پاکستان سیفٹی پروفیشنلز کون ہیں؟
ساغر صدیقی کا دعویٰ ہے کہ
رکھتے ہیں جو اوروں کیلئے پیار کا جذبہ
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کے بکھرا نہیں کرتے
تاہم فی زمانہ اس دعویِٰ ساغر کی صداقت کو پرکھنا آسان نہیں کیونکہ جس دور میں پیار کرنے والے ہی ڈھونڈنے سے بھی نہ ملتے ہوں وہاں یہ کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ ان میں سے کتنے صورتِ چٹان ایستادہ اور کتنے شکست و ریخت سے دوچار ہیں؟ لیکن پھر بھی اگر آپ وہ انوکھے لاڈلے ہیں کہ جنہیں کھیلن کو چاند چاہئے یعنی جنگوں، دہشتگردی، نفرت پر مبنی جرائم، وباؤں اور سماجی فاصلوں کے اس دور میں آپ کو پیار کرنے والوں کی زیارت کا شوق ہے تو پھر آئیے آپ کی پاکستان سیفٹی پروفیشنلز سے ملاقات کرواتے ہیں کہ جن کا کام ہی غیرمحفوظ کو محفوظ بنانا ہے اور جو بارود اور وائرسز کی سرزمین پر بھی حفاظت یعنی زندگی سے پیار کا علَم مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں۔
پاکستان سیفٹی پروفیشنلز یا پی ایس پی پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہیلتھ، سیفٹی اینڈ اینوائرمینٹل پروفیشنلز یعنی صحت، حفاظت اور ماحولیات کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے اُن ماہرین پر مبنی ایک رضاکارانہ فورم ہے کہ جو متحدہ عرب امارات میں صحت، حفاظت اور ماحولیات سے متعلق پیشہ ورانہ علم کی تریج میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔ گویا زندگی اور زمین سے پیار ان پاکستانی ماہرین کا پیشہ تو ہے ہی مگر اس کے ساتھ ساتھ ان کا قائم کردہ یہ فورم اس حوالے سے آگاہی پھیلانے کا کام کسی مالی منفعت کی حاجت کے بغیر بھی کر رہا ہے۔
دیگر شعبوں سے وابستہ تمام متعلقہ کارکنان جو کہ صحت، حفاظت اور ماحولیات سے متعلق پیشہ ورانہ علم حاصل کر رہے ہیں، ان کی بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ پاکستانی ماہرین پر مشتمل اس رضاکار گروپ میں شامل ہو جائیں اور سماج سے اپنے پیار کا مظاہرہ اپنے عمل سے کریں کہ چاند تارے توڑ لانے کا وعدہ تو سبھی کر لیتے ہیں اور پیار میں جان دے دینے کی ڈینگیں بھی سبھی مار لیتے ہیں مگر پیار کرنے والوں کو زہر آلود فضاؤں، زہریلے پانیوں، بنجر زمینوں اور سانسوں کو مشکل میں ڈال دینے والی قدرتی ہوا سے عاری سنگی عمارتوں وغیرہ جیسے مُہلک مسائل سے بچانے جیسی بے نظیر خدمات بلاشبہ صرف وہی لوگ سرانجام دے سکتے ہیں کہ جن کے یہاں پیار مشغلہ نہیں عبادت ہے اور محبت دل لگی نہیں زندگی ہے۔ البتہ یہ الگ بات ہے کہ اس دور میں کہ جہاں جان سستی اور روٹی مہنگی ہے، ایسے لوگوں کا ملنا یقیناً جان جوکھوں کا کام ہے۔ تاہم، اگر کہیں مل جائیں تو ان سے پیار ہمارا بھی فرض ہے کہ محبت کا جواب محبت کے سواء کچھ نہیں۔
پی ایس پی کا قیام کس طرح عمل میں آیا؟
اس وقت پاکستان سیفٹی پروفیشنلز فورم تقریباً 800 سے 1000 ارکان پر مشتمل ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک ان ارکان میں سے بیشتر صرف متعدد وٹس ایپ گروپس ہی کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔ تاہم، بعد ازاں پی ایس پی کی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اپنے باہمی روابط کو مضبوط اور سماج کیلئے سود مند بنانے کیلئے تمام ارکان کو ٹیلی گرام ایپ کے ذریعے ایک مشترکہ آفیشل پلیٹ فارم پر لایا جائے۔
پی ایس پی کی پالیسی کیا ہے؟
پاکستان سیفٹی پروفیشنلز کا فورم صحت، حفاظت اور ماحولیات سے وابستہ تمام موجودہ اور نئے آنے والے اُن پاکستانی ماہرین کی حوصلہ افزائی، معاونت اور رہنمائی کرتا ہے کہ جو لوگوں کو اُن کے کام کی جگہوں پر (خواہ وہ کوئی دفتر ہو یا کان، ساحل ہو یا سمندر، فضاء ہو یا کھیت، زیرِتعمیر عمارت ہو یا وائرس آلود واڈ)، اُن کی ملکیہ املاک پر (گھر، دکانیں، دفاتر، کھیت، پلازہ وغیرہ) اور مجموعی طور پر سارے ماحول میں مختلف قسم کے خطرات اور ممکنہ حادثات سے بچانے کے لئے سرگرمی اور خلوصِ نیت سے کام کرنے کا جذبہ رکھتے ہوں۔ پاکستان سیفٹی پروفیشنلز فورم کی جانب سے ایسے تمام پُرعزم نئے اور تجربہ کار پیشہ ور افراد کو رہنمائی اور معاونت فراہم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں صحت، حفاظت اور ماحولیات سے متعلق علم کی ترویج میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے آگے بڑھیں۔ مزید برآں، پی ایس پی ایک ایسا فورم بھی ہے کہ جو اس شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کے باہمی رابطوں میں اضافہ کرتا ہے۔ یوں انہیں ایک دوسرے کے تجربات جاننے اور ان تجربات سے سیکھ کر اپنے پیشے میں ممکنہ غلطیوں سے بچنے کا موقع ملتا ہے۔ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پیشہ ورانہ معاملات میں درپیش مسائل پر گفتگو کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تکنیکی معلومات کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔
پی ایس پی کے قیام کے کیا مقاصد ہیں؟
پی ایس پی کے قیام کے مقاصد حسبِ ذیل ہیں:
1۔ ارکان کو صحت، حفاظت اور ماحولیات سے متعلق پیشہ ورانہ علم کے تبادلے کا ایک فورم فراہم کرنا۔
2۔ لوگوں کو ممکنہ تکالیف، بیماریوں اور حادثات وغیرہ سے بچانے کے لئے معاشرے میں صحت، حفاظت اور ماحولیات کے مسائل سے متعلق آگاہی پھیلانا۔
3۔ سماجی پروگراموں کے انعقاد اور بین الثقافتی اختلاط کے ذریعے یو اے ای میں مختلف سماجی گروہوں کے مابین ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا۔
4۔ ارکان کی پیشہ ورانہ ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اُن کے لئے مشترکہ طور پر مُفید سرگرمیوں کے فروغ کے ذریعے اُن کے باہمی روابط کو مضبوط بنانا اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی معلومات و تجربات بانٹنے پر آمادہ کرنا۔
5۔ صحت، حفاظت اور ماحولیات سے وابستہ ماہرین اور دیگر متعلقہ شعبوں میں کام کرنے والے افراد کے مابین تکنیکی و انتظامی معلومات کے تبادلے کے سلسلے کو رواج دینا تاکہ ممکنہ طور پر حادثات اور نقصانات کا سبب بن سکنے والے واقعات کو ختم یا محدود کرنے کے لئے ان کی قبل از وقت شناخت کے طریقوں سے متعلق آگاہی کو فروغ دیا جا سکے۔
6۔ معاشرے میں صحت، حفاظت اور ماحولیات سے متعلق شعور بیدار کرنا اور ماہرین کے فورمز تک محدود ان موضوعات کو عوام کی دہلیز تک لے جانا۔
7۔ پاکستان سے ملازمت کی تلاش میں متحدہ عرب امارات آنے والے سیفٹی پروفیشنلز کی حصولِ روزگار اور دیگر پیشہ ورانہ امور میں ہر ممکن مدد کرنا۔