قِدیہ

536

قِدیہ کیا ہے؟

قِدیہ دنیا کے نقشے پر سب سے زیادہ تخلیقی اور مبہوت کر دینے والے تجربات سے دو چار کر دینے والا منفرد ترین شہر ہو گا۔ یہاں پیش کی جانے والی انگنت سہولیات و تفریحات بنیادی طور پر 5 طرح کی ہوں گی:

1۔ کھیلوں اور صحت و تندرستی سے متعلق

2۔ حُسنِ فطرت کے الطاف سمیٹنے اور تفریح سے متعلق

3۔ مختلف اقسام کے پارکس اور دیگر دلکش مقامات کی سیر سے متعلق

4۔ حرکت اور حرکت کی صلاحیت سے متعلق

5۔ فن و ثقافت سے متعلق

یہ تمام سہولیات اور تفریحات قِدیہ کو نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری دنیا کیلئے کھیلوں، تفریح اور فن و ثقافت کا دار الحکومت بنا دیں گی۔

قِدیہ میں کیا کیا ہو گا؟

قدرتی ماحول اور حُسنِ فطرت کی تجلیات کے ساتھ ساتھ اہلِ خانہ اور دوست احباب کے لئے تھیم پاکس، مقامی اور بین الاقوامی تمام اقسام کے کھیلوں کے مقابلوں کیلئے موزوں مقامات جیسے کہ فٹ بال گراؤنڈز، ٹینسس کورٹس، باکسنگ رِنگز، جمنیزیمز، فنون اور کھیلیں سکھانے کے لئے اکیڈمیز، موسیقی کے پروگرامز اور دیگر تقریبات منعقد کرنے کیلئے موزوں مقامات، موٹر سپورٹس کے شائقین کے لئے ریس ٹریکس ساتھ ہی ساتھ آؤٹ ڈور اور ایڈونچر سے متعلق سرگرمیاں وغیرہ اور ان جیسی دیگر تمام تفریحی و کھیل کود سے متعلق دلچسپیوں کا قِدیہ میں اہتمام کیا جا رہا ہے۔ ان سب کے ساتھ ساتھ قدیہ میں ریئل اسٹیٹ اور کمیونٹی سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے بھی ترقی کرنے کے خاطر خواہ مواقع ہوں گے۔

قدیہ کا اہلِ سعودی عرب کو کیا فائدہ ہو گا؟

Source:https://qiddiya.com/

قِدیہ ایک ایسا مقام ہو گا جو کہ سعودی عرب کے نوجوانوں کو اپنے خواب پورے کرنے کے قابل بنائے گا۔ یہ ایک ایسا مقام ہو گا کہ جہاں جا کر وہ لطف اندوز ہو سکیں گے، فنکاروں اور ماہرین کی کاوشوں کو سراہ سکیں گے، بہت کچھ جان اور سیکھ سکیں گے، آگے بڑھ سکیں گے اور اپنی صلاحیتوں کو تربیت آشنا کر سکیں گے۔ یوں قدیہ ایک ایسی جگہ ہو گی کہ جو باصلاحیت اور پرجوش افراد کو انگنت مواقع فراہم کرے گی اور مزید خوشحال اور مزید ترقی کرتا ہوا معاشرہ تعمیر کرنے کے لئے نئے پیشہ ورانہ راستے فراہم کرے گی۔

قدیہ کا ترقیاتی منصوبہ کس کی ذمہ داری ہے؟

یہ ترقیاتی منصوبہ قدیہ انویسٹمنٹ کمپنی کے زیرانتظام تکمیل کی جانب رواں دواں ہے جو کہ سعودی عرب کی مکمل طور پر سرکاری ملیتی کمپنی ہے جس کی بنیاد 10 مئی 2018ء کو رکھی گئی تھی۔ سرِ دست اس کمپنی کے تمام شیئرز کا مالک پبلک انویسٹمنٹ فنڈ آف سعودی عریبیہ ہے۔ قِدیہ انویسٹمنٹ کمپنی کے تنظیمی ڈھانچے میں قدیہ ڈویلپمنٹ کمپنی ایل ایل سی، قدیہ آپریٹنگ کمپنی ایل ایل سی اور قدیہ فاؤنڈیشن شامل ہیں۔

کیا قِدیہ سرمایہ کاری کیلئے موزوں ہے؟

قِدیہ تمام سرمایہ کاروں، ٹھیکے داروں، اشیاء بنانے اور سپلائی کرنے والوں، سرمائے کی فراہمی اور مواصلاتی ڈھانچے کی تعمیر جیسے امور میں تذویراتی شراکت داری کے خواہشمندوں اور صحت کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والوں کو بے شمار مواقع فراہم کر رہا ہے۔ سعودی عرب کے جامع ترقیاتی منصوبے ویژن 2030ء کے مطابق، حکومت کا ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب کو دنیا کے سرکردہ سیاحتی مقامات میں شامل کروانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے اور حکومت کو اس بات پر اطمینان ہے کہ مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں اس منصوبے کو توجہ ملنے کا عمل مسلسل جاری ہے جس سے اس سوچ کو تقویت ملتی ہے کہ سیاحت کے شوقین افراد اس منصوبے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور وہ اس کی تکمیل کے بعد لازماً جوق در جوق یہاں آ کر تمام تفریحی سہولیات سے لطف اندوز ہونا چاہیں گے۔

قدیہ کی تاریخی و جغرافیائی اہمیت کیا ہے؟

قِدیہ سعودی صوبے ریاض کا داخلی دروازہ ہے۔ اس شہر کی کہانی صدیوں پرانی ہے۔ پہلے یہ ایک چھوٹا سا گاؤں ہوتا تھا جو وقت کے ساتھ پھیلتے پھیلتے آج ایک شہر کا روپ دھار چُکا ہے۔ قدیہ کا گاؤں جزیرہ نما عرب کی مصروف گزرگاہوں میں سے ایک پر واقع تھا۔ اس گزرگاہ کو تاجروں اور حُجاج کرام کے قافلے استعمال کیا کرتے تھے۔ قدیہ کو سعودی عرب کے کھیلوں، تفریحات اور فنون و ثقافت کے دار الحکومت کی شکل دینے کے اسباب یہ ہیں کہ:

1۔ مرکزی شاہراہ پر واقع ہونے کی وجہ سے یہاں پہنچنا نہایت آسان ہے۔

2۔ تذویراتی یا سٹریٹجک اعتبار سے یہ فنونِ لطیفہ اور کھیلوں کیلئے موزوں ترین مقام پر واقع ہے۔

3۔ اس کی زمین اپنے خد و خال کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہے۔

4۔ یہ تاریخی اعتبار سے اہم اور ممتاز علاقے میں واقع ہے۔

5۔ اس منصوبے کی تعمیر کے لئے بہت بڑی جگہ مختص کی گئی ہے۔ قدیہ شہر مجموعی طور پر 367 مربع کلو میٹر کے رقبے پر واقع ہے جس میں سے 223 مربع کلو میٹر کے وسیع رقبے پر مختلف ترقیاتی کام کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

6۔ یہ دارالحکومت ریاض سے صرف 45 کلو میٹر جبکہ شاہ خالد بین الاقوامی ایئر پورٹ سے صرف 70 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔

قدیہ منصوبہ کب اور کیوں شروع ہوا؟

قدیہ کا جدید عہد 25 اپریل 2016ء کو شروع ہوا جب سعودی حکومت نے ویژن 2030ء کا اعلان کیا جو کہ درحقیقت طویل المعیاد خوشحالی کا راستہ ہے۔ اس جامع منصوبے کے تحت قدیہ پراجیکٹ کی تفصیلات کا اعلان 7 اپریل 2017ء کو کیا گیا۔ قدیہ کا منصوبہ ویژن 2030ء کے متعدد اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گا۔ اس منصوبے کے کلیدی اہداف حسبِ ذیل ہیں:

1۔ معیشت کو ہمہ جہت بنانا یعنی سعودی عرب کی معیشت کا تیل کی دولت پر انحصار ختم کرنے کی جانب قدم اٹھانا اور یہ کوشش کرنا کہ ملک کے جی ڈی پی میں سیاحت سے ہونے والی آمدن کا حصہ بڑھ سکے

2۔ ملک میں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں تخلیق کرنے کی کوشش کرنا

3۔ مُلک میں زیادہ سے زیادہ نئے کاروبار شروع کرنے کے رُجحان کی حوصلہ افزائی کرنا

4۔ خواتین اور نوجوانوں کو زیادہ مضبوط اور زیادہ بااختیار بنانے کیلئے ان کی صلاحیتوں کی پرداخت کرنا، تعلیم و تربیت کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا، کاروبار کرنے کیلئے تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنا اور ملازمتیں کرنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا

5۔ شہریوں کو اس قابل بنانا کہ وہ امورِ خانہ داری پر مزید رقم خرچ کر سکیں تاکہ اُن کی گھریلو زندگیوں میں سہولیات اور تفریحات کا اضافہ ہو سکے اور ان کی زندگیاں مزید پُرسکون اور مزید خوش باش ہو سکیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More