شارجہ۔۔۔۔ تہذیب و ثقافت اور جدت کا امتزاج
لفظ شارجہ کہاں سے آیا؟
بعض محققین کا کہنا ہے کہ عہد قدیم میں خلیج فارس میں پُوجے جانے والے ایک بُت عبید الشَرِق کا نام امتدادِ زمانہ سے بگڑ کر شارقہ (عربی) بن گیا اور اسی کے نام سے یہ خطہ بھی جانا جانے لگا۔ تاہم محققین کے ایک اور گروہ کا دعویٰ ہے کہ چونکہ یہ علاقہ ابوظہبی اور دبئی کے شرق یعنی مشرق میں واقع ہے چنانچہ اسے شارقہ (عربی) کہا جانے لگا جسے اہلِ اردو نے شارجہ بنا لیا۔
شارجہ کے حکمران کون ہیں؟
شیخ ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی شارجہ کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کی وفاقی سپریم کونسل کے رکن ہیں۔
شارجہ کے آبادیاتی و جغرافیائی خدوخال کیسے ہیں؟
شارجہ متحدہ عرب امارات کی تیسری بڑی ریاست ہے جس کا رقبہ 2590 مربع کلومیٹر ہے۔ شارجہ خلیج فارس اور خلیج عمان کے درمیان واقع ہے۔ ورلڈ پاپولیشن ریویو کے ایک اندازے کے مطابق، شارجہ کی حالیہ آبادی 1736799 افراد پر مشتمل ہے۔ شارجہ کے شمال میں اُم القیوین، عجمان، راس الخیمہ اور فجیرہ جبکہ جنوب میں ابو ظہبی واقع ہے۔ جنوب مغرب میں دبئی، مغرب میں خلیج فارس جبکہ مشرق میں راس الخیمہ اور خلیج عمان واقع ہیں۔ شارجہ میں دارالحکومت کے علاوہ بھی کئی چھوٹے قصبے اور دیگر ریاستوں یا سمندر میں گھرے ہوئے چھوٹے چھوٹے علاقے شامل ہیں جن میں کلباء، دبا الحصن، خور فکان، صیر ابو نعیر اور النحوہ وغیرہ شامل ہیں۔
شارجہ کی معاشی صورتحال کیسی ہے؟
شارجہ اکنامک ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق، 2018ء میں ریاست کے جی ڈی پی میں تیل کے علاوہ دیگر اشیاء کی تجارت کا حصہ 91.9 فیصد تھا اور اس کا حجم 24.2 بلین ڈالر تھا۔ ریاست میں سیاحت کا شعبہ تیزرفتار ترقی کر رہا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ صرف 2019ء میں شارجہ کے ہوٹلوں میں ٹھہرنے والے مہمانوں میں 2018ء کی نسبت 3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح شارجہ کی صنعتی ترقی بھی قابل ستائش ہے اور 2018ء میں مقامی صنعتوں میں 41 بلین درہم کی مصنوعات تیار کی گئیں۔ دریں اثناء ریاست میں غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی روز افزوں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور 2017ء کے اعدادوشمار کے مطابق، یہاں غیرملکی سرمایہ کاری 36 بلین درہم سے تجاوز کر چکی ہے۔
شارجہ کا خطے کی تہذیب و ثقافت میں کیا مقام ہے؟
شارجہ کی حکومت نے آزادی کے فوراً بعد سے ہی اپنے قومی ورثے اور ثقافتی شناخت کو محفوظ بنانے کیلئے بے پناہ سرمایہ کاری شروع کر دی تھی جس کے اعتراف میں 1998ء میں یونیسکو کی جانب سے شارجہ کو عرب ثقافت کا صدر مقام قرار دیا گیا جبکہ 2014ء میں آئسیسکو یعنی اسلامی تعلیمی ثقافتی اور سائنسی تنظیم کی جانب سے اسے اسلامی ثقافت کا صدر مقام قرار دیا گیا۔ شارجہ سمیت پورے متحدہ عرب امارات کے مختلف علاقوں میں عصری فنون اور ثقافتی پروگراموں کا انعقاد کرنے میں شارجہ آرٹ فاؤنڈیشن ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔ تنظیم متعدد ریلیوں، مذاکروں، نمائشوں اور تحقیقاتی پروگراموں کا انعقاد کرتی رہتی ہے۔ خطے کی تہذیب و ثقافت کو محفوظ بنانے میں شارجہ میں قائم کردہ 16 عجائب گھروں کا کردار سب سے اہم ہے جن میں الاصلاح سکول میوزیم، المہٹہ میوزیم (ایوی ایشن میوزیم)، شارجہ آرکیالوجی میوزیم، شارجہ آرٹ میوزیم، بیت النبودہ، مجلس المدفہ، بیت شیخ سعید بن حمید القاسمی، شارجہ کیلیگرافی میوزیم، شارجہ ڈسکوری سینٹر، شارجہ ہیریٹیج میوزیم، شارجہ میری ٹائم میوزیم، شارجہ میوزیم فار اسلامک سویلائزیشن، شارجہ سائنس میوزیم، شارجہ ایکیوریم، شارجہ فورٹ اور شارجہ کلاسک کارز میوزیم شامل ہیں۔ ان میں سے ہر ایک بیش قیمت نوادرات سے مزین ہے۔
شارجہ کے نمایاں تعلیمی ادارے کونسے ہیں؟
ریاست کے دارالحکومت میں یونیورسٹی سٹی آف شارجہ کے نام سے ایک ایجوکیشن ڈسٹرکٹ آباد ہے جس میں یونیورسٹی آف شارجہ اور ہائر کالجز آف ٹیکنالوجی قائم ہیں جو کہ شارجہ وومنز کالج اور شارجہ منز کالج کا مجموعہ ہے۔ دریں اثناء اس یونیورسٹی سٹی میں شارجہ لائبریری، پولیس اکیڈمی اور شارجہ ٹیچنگ ہسپتال بھی قائم ہیں۔ ان کے علاوہ ریاست کے نمایاں تعلیمی اداروں میں دی امیرکن یونیورسٹی آف شارجہ، سکائی لائن کالج شارجہ اور ایکسیڈ سکول آف بزنس اینڈ فنانس شامل ہیں۔
شارجہ کی معروف کھیلیں کونسی ہیں؟
کرکٹ، فٹبال اور پاوربوٹ ریسنگ یہاں کے نوجوانوں کی من پسند کھیلیں ہیں۔ شارجہ کرکٹ ایسوسی ایشن سٹیڈیم 200 سے زائد ایک روزہ میچوں، 4 ٹیسٹ میچوں اور متعدد ٹی 20 میچوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ اگرچہ شارجہ میں فٹبال کے بڑے بین الاقوامی مقابلے تو منعقد نہیں ہوتے تاہم ریاست کے مقامی فٹبال کلبز یہاں بے حد مقبول ہیں۔ ہر دسمبر میں منعقد ہونے والے شارجہ واٹر فیسٹول میں 2000ء سے فارمولا ون پاور بوٹ ریس بھی شامل ہوتی ہے جسے دیکھنے کیلئے 75000 سے زائد شائقین موجود ہوتے ہیں۔ 2016ء سے ایکوابائیک ورلڈ چیمپئن شپ بھی فیسٹول کا حصہ بن چکی ہے۔ یوں اب گرینڈ پرِکس آف شارجہ ہر سال پاور بوٹنگ ورلڈ کے 2 بڑے ایونٹس کی میزبانی کرتا ہے۔
شارجہ کے دارالحکومت کے اہم مقامات کونسے ہیں؟
متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ بھی اپنے دارالحکومت کی ہم نام ہے۔ خلیج فارس کے ساحل پر واقع ملک کا یہ تیسرا بڑا شہر سائنس، فنون، قومی ورثے، اسلامی ثقافت، تاریخ اور تہذیب کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ شہر کے نمایاں مقامات میں حکمران ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی کا عالی شان محل، اسلامی فن تعمیر کے آئینہ دار 2 بڑے بازار، متعدد پارکس اور تفریحی مقامات جیسے کہ المنتزہ فن پارک اور البُحیرہ کارنیش شامل ہیں۔ یہاں متعدد شاندار اور خوبصورت مساجد بھی موجود ہیں۔ دارالحکومت شارجہ کے چند دیگر نمایاں مقامات یہ ہیں:
رولا سکوائر پارک: ایک زمانے میں یہ ایک چوراہا تھا جس کے بیچوں بیچ ایک رولا یعنی برگد کا بہت بڑا درخت لگا ہوا تھا۔ پھر شہر کے ایک توسیعی منصوبے کے دوران چوک ختم ہو گیا۔ درخت بھی کاٹ دیا گیا مگر اس کے نام پر اسی جگہ ایک پارک تعمیر کرکے اس کے وسط میں اس برگد کے درخت کی یادگار تعمیر کر دی گئی۔ مصروف تجارتی علاقے میں واقع ہونے کے سبب پارک میں اکثر اردگرد کے دفاتر میں کام کرنے والے کارکنان چہل قدمی کرتے نظر آتے ہیں۔
بینک سٹریٹ: اس گلی میں ہر وقت کاروباری شعبے سے وابستہ افراد کا آنا جانا لگا رہتا ہے کیونکہ یہاں بے شمار بنکس کی برانچیں اور دفاتر واقع ہیں۔ یہ رولا پارک کے قریب ہی واقع ہے۔
گولڈ سوق: یہ شارجہ کا مرکزی بازار ہے جس میں ایک گولڈ مارکیٹ اور ایک کلاتھ مارکیٹ کے ساتھ ساتھ نوادرات کی کئی دکانیں بھی موجود ہیں۔
ہیریٹیج ڈسٹرکٹ: شارجہ کے پرانے قصبے کو ہیریٹیج ڈسٹرکٹ قرار دیدیا گیا ہے اور یہاں ہارٹ آف شارجہ کے نام سے ایک منصوبے پر کام جاری ہے جس کے تحت پرانے قصبے کو محفوظ بنایا جا رہا ہے تاکہ ماضی کی ثقافتی روایات کو زندہ رکھا جا سکے۔ اسی علاقے میں شارجہ سینٹر فار کلچرل کمیونیکیشن کا دفتر ہے جہاں سے آپ شہر کے نمایاں مقامات کے متعلق معلومات لے سکتے ہیں۔ یہاں سوق الارصا نامی بازار بھی موجود ہے جہاں سے علاقے میں عہد قدیم میں استعمال ہونے والی اشیاء اور نوادرات وغیرہ کی خریداری کی جا سکتی ہے۔ علاقے میں متعدد عجائب گھر، آرٹ گیلریز اور ہوٹلز بھی موجود ہیں۔
القصبہ کینال: یہ شارجہ کے مرکز میں بہنے والی تقریباً 1 کلومیٹر طویل نہر ہے جس کے اطراف میں متعدد مکانات، دکانیں اور سیاحوں کی دلچسپی کے مقامات ہیں۔
شارجہ نیشنل پارک: دلکش پھولوں، پودوں اور جاگنگ ٹریکس سے آراستہ یہ پارک 63 لاکھ مربع فٹ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔
النور آئی لینڈ: 45470 مربع میٹر رقبے پر پھیلا یہ جزیرہ روشنیوں اور رنگوں کی فنکارانہ نمائش کا مرکز ہے۔
اریبین وائلڈ لائف سینٹر: اس پارک میں 100 سے زائد اقسام کے جانور ہیں جن میں متعدد نایاب اقسام بھی شامل ہیں۔ سینٹر نے صحرائے عرب میں پائے جانے والے جانوروں کی معدوم ہوتی اقسام کو محفوظ بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
المجاز واٹر فرنٹ: یہ آبی تفریح گاہ متعدد ناچتے اور گاتے فواروں، گالف کورٹس اور ریستورانوں سے آراستہ بہت بڑا پارک ہے جہاں ہر شام بہت سی فیملیز، دوست احباب اور سیاح دیدہ زیب نظاروں سے لطف اندوز ہونے کیلئے آتے ہیں۔
فلائنگ ساسر شارجہ: فن و ثقافت کا یہ مرکز برطانیہ میں معروف بروٹلسٹ فن تعمیر کا نمونہ ہے۔ یہاں کیفیز، ریستوران، اخبارات و جرائد کے سٹالز، گفٹ شاپس، فارمیسیز، سپرمارکیٹ اور آرٹ گیلریز موجود ہیں۔
رین روم: اس عمارت میں مصنوعی بارش برساتا 2500 لٹر صاف ری سائیکل ہوتا پانی ساؤنڈ سینسرز کی مدد سے اپنے نیچے سے گزرنے والوں کو گیلا کئے بغیر برستا رہتا ہے۔ یوں یہ عمارت روشنیوں اور پانی کے عجائب خانے سے کم نہیں۔