کیا امارات کے مکین گھریلو ملازمین کو سپانسر کر سکتے ہیں؟
گھریلو ملازمین سے متعلق متحدہ عرب امارات کے 2017ء میں منظور ہونے والے ایک وفاقی قانون کے تحت جاری کیا جانے والا ایک انتظامی حکمنامہ بتاتا ہے کہ یو اے ای کے غیرملکی مکین یا اقامہ ہولڈرز مستقل بنیادوں پر کسی غیرملکی گھریلو معاون کو ملازمت پر نہیں رکھ سکتے۔ البتہ عارضی بنیادوں پر یعنی کچھ وقت کیلئے رکھ سکتے ہیں لیکن اپنی سپانسرشپ پر نہیں بلکہ صرف اور صرف متحدہ عرب امارات کی وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی طے کردہ شرائط کے تحت۔ تاہم، مندرجہ ذیل گروہوں سے تعلق رکھنے والے غیرملکی مکینوں پر اوپر بیان کردہ قوائد کا اطلاق نہیں ہوتا:
1۔ ایسے غیرملکی افراد اور خاندانوں پر جن کی قانونی اور ڈکلیئرڈ ذرائع سے ماہوار آمدن 25000 اماراتی درہم یا اس سے زائد ہو۔
2۔ ایسے غیرملکی اماراتی مکین جنہیں متحدہ عرب امارات کی وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے تحت گھریلو معاونین کو سپانسر کرنے کی اجازت ہو۔
3۔ ایسے غیرملکی اماراتی مکین مریض جن کی ہیلتھ انشورنس مستند ہو اور ان کے خاندان کے ارکان کو قانونی اور معلوم ذرائع سے حاصل ہونے والی ماہوار آمدن 15000 اماراتی درہم سے زیادہ ہو۔
4۔ وہ تمام افراد جنہیں یو اے ای کے لیبر قوانین کے مطابق، متعلقہ وزارت نے غیرملکی گھریلو ملازمین کے اماراتی ویزہ کو سپانسر کرنے کی اجازت دی ہو۔
دریں اثناء، گھریلو ملازمین کو سپانسر کرنے کی اجازت سے متعلق مزید تفصیلات جاننے کیلئے اس لنک پر کلک کرکے متحدہ عرب امارات کی وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی جانب سے اعلان کردہ نئے رہائشی سٹینڈرڈز معلوم کئے جا سکتے ہیں۔
گھریلو لیبر کا قانون کیا پابندیاں عائد کرتا ہے؟
گھریلو مشقت یا لیبر کا قانون متعلقہ افراد یعنی آجروں، ملازمین اور سپانسرز وغیرہ پر مندرجہ ذیل پابندیاں عائد کرتا ہے:
1۔ کوئی فرد یا خاندان کسی 18 سال سے کم عمر شخص کو گھریلو ملازمت نہیں دے سکتا۔
2۔ کسی گھریلو ملازمت سے کسی بھی بنیاد پر کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جا سکتا یعنی کوئی آجر یا سپانسر نسل، رنگ، جنس، مذہب اور سیاسی اختلافِ رائے وغیرہ کی بنیاد پر کسی گھریلو ملازم سے امتیازی یا ناروا سلوک نہیں کر سکتا۔
3۔ متحدہ عرب امارات کا گھریلو مشقت کا قانون گھریلو ملازمین کے ساتھ زبانی، جسمانی یا کسی بھی قسم کی جنسی ہراسانی کو جرم قرار دیتا ہے۔
4۔ یو اے ای کا گھریلو مشقت سے متعلق قانون گھریلو ملازمین سے جبری مشقت کروانے کو جرم قرار دیتا ہے اور دیگر ممالک سے ان ملازمین کو غیرقانونی طور پر امارات منتقل کرنے کو بھی جرم قرار دیتا ہے۔ دریں اثناء، اگر کوئی شخص ایسے کسی جرم میں ملوث پایا جائے تو اُس کو ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق سزا دی جاتی ہے۔
5۔ متحدہ عرب امارات کا گھریلو مُشقت کا قانون کسی بھی گھریلو ملازم کو کسی قسم کا جسمانی نقصان پہنچانے پر پابندی عائد کرتا ہے اور اسے قابل سزا جرم قرار دیتا ہے۔
6۔ یو اے ای کے گھریلو مُشقت کے قانون کے مطابق کوئی آجر یا سپانسر کسی گھریلو ملازم کو کوئی ایسا کام کرنے کو نہیں کہہ سکتا جو اس کے ملازمت کے معاہدے میں شامل نہ ہو۔
بھرتی کرنے والی ایجنسیوں سے متعلق قوانین کیا ہیں؟
صرف متحدہ عرب امارات کے قانونی طور پر رجسٹرڈ مقامی شہری ہی گھریلو ملازمین بھرتی کر سکتے ہیں۔ کوئی غیرملکی مکین ایسا نہیں کر سکتا۔ یو اے ای میں کوئی ملازمین بھرتی کرنے والی ایجنسی خود یا کسی تیسرے فریق کے ذریعے کسی گھریلو ملازم سے ملازمت دلانے کے بدلے کسی قسم کا کمیشن نہ مانگ سکتی ہے اور نہ ہی قبول کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ کسی ملازمین بھرتی کرنے والی ایجنسی کو کسی فرد سے ملازمت دلانے سے پہلے یا بعد دونوں صورتوں میں ایسے کسی کمیشن کا تقاضا کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
اگر کسی ایجنسی نے کسی گھریلو ملازم کو بیرون ملک سے بلوا کر کسی جگہ ملازمت دلوائی ہو مگر اس کی ملازمت کسی وجہ سے قبل از وقت ختم ہو گئی ہو تو ایسی صورت میں ایجنسی کو کارکن کو اپنے خرچ پر اُس کے وطن واپس بھجوانا ہوتا ہے۔ یہی نہیں، ایسی صورت میں ملازمین بھرتی کرنے والی ایجنسی کو متعلقہ آجر کو بھی سابقہ ملازم کے بدلے کوئی دوسرا موزوں اور قابل قبول ملازم فراہم کرنا ہوتا ہے۔ تاہم، اگر ایجنسی ایسا نہ کر سکے تو متحدہ عرب امارات کے متعلقہ قانون کے مطابق، اُسے متاثرہ آجر سے لی ہوئی فیس واپس کرنی پڑتی ہے۔
مزید برآں، قانون کے مطابق، ملازمین بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ دیگر ممالک سے ملازمت کیلئے متحدہ عرب امارات آنے والے گھریلو ملازمین سے ہمیشہ تہذیب و شائستگی سے پیش آئیں اور اُن کو کسی بھی قسم کے تشدد یا زیادتی کا نشانہ بننے سے بچائیں۔
گھریلو ملازمین سے متعلق مزید معلومات کہاں سے لیں؟
اگر آپ کو متحدہ عرب امارات میں بھرتی کئے جانے والے غیرملکی گھریلو ملازمین سے متعلق کسی بھی قسم کی مزید معلومات درکار ہوں تو مندرجہ ذیل لنکس سے حاصل کر سکتے ہیں:
1۔ یو اے ای کے صدر کی جانب سے گھریلو خدمات سرانجام دینے والے کارکنان کی مدد یا سہولت کیلئے جاری کئے جانے والے قانون میں درج ضروری احکامات، پابندیوں اور شرائط و ضوابط وغیرہ کو جاننے کے لئے اِس لنک پر کلک کریں۔
2۔ اگر آپ متحدہ عرب امارات کے گھریلو مشقت سے متعلق نئے قانون میں درج شدہ کلیدی شرائط کے تناظر میں وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کو جاننا چاہتے ہیں تو وزارت کی ویب سائٹ کے اِس لنک پر کلک کریں۔
3۔ اگر آپ متحدہ عرب امارات میں گھریلو ملازمین بھرتی کرنے کے لئے فرنچائز سسٹم کے تحت وزارت انسانی وسائل و امور امارات کی نگرانی میں کام کرنے والے تدبیر سینٹرز کے فرائض، کام کرنے کے طریقۂ کار، دائرۂ اختیار، خدمات، محلِ وقوع و دیگر امور سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اِس لنک پر کلک کریں۔