امارات کی انڈیا میں سرمایہ کاری
کیا امارات انڈیا میں سرمایہ کاری کرتا ہے؟
انڈیا میں اماراتی کمپنیوں کی جانب سے مقامی حکومتوں اور کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر متعدد مشترکہ منصوبے مکمل کئے گئے ہیں اور کئی پر کام جاری ہے۔ یو اے ای کی کئی کمپنیوں نے انڈیا کے مختلف منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاریاں کی ہیں۔
کیا اعمار انڈیا میں سرمایہ کاری کر رہا ہے؟
اعمار دبئی حکومت کی ایک ریئل اسٹیٹ کمپنی ہے جو کہ انڈیا کے ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں بھرپور دلچسپی لے رہی ہے۔ یہ کمپنی حیدر آباد میں ایک بڑا ٹاؤن، ایک بین الاقوامی کنونشن سینٹر اور ایک گالف کورس تعمیر کر چکی ہے۔ پراپرٹی اور تعمیرات کے ساتھ ساتھ، اعمار گروپ انڈیا میں کھانے پینے کی اشیاء کی ایک مارکیٹ تخلیق کرنے کے لئے مہاراشٹرا، مدھیا پردیش اور گجرات میں فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی انڈیا میں کیا کر رہی ہے؟
انڈیا کے پہلے خود مختار فنڈ، نیشنل انویسٹمنٹ اور انفراسٹرکچر فنڈ نے 2017ء میں ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی کے ایک ذیلی ادارے کے ساتھ ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا۔ ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی 1 بلین ڈالر کی یہ سرمایہ کاری انڈیا کے سرکردہ شہروں میں کم اور درمیانی آمدن کے افراد کے لئے چھوٹے گھروں کی تعمیر کے منصوبوں میں کر رہی ہے۔ ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی انڈیا میں سب سے زیادہ سرگرم غیرملکی سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے جو کہ ریئل اسٹیٹ اور نجی کمپنیوں کے شیئرز میں پیسہ لگانے کے ساتھ ساتھ انڈیا کی 2 سب سے بڑی توانائی کو از سر نو قابل استعمال بنانے والی کمپنیوں رینیو پاور اور گرینکو میں 400 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی 2017ء میں ہونے والے اس معاہدے سے پہلے بھی انڈیا میں از سر نو قابل استعمال بنائی جا سکنے والی توانائی کے شعبے میں دلچسپی لے رہی تھی اور اس کا ثبوت ہمیں جون 2016ء میں انڈیا کی سرکردہ از سر نو قابل استعمال بنائی جا سکنے والی توانائی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنی گرینکو اینرجی ہولڈنگز کی جانب سے کئے جانے والے اس اعلان سے ملتا ہے کہ جس میں اس نے بتایا تھا کہ اس نے ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی کے ساتھ گجرات میں ایک ایل این جی ٹرمینل کی انجینیئرنگ، اس کے لئے مطلوب سامان کی خریداری اور تعمیر کے لئے 316 ملین ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
کیا دبئی پورٹس ورلڈ انڈیا میں آ چکی ہے؟
انڈیا کے نیشنل انویسٹمنٹ اور انفراسٹرکچر فنڈ اور بندرگاہوں کا انتظام و انصرام چلانے میں مہارت رکھنے والی دبئی کی کمپنی دبئی پورٹس ورلڈ پرائیویٹ لمیٹڈ نے انڈیا میں بندرگاہوں، سٹیشنز، ذرائع نقل و حمل اور لاجسٹکس سے متعلق کاروباروں میں 3 بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کے لئے ایک انویسٹمنٹ پلیٹ فارم تخلیق کیا ہے۔ اس سے قبل، فروری 2016ء میں بھی دبئی پورٹس ورلڈ نے اپنے کنٹینر ٹرمینلز کے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے انڈیا میں 1 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا مگر اب تک یہ گروپ اپنے اعلان سے کہیں زیادہ یعنی تقریباً 1.2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے اور اس وقت انڈیا میں موجود واحد غیرملکی سرمایہ کار ہے جو کہ یہاں کی 6 بندرگاہوں کے منصوبوں میں شامل ہو چکا ہے اور انڈیا کی بندرگاہوں کی مجموعی مارکیٹ کے تقریباً 30 فیصد حصے کا حامل ہے۔
کیا لولو گروپ انڈیا میں کام کر رہا ہے؟
ابو ظہبی سے تعلق رکھنے والا ریٹیل کی دنیا کا بڑا کاروباری ادارہ لولو گروپ بھی آندھرا پردیش میں 460 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک بہت بڑا منصوبہ شروع کر چکا ہے۔ وِساکھاپٹنم میں اس گروپ کا سرکاری و نجی شراکت داری کی بنیاد پر زیر تکمیل یہ منصوبہ 7 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش کے حامل ایک بہت بڑے کنونشن سینٹر، ایک شاپنگ مال اور ایک شاندار ہوٹل پر مشتمل ہے اور یہ وساکھاپٹنم میں اپنی طرز کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔
کیا این پی سی سی انڈیا میں کام کر رہی ہے؟
ابو ظہبی کی نیشنل پٹرولیم کنسٹرکشن کمپنی یعنی این پی سی سی انڈیا کی آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن سے انجینیئرنگ و تعمیرات کا ایک بڑا ٹھیکہ حاصل کر چکی ہے جس کے تحت وہ ساحلوں سے آگے پانیوں کے بیچ (آف شور) متعدد پلیٹ فارمز تعمیر کرے گی۔ این پی سی سی 550 ملین درہم کی لاگت سے ممبئی ہائی فیلڈ کے ساحلوں سے آگے، سمندر میں ڈبلیو او 16 کلسٹر اور ایس بی 14 تیل کے کنوؤں کے پلیٹ فارمز کی تیاری کا منصوبہ مکمل کرے گی۔
کیا راس الخیمہ انویسٹمنٹ اتھارٹی انڈیا میں کام کر رہی ہے؟
راس الخیمہ انویسٹمنٹ اتھارٹی نے آندھرا پردیش کی حکومت کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کے لئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت ایک ملین ٹن سالانہ ایلومینیم تیار کرنے والا ایک پلانٹ لگایا جائے گا اور 2 لاکھ 50 ہزار ٹن ایلومینیم کشید کرنے کے لئے بھی ایک پلانٹ لگایا جائے گا۔ راس الخیمہ انویسٹمنٹ اتھارٹی آندھرا پردیش میں کاکینادا کے مقام پر راس الخیمہ سرامکس فیکٹری بھی تعمیر کر چکی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی معروف ٹائل ساز کمپنی اب راس الخیمہ سرامکس انڈیا کے نام سے 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر کے احمد آباد میں ٹائلوں کا ایک پلانٹ قائم کر چکی ہے۔
کے ای ایف ہولڈنگز انڈیا میں کام کر رہی ہے؟
متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والی کے ای ایف ہولڈنگز جو کہ آف سائٹ کنسٹرکشن ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والی ایک ملٹی نیشنل کمپنی ہے، 900 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کے ساتھ انڈیا میں اپنے آپریشنز کے آغاز کا اعلان کر چکی ہے۔
ای ایم کے ای گروپ انڈیا میں کیا کر رہا ہے؟
ابو ظہبی سے تعلق رکھنے والے ای ایم کے ای گروپ کی جانب سے متعارف کروائے گئے انڈیا کے سب سے بڑے شاپنگ مال کا کیرالہ کے شہر کوچی میں 10 مارچ 2013ء کو افتتاح ہوا۔ اب ای ایم کے ای گروپ ریاست کیرالہ ہی کے دارالحکومت تھیرووا نانتھا پورم میں دوسرا لولو شاپنگ مال، ہوٹل اور ایک بین الاقوامی کنونشن سینٹر تعمیر کر رہا ہے۔ لولو مال کوچی کے بعد، 19 ایکڑ رقبے پر محیط یہ انڈیا کا دوسرا سب سے بڑا شاپنگ مال ہو گا۔