قدرتی حُسن، وِرثہ، جِدت اور سعودی عرب
سعودی عرب میں سیاحوں کیلئے کیا ہے؟
سیاح گھومنے پھرنے کے شوقین ضرور ہوتے ہیں مگر سودائی یا سر پھِرے چنداں نہیں ہوتے۔ اُن میں سے ہر ایک کے شوقِ سیاحت کے پیچھے ضرور کوئی نہ کوئی مقصد یا مُحرک ہوتا ہے۔ کچھ دلدادگانِ حُسنِ فطرت ہوتے ہیں اور حسین وادیوں، دلکش پہاڑوں، نکھرے اور بِپھرے ہوئے بہتے پانیوں، گھنے جنگلوں اور بے کنار صحراؤں کی چاہ میں مائل بہ سفر ہوتے ہیں جب کہ کچھ جدت پسند ہوتے ہیں اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے کرشموں سے کما حقہُ آگاہی کی خواہش میں عازمِ سفر ہوتے ہیں۔ اسی طرح کچھ تاریخ، تہذیب اور ثقافت کے طالب علم ہوتے ہیں اور انسانی تہذیب کی ارتقائی منازل سے واقف ہونا چاہتے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ انسان کا سفر کہاں سے اور کیسے شروع ہوا تھا اور وہ آج اپنے آغاز سے کتنا آگے آ چکا ہے۔ یوں اب تک کے سفر کے مدارج سے آگاہی انہیں انسان کے آنے والے کل کے امکانات کو بھانپنے کے قابل بناتی ہے یعنی وہ یہ حساب زیادہ بہتر طور پر لگانے کے قابل ہو جاتے ہیں کہ انسان مستقبل قریب اور مستقبل بعید میں اپنی گزشتہ کارکردگی کے تناسب سے کس کس شعبے میں کتنا کتنا مزید سفر طے کر سکے گا۔
اس پس منظر کو ذہن میں رکھ کر اگر ہم خود سے یہ سوال کریں اور تحقیق کریں کہ سعودی عرب میں ایسا کیا ہے کہ جس کے لئے کسی سیاح کو وہاں جانا چاہئے تو ہمیں یہ سمجھنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی کہ سعودی عرب میں وہ سب کچھ ہے کہ جس کے لئے کسی سیاح کو وہاں جانا چاہئے۔ تاہم، چونکہ یہ سرزمین اسلامی تہذیب و ثقافت کا مرکز ہے اور مسلمانوں کی معتبر ترین عبادت گاہ کی حامل ہے چنانچہ عہدِ قدیم سے لے کر آج تک بیرونی دنیا سے زیادہ تر افراد یہاں صرف حج اور عمرہ کی ادائیگی ہی کے لئے آتے رہے ہیں اور یہی دنیا بھر میں اس کی وجہِ شہرت بھی ہے لیکن اب سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ نہ صرف ملک میں سیاحت کے حوالے سے پہلے سے موجود دلکش مقامات کو مزید سجائے اور سنوارے گی بلکہ جدید ٹیکنالوجی، اپنے تہذیبی اور ثقافتی ورثے اور ماہر فنکاروں کے فنون کو استعمال کرتے ہوئے ملک میں سیاحتی دلچسپی کے مزید مقامات بھی تعمیر کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت سعودی عرب کے طول و عرض میں متعدد بڑے اور چھوٹے سیاحتی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ان میں سے چند اہم اور دلکش سیاحتی مقامات حسبِ ذیل ہیں:
1۔ اثر گیلری
اگر آپ آرٹ کے چاہنے والوں میں سے ہیں تو پھر اثر گیلری جدہ آپ کی منتظر ہے۔ نفاست سے تیارکردہ اور سعودی ورثے کی نمائش کرنے والے فن پاروں سے آراستہ یہ آرٹ گیلری سعودی عرب میں مصوری، خطاطی اور دیگر فنون کو ایک نئی جہت اور منفرد شہرت دلا رہی ہے۔ یہاں گاہے گاہے نمائشوں اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا جاتا رہتا ہے جن میں دنیا بھر میں کھینچی گئی تصاویر، مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کے بنائے ہوئے مجسمے، انگنت قدرتی مناظر کی عکاسی کے مختلف انداز اور دیگر فن پاروں کی کثرت اہلِ ذوق کی نگاہِ قدر شناس کی راہ تک رہی ہوتی ہے۔ اس آرٹ گیلری کا افتتاح 2009ء میں ہوا تھا اور تب سے اب تک یہ ادارہ مسلسل عرب اقوام کو بالخصوص اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں اور فن شناسوں کو بالعموم عہدِ حاضر کے فنون اور فن پاروں سے متعارف کروانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
2۔ جدہ کی تیرتی ہوئی مسجد
اگر آپ سعودی عرب کے شہر جدہ جا رہے ہیں تو پھر آپ کو اس کے خوبصورت ترین مقام پر ضرور جانا چاہئے جو کہ ایک ‘تیرتی ہوئی مسجد’ ہے، جس کی زیارت بلاشبہ آپ کے ذہن پر ایک دیرپا اور مسحورکُن اثر چھوڑے گی۔ دراصل اس مسجد کو تعمیر اس طرح کیا گیا ہے کہ یہ دیکھنے والوں کو سمندر پر تیرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ اسے فاطمۃ الزھراء رضی اللہ تعالیٰ عنھا مسجد بھی کہا جاتا ہے۔ ہر سال لاکھوں سیاح اسے دیکھنے آتے ہیں۔ مسجد کے صحن سے سمندر کا نظارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
3۔ الشلال تھیم پارک
اگر آپ ہلے گُلے اور موج مستی کی جانب مائل طبیعت کے حامل ہیں تو پھر آپ کو الشلال تھیم پارک جدہ لازماً جانا چاہئے جہاں آپ برق رفتاری سے اور نہایت بلندی تک، کبھی دائروی انداز میں تو کبھی ہائپربولا اور پیرا بولا کی سی اشکال میں چکر کاٹتی اور فراٹے بھرتی گاڑیوں میں سواری کا مزہ لے سکیں گے۔ رگوں میں خون کی گردش تیز کر دینے والی ان گاڑیوں میں بیٹھنے کی ہمت تو خیر صرف جوان اور تندرست افراد ہی کر سکتے ہیں تاہم الشلال تھیم پارک میں بچوں، بزرگوں اور کمزور دل رکھنے والوں کے لئے عام تفریحی ریل گاڑیاں بھی موجود ہیں جو انہیں پارک کی رنگا رنگیوں سے بھرپور مناظر کو تیزی سے بدلتا دیکھنے کے قابل بناتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں بچوں کے لئے سکیٹنگ رِنک بھی بنائے گئے ہیں۔ یوں بالخصوص اگر آپ بچوں، اہل خاندان اور دوستوں کے ساتھ سعودی عرب کے شہر جدہ کے دورے پر آئے ہیں تو پھر آپ کو اس پارک کا دورہ ضرور کرنا چاہئے۔
پارک کی تزئین و آرائش اس خوبصورتی اور باریکی سے کی گئی ہے کہ یہاں آپ کو جا بجا ذوقِ جمالیات کی سیرابی کے مواقع ملیں گے۔ یہاں مصنوعی جھیلیں بھی ہیں اور آبشاریں بھی، جو بالخصوص بچوں میں تجسس کے جذبے کو ہوا دیتی ہیں۔ پارک میں چند ریستوران بھی ہیں جہاں سے آپ سعودی اور کانٹینینٹل کھانوں کا لطف اٹھانے کے ساتھ ساتھ فاسٹ فوڈ کے مزے بھی اڑا سکتے ہیں اور اپنی سیر کا لطف دوبالا کر سکتے ہیں۔ اس پر طرہ یہ کہ الشلال تھیم پارک میں ایک نہایت شاندار 2 منزلہ شاپنگ مال بھی موجود ہے۔ یوں جو احباب خریداری یا ونڈو شاپنگ کے بغیر اپنی تفریح کو نامکمل سمجھتے ہیں، ان کے لئے تو اس تھیم پارک سے بہتر شاید ہی کوئی جگہ ہو۔ پارک میں داخل ہونے کی فیس 64 سعودی ریال فی کس ہے۔