فیفا، قطر اور بھانت بھانت کی ٹکٹیں
بلاشبہ ‘اِک سے بھلے دو’ لیکن نکتہ یہ ہے کہ ناں تو ہر ‘ایک’ ایک جیسا ہوتا ہے اور ناں ہی ہر ‘دو’ ایک سے ہوتے ہیں۔ یعنی کچھ تو اکیلے ہی کافی ہوتے ہیں اور کچھ دو کیا چار مل کر بھی ناکافی ہوتے ہیں۔ لیکن کبھی کبھی کہانیوں میں بہت بڑے ٹوِسٹ اس وقت آ جاتے ہیں کہ جب دو چار ایسے سر پِھرے، منچلے، سودائی یا دیوانے باہم مل جاتے ہیں کہ جو اپنے عزم، ہمت، منصوبہ بندی اور قوتِ عمل سے سب کچھ بدل بلکہ اُتھل پُتھل کے رکھ دیتے ہیں اور بعینہٖ یہی کچھ فی زمانہ بھی ہو رہا ہے کیونکہ قطر اور فیفا ایسے دو سودائی مِل بیٹھے ہیں اور اہلِ عالم کو انگشت بدنداں کر دینے کی ٹھان بیٹھے ہیں!
دونوں سر پِھرے ہر معاملے میں نئے سے نئے تجربات کر رہے ہیں اور پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کھلاڑیوں سے لے کر شائقینِ فٹبال تک ہر ایک کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دے سکیں، تفریح کرنے، موج مستی کرنے اور خوش ہونے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کر سکیں۔۔۔۔ اور اس امر کو یقینی بنا سکیں کہ عالمی فٹبال کپ قطر 2022ء سے وابستہ خوشیوں پر صرف اہلِ ثروت اور صاحبانِ استطاعت کا حق نہ ہو بلکہ اہلِ عُسرت اور کسی بھی قسم کی معذوری کا شکار خصوصی افراد بھی ان خوشیوں سے حتیٰ المقدور استفادہ کر سکیں۔
قطر اور فیفا کی اس سعیِ جلیلہ کا سب سے بڑا اور معتبر ثبوت ٹکٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں وضع کی جانے والی پالیسی ہے۔ آپ خود سوچیں کہ کسی بھی کھیل کے فین کی سب سے بڑی خواہش کیا یہی نہیں ہوتی کہ وہ اپنی پسند کی ٹیمز اور میچز کو سٹیڈیم میں بیٹھ کر کیمرے کی آنکھ سے آنکھ لڑائے بغیر دو بدو دیکھے۔۔۔۔۔۔؟ اور جب قطر اور فیفا والے اس معاملے میں اس قدر لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اتنے زیادہ پیکجز فراہم کر رہے ہیں یا اتنی زیادہ سہولیات سے بھرپور پیش کشیں کر رہے ہیں کہ شائقینِ فٹبال کہ جو بالعموم عالمی کپ کے صرف ایک آدھ ٹکٹ ہی کو ہفتِ اقلیم کا خزانہ سمجھ رہے ہوتے ہیں، اب یہ سوچ رہے ہیں کہ کون سا پیکج لیں اور کون سا مسترد کر دیں تو پھر خود ہی اندازہ لگا لیں کہ قطر اور فیفا کا یہ ملاپ دنیائے فٹبال میں مزید کیسے کیسے اور کون کون سے انقلابات بپا کرنے جا رہا ہو گا۔۔۔۔؟
فیفا عالمی کپ قطر 2022ء کی ٹکٹوں کی افتتاحی فروخت اور قرعہ اندازی کے عمل پر مبنی پہلا مرحلہ تو اب اپنے اختتام کو پہنچ چکا لیکن بلاشبہ ابھی کئی مراحل، کئی پیکجز اور بہت سے ٹکٹس باقی ہیں۔ تو آئیے ایک نگاہِ طائرانہ اس طرف بھی ڈالتے ہیں اور یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ اب کون کون سی اور کیسی کیسی ٹکٹس کیلئے اپلائی کیا جا سکتا ہے۔
1۔ کسی خاص میچ کا ٹکٹ
فیفا عالمی کپ کے افتتاحی میچ سے لے کر فائنل تک ہر اکلوتے میچ کی ٹکٹس دستیاب ہیں۔ اگر کوئی تماشائی تمام میچز میں سے صرف کوئی ایک خاص میچ دیکھنے کا متمنی ہے تو وہ اس کے ٹکٹ کے حصول کیلئے درخواست دے سکتا ہے۔
2۔ کسی مخصوص ٹیم کے میچز کے ٹکٹس
اپنی کسی ایک پسندیدہ ٹیم کا شروع سے لے کر آخر تک ہر میچ دیکھنے کے خواہش مند تماشائی اس ٹیم کے ہر میچ کے ٹکٹس حاصل کرنے کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔
3۔ چار سٹیڈیمز کے ٹکٹس
فیفا نے ایک نئی قسم کا ٹکٹ بھی جاری کیا ہے۔ یہ ٹکٹ تماشائیوں کو ایک منفرد تجربے سے گزرنے کا موقع دے گا۔ اس ٹکٹ کو حاصل کرنے والے لگاتار دنوں میں چار مختلف سٹیڈیمز میں منعقد ہونے والے چار مختلف میچز دیکھ سکیں گے اور الگ الگ شہر کے الگ الگ سٹیڈیمز میں الگ الگ ماحول و صورتِ حال کا مزہ لے سکیں گے۔ بدیہی طور پر اس قسم کی ٹکٹس کی کیٹگری صرف اس لئے جاری کی جا سکی ہے کیونکہ یہ عالمی کپ قطر جیسے چھوٹے سے ملک میں منعقد کیا جا رہا ہے کہ جہاں تمام سٹیڈیمز کا باہمی فاصلہ بے حد کم ہے۔
4۔ قابلِ رسائی نشستوں کے ٹکٹس
ایسے افراد جو معذور ہیں یا کسی جسمانی تکلیف کے سبب زیادہ چل پھر نہیں سکتے، ان کیلئے ہر سٹیڈیم میں خصوصی نشستیں لگائی گئی ہیں اور انھیں بھی ہر قسم کی کیٹگری کے ٹکٹس اور پیکجز آفر کئے جا رہے ہیں۔
5۔ ساتھیوں کے ساتھ نشستیں
فیفا عالمی کپ کی انتظامیہ اس امر کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ ایک ہی ٹیم کے حمایتی سٹیڈیمز میں اکٹھے بیٹھ کر اپنی اپنی ٹیمز کو سپورٹ کر سکیں۔ چنانچہ سپورٹر کیٹگری کے تحت شائقین کو یہ انتخاب دیا جا رہا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو اپنی ٹیم کے حمایتیوں کے ساتھ والی نشستوں پر بیٹھ کر بھی میچز دیکھ سکتے ہیں۔
بروز جمعہ یکم اپریل 2022ء کو فیفا عالمی کپ کے ٹکٹس کی تقسیم کے سلسلے میں منعقد ہونے والی آخری قُرعہ اندازی سے پہلے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شائقینِ فٹبال کو پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر ٹکٹس حاصل کرنے کا دوسرا موقع ملے گا۔ تاہم، اس حوالے سے حتمی اور دو ٹوک تفصیلات ظاہر ہے بتدریج سامنے آئیں گی۔ پہلے یہ حساب لگایا جائے گا کہ اب تک یعنی افتتاحی مرحلے میں کتنے ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں۔ پھر اگلے مرحلے میں ٹکٹس آفر کئے جائیں گے اور اس کے اختتام کے بعد یہ معلوم ہو گا کہ کس کس کیٹگری اور کس کس میچ کے کتنے اور کون کون سے ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں اور کتنے باقی ہیں۔ اس کے بعد یہ پتہ چلے گا کہ اب مزید ٹکٹس ہیں یا نہیں اور انہیں کب اور کیسے فروخت کیا جانا ہے۔ یعنی اگر یکم اپریل کو منعقد ہونے والی قرعہ اندازی کے بعد بھی کچھ ٹکٹس بچ گئے تو پھر اضافی ٹکٹس اور پیکجز کی تشہیر و فروخت کا اہتمام کیا جائے گا۔
مختلف اقسام کی ٹکٹس کے لئے درخواستیں دینے والے ایک دن میں ایک سے زیادہ سٹیڈیمز میں جا سکتے ہیں اور ایک سے زیادہ میچز بھی دیکھ سکتے ہیں۔ ہر خاندان کے زیادہ سے زیادہ 6 افراد کسی ایک میچ کو دیکھنے کیلئے کسی بھی سٹیڈیم میں آ سکتے ہیں اور ہر خاندان پورے عالمی کپ کے زیادہ سے زیادہ 60 ٹکٹس حاصل کر سکتا ہے۔