2020 عمان پویلین،دبئی ایکسپو
کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا وہیں یہ وائرس روزگار، معیشت اور کاروبار کے لیے بھی خاصہ ڈراونا خواب ثابت ہوا۔ یہ مہلک وبا دنیا بھر میں اجتماعات، تقریبات اور محافل پر پابندی کا بھی سبب بنا مگرکچھ ممالک نے موثر حکمت عملی سے اس وبا کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور خود کو اس ناسور سے محفوظ کر لیا۔ متحدہ عرب امارات بھی ایسے ہی چند بہترین ممالک میں شامل ہے جس نے اس وائرس کا مقابلہ کر کے بڑی حد تک اس پر قابو پا لیا اور یہی وجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دنیا کے سب سے بڑے ثقافتی میلے دبئی ایکسپو 2020 کا باضا بطہ طور آغاز ہو چکا ہے جس میں 192 ممالک شرکت کر رہے ہیں۔ دبئی ایکسپو 2020 کی افتتاحی تقریب کودنیا بھر میں لاکھوں افراد نے دیکھا اور خوب سراہا۔
ایکسپو میں حصہ لینے والے دیگر۱۹۱ ممالک کی طرح سلطنت عمان بھی اس بڑی نمائش میں شرکت کر کے اپنی ثقافت، تجارت اور معیشت کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے. عمان پویلین کا افتتاح، محترم محسن بن خامس البلوشی، وزارت تجارت ، صنعت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے مشیر اور عمان کے کمشنر جنرل کی سرپرستی میں ہوا۔ ایکسپو 2020 میں شرکت کرنے والے کئی عمانی حکام اور خلیجی پویلین کے سربراہان کی موجودگی میں ایکسپو 2020 دبئی میں سلطانی پویلین کے ڈائریکٹر خالد بن سالم الزہیمی نے عمان نیوز ایجنسی کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ایکسپو کے آغاز کے پہلے ہفتے کے دوران پویلین دیکھنے والوں کی تعداد 81,071 تک پہنچ چکی ہے جو اوسطاً 11,500 افراد فی دن بنتی ہے۔ یہاں سے ہی عمانی پویلین کی عوام میں مقبولیت واضح ہو جاتی ہے
عمانی پویلین ایکسپو 2020 دبئی، سیاحوں کے استقبال کے لیے پوری طرح سے تیار ہے جو بروز جمعه یکم اکتوبر 2021 سے شروع هوکر 31 مارچ 2022 تک جاری رہے گا۔ سلطنت عمان ایکسپو 2020 دبئی میں شرکت کے لیے اپنی تیاریاں بھرپور طور پر مکمل کر چکا ہے۔ عمان پویلین 191 ممالک کی طرح علاقائی اور بین الاقوامی افراد کی شرکت کے ساتھ 31 مارچ 2022 تک اپنی خدمات سر انجام دے گا۔
دبئی ایکسپو 2020 کے ذریعے بین الاقوامی طلباء کو راغب کرنے کے لیے وزارت اعلیٰ تعلیم تحقیق اور اختراع کی جانب سے عمان اسٹڈی کمپین کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے پویلین کا رخ کرنے والے افراد کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔
نجی یونیورسٹیوں اور کالجوں کے ڈائریکٹوریٹ جنرل اور تعلیمی خدمات کے شعبہ کی ڈائریکٹر لیلیٰ بنت خمیس الشاکسی، ایکسپو 2020 دبئی میں نگرانی کرنے والی کمیٹی کی صدارت کر رہی ہیں جس میں ویک آف سائنس اینڈ نالج کا انعقاد بھی شامل ہے۔ لیلیٰ الشاکسی کا کہنا ہے کہ عمان اسٹڈی پروگرام کے لیے ایک خصوصی ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے جس میں متعدد پروگراموں اور سرگرمیوں کی تفصیل شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ، عمان یوتھ شپ کے سفر کے منتظمین کے ساتھ کوآرڈینیشن جاری ہے ، تاکہ اس میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی ایک بڑی تعداد شرکت کر سکے۔.
عمان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ عمان سے 350 سے زائد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے (ایس ایم ای) ایکسپو 2020 دبئی میں عمان پویلین میں شرکت کریں گے۔ او سی سی آئی نے عمانی پویلین میں شرکت کے لیے اپنی بھرپور تیاریاں جاری رکھی ہوئی ہیں ، جس میں 400 درمیانے اور چھوٹے عمانی کاروباری ادارے ایکسپو 2020 دبئی میں سلطنت کے پویلین میں میں شرکت کریں گے۔ ایکسپو 2020 دبئی میں عمانی اداروں اور کمپنیوں کی شرکت قومی مصنوعات اور خدمات کے معیار اور بڑھتی ہوئی طلب کی عکاسی کرتے ہیں
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ایکسپو 2020 دبئی میں سعودی عرب اور سلطنت عمان کے پویلین کا دورہ بھی کیا ہے۔ جہاں دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم اور دبئی کے نائب حکمران، نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ شیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم بھی انکے ہمراہ تھے۔
شیخ محمد کا کہنا ہے کہ ایکسپو 2020 دبئی دنیا کے نازک مسائل سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے نئے راستوں کی تلاش کے لیے ایک متحدہ عالمی نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والا بین الاقوامی میگا ایونٹ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ایک روشن عالمی مستقبل بنانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی، جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوے عالمی کوششوں میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ شیخ محمد نے سعودی عرب کے پویلین کا دورہ کیا جو ملک کے ‘وژن 2030’ کو اجاگرکرتا ہے۔یہ ایک منفرد تبدیلی آمیز معاشی اور سماجی اصلاحی بلیو پرنٹ ہے جو سعودی عرب کو دنیا کے لیے کھول رہا ہے۔ 13 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا پویلین ایکسپو 2020 دبئی میں سائز کے لحاظ سےدوسرا بڑا پویلین ہے۔پویلین میں بھرپور طور پر عمان کی تاریخ، تہذیب اور انسانی کامیابیوں اور اس کے مستقبل کی امنگوں کو اجاگر کیا گیاہے