوئی ایک منتخب کرنا ہوتا ہے۔ یہ پیکجز حسبِ ذیل ہیں:
1۔ براہِ راست سپانسرشپ: اس پیکج میں تدبیر سینٹرز یو اے ای کے باہر سے گھریلو ملازمین بھرتی کرتے ہیں اور 180 روز کیلئے ان کی کارکردگی اور وفاداری کی ضمانت دیتے ہیں جب کہ ان کا ویزہ انہیں ملازمت دینے والے خاندان کی براہ راست سپانسر شپ کے تحت ہوتا ہے۔
2۔ چھ ماہ بعد براہِ راست سپانسرشپ: یہ پیکج خاندانوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ عارضی طور پر 6 ماہ کیلئے کارکنوں کو بھرتی کرلیں جس کے بعد ملازم کا ویزہ اس کی اور اسے بھرتی کرنے والے خاندان کی رضامندی سے خاندان کی سپانسرشپ پر منتقل کر دیا جاتا ہے۔
3۔ تدبیر سپانسرشپ: تیسرے پیکج میں تدبیر سینٹر کی سپانسرشپ کے تحت کارکنوں کو بھرتی کیا جاتا ہے۔
4۔ وقتی پیکجز: یہ پیکج خاندانوں کے مطالبے کے مطابق ان کو خدمات فراہم کرتا ہے اور انہیں اجازت دیتا ہے کہ وہ تدبیر سینٹرز کی سپانسرشپ کے تحت ملازم بھرتی کریں۔ اس پیکج کے تحت سینٹرز اپنے گاہکوں کو ان کی ضروریات کے مطابق تمام ممکنہ خدمات فراہم کرتے ہیں۔
گھریلو ملازمت کا قانون کسے تحفظ دیتا ہے؟
متحدہ عرب امارات کا گھریلو ملازمت کا قانون 4 بنیادی معاملات میں گھریلو ملازمین کو تحفظ فراہم کرتا ہے:
1۔ معاہدات
2۔ حقوق اور استحقاق
3۔ پابندیاں
4۔ بھرتی کرنے والی ایجنسیاں
گھریلو ملازمین کے معاہدوں کی نگرانی کون کرتا ہے؟
ملازمین بھرتی کرنے والی ایجنسی کو کارکن کو اپنا ملک چھوڑنے سے پہلے ملازمت کی پیشکش کے خط کی ایک کاپی فراہم کرنا ہوتی ہے جو کہ دراصل وزارت انسانی وسائل و امور امارات کا تسلیم شدہ ملازمت کا سٹینڈرڈ معاہدہ ہوتا ہے جو کہ ملازمت کی تمام شرائط و ضوابط کا تعین کرتا ہے۔
اگر ملازمت دینے والے اور گھریلو ملازم دونوں میں سے کوئی بھی فریق اپنے فرائض پورے نہ کرے تو متاثرہ فریق معاہدہ ختم کر سکتا ہے۔ یہی نہیں، دوسرے فریق کی جانب سے تمام ذمہ داریاں پوری کی جانے کے باوجود ملازم اور آجر میں سے کوئی بھی حسبِ منشاء معاہد ختم کر سکتا ہے۔ تاہم، اس طرح سے کسی مسئلے کے بغیر معاہد ختم کرنے پر گھریلو ملازمت کے قانون میں بتایا گیا ہرجانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔
امارات میں گھریلو ملازمین کے کیا حقوق ہیں؟
متحدہ عرب امارات کے گھریلو ملازمت کے قانون کے مطابق، یہاں کام کرنے والے تمام گھریلو ملازمین مندرجہ ذیل حقوق کے حامل ہیں:
1۔ گھریلو ملازمین کو ان کے ساتھ کئے گئے معاہدے میں طے ہونے والی تنخواہ یا مزدوری ادا کی جانی چاہئے اور اس کی ادائیگی میں 10 روز سے زیادہ تاخیر نہیں کی جا سکتی یعنی اگر ماہوار تنخواہ پر کام کرنے والے کسی ملازم کا مہینہ 30 تاریخ کو ختم ہو گیا ہو تو اسے زیادہ سے زیادہ 10 تاریخ تک ہر صورت تنخواہ ادا کرنا ہوتی ہے۔
2۔ گھریلو ملازمین کو ہر ہفتے 1 معہ تنخواہ چھٹی دی جانی ہوتی ہے۔
3۔ گھریلو ملازمین کو ہر روز کم از کم 12 گھنٹے آرام کیلئے دیئے جانے چاہیں جن میں سے کم از کم 8 گھنٹے مسلسل آرام کے شامل ہونے چاہیں۔
4۔ گھریلو ملازمین کو ہر سال 30 معہ تنخواہ چھٹیاں بھی دی جانی چاہیں۔
5۔ آجر کو گھریلو ملازمین کی میڈیکل انشورنس بھی کروانا ہوتی ہے۔
6۔ گھریلو ملازم ہر سال طبی بنیادوں پر بھی 30 روز کی چھٹی لے سکتا ہے۔
7۔ آجر کی جانب سے گھریلو ملازم کو ہر 2 سال بعد گھر کا ریٹرن ٹکٹ بھی دیا جانا ہوتا ہے۔
8۔ آجر نے گھریلو ملازم کو معقول رہائش بھی فراہم کرنا ہوتی ہے۔
9۔ آجر نے گھریلو ملازم کو اپنے خرچ پر کھانا بھی کھلانا ہوتا ہے۔
10۔ آجر کی جانب سے ملازم کو اس کی ملازمت کے لحاظ سے موزوں لباس بھی فراہم کیا جانا ہوتا ہے۔
11۔ گھریلو ملازم کو اپنے ذاتی شناختی کاغذات جیسے کہ پاسپورٹس اور شناختی کارڈز وغیرہ اپنے پاس رکھنے کا حق ہوتا ہے۔
12۔ آجر اور اجیر کے درمیان اگر کوئی تنازعہ ہو جائے تو دونوں میں سے کوئی بھی اسے وزارت انسانی وسائل و امور امارات کے پاس لے جا سکتا ہے۔ وزارت معاملے کو 2 ہفتوں کے اندر دونوں فریقین کی رضامندی سے حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ تاہم، اگر 2 ہفتوں میں مسئلہ حل نہیں ہوتا تو پھر اسے عدالت کے پاس بھیج دیا جائے گا۔
13۔ یو اے ای میں گھریلو ملازمین کی جانب سے دائر کئے جانے والے مقدمات میں قانونی چارہ جوئی کے کسی بھی مرحلے پر کوئی عدالتی فیس نہیں لی جاتی۔ ساتھ ہی ساتھ ایسے مقدمات کو تیزی سے اور فوری طور پر سنا جاتا ہے۔