نیوم
نیوم کیسا ہو گا؟
نیوم کو اگر اسم بامسمیٰ کہا جائے تو یہ بے جا نہ ہو گا کیونکہ یہ واقعی ‘نئے مستقبل’ کی ایک واضح اور دلیرانہ منظر کشی ہے۔ یہ کچھ ایسا ہے کہ جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ ایک ایسے زمانے میں کہ جب دنیا کو افکارِ تازہ کی تلاش ہے کہ اِن کے طفیل انگنت نئے اور پرانے سماجی و معاشی مسائل کے نئے اور بہتر حل تلاش کئے جا سکیں، نیوم کا تصور اپنے اندر ان تمام مسائل کے موزوں ترین حل لئے ہوئے ہے۔ نیوم ان لوگوں کی منزل اور مسکن بنے گا کہ جو بڑے خواب دیکھتے ہیں اور غیرمعمولی طور پر بہتر زندگی، خوشحال کاروبار اور معاشی و سماجی استحکام کے حصول کا ایک نیا نمونہ تعمیر کرنے کے عمل کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
نیوم کے کیا فوائد ہوں گے؟
نیوم انسانی ترقی کو اپنے عروج پر لے جائے گا۔ اس شہرِ بے نظیر کی تکمیل سے دنیا کو بالعموم اور خطے کو بالخصوص مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہوں گے:
1۔ نیوم دنیا اور خطے کے لئے ایک معاشی انجن ثابت ہو گا یعنی معاشی سرگرمی میں تیزی لائے گا۔
2۔ یہ ماحول کی بقاء اور محفوظ توانائی کے استعمال سے ہونے والی ترقی کی جانب مؤثر مراجعت ہے۔
3۔ نیوم نئے مستقبل کے خواب کی تعبیر کے لئے کی جانے والی کوششوں کیلئے ایک جیتی جاگتی لیبارٹری ثابت ہو گا۔
4۔ نیوم خواب دیکھنے والوں اور خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے والوں پر مبنی ایک بین الاقوامی مسکن ہو گا۔
5۔ نیوم غیر معمولی طور پر بہتر زندگی کو یقینی بنانے والا اور دم بخود کر دینے والے متنوع زمینی خد و خال کا حامل شہر ہو گا۔
نیوم کی امتیازی خصوصیات کیا ہیں؟
نیوم کی امتیازی خصوصیات یا اس سے متعلق چند کلیدی حقائق حسبِ ذیل ہیں:
1۔ 2030ء تک 10 لاکھ سے زائد افراد نیوم میں آباد ہو چکے ہوں گے۔
2۔ 2030ء تک 50 لاکھ سے زائد سیاح نیوم کا دورہ کر چکے ہوں گے۔
3۔ 2030ء تک نیوم میں 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا ہو چکی ہوں گی۔
4۔ 2030ء تک نیوم سعودی عرب کے جی ڈی پی میں 18 بلین سعودی ریال سالانہ تک کا حصہ ملانا شروع کر چکا ہو گا۔
5۔ نیوم کا سارا نظم و نسق، صنعتیں، کاروباری مراکز، ذرائع نقل و حمل اور مکانات وغیرہ 100 فی صد محفوظ یعنی از سر نو قابل استعمال ذرائع توانائی سے منسلک ہوں گے۔
نیوم کا جغرافیہ اور جغرافیائی اہمیت کیا ہے؟
1۔ نیوم سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے۔
2۔ نیوم 450 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ آباد ہو رہا ہے۔
3۔ نیوم سطح سمندر سے 2500 میٹر تک کی بلندی پر واقع برف پوش پہاڑوں کے پہلو میں آباد ہے۔
4۔ نیوم اس خطے میں واقع ہے جہاں روزانہ 20 میگا جول فی مربع میٹر تک شمسی توانائی اور موزوں تیز ہوا جس کی رفتار اوسطاً 10.3 میٹر فی سیکنڈ ہے، کی شکل میں لامحدود بے ضرر ماحول دوست ہوا کی توانائی مستقل دستیاب ہوتی ہیں۔
5۔ نیوم کے خطے کا درجۂ حرارت تمام خلیجی ممالک کے اوسط درجۂ حرارت سے لگ بھگ 10 درجے کم رہتا ہے۔
6۔ دنیا کی کُل آبادی میں سے 40 فی صد افراد 4 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں نیوم پہنچنے کے قابل ہوں گے۔
7۔ دنیا کی کل تجارت میں سے کم و بیش 13 فی صد پہلے ہی بحیرۂ احمر کے ذریعے ہوتی ہے۔ نیوم جیسے میگا سٹی اور مستقبل قریب کے بڑے علاقائی تجارتی مرکز کے بحیرۂ احمر کے کنارے آباد ہو جانے کے بعد اس تجارت میں ہوشربا اضافے کا امکان ہے۔ یوں خطے کی اہمیت کا دو چند ہونا بھی منطقی ہے۔
نیوم کا منصوبہ کس نے بنایا؟ کیوں بنایا؟
نیوم کی تعمیر کا منصوبہ سلطنتِ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بنایا اور انہوں نے ہی 2017ء میں اس پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا۔ نیوم سعودی ویژن 2030ء نامی جامع منصوبے کا ایک حصہ ہے اور اس پر کام کے آغاز کا مقصد سلطنت کی معیشت کو ترقی دینا اور متنوع الجہات بنانا اور عالمی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔
کیا نیوم کے منصوبے پر کام شروع ہو چکا؟
نیوم کے منصوبے کے تعمیراتی کاموں کا آغاز ہو چکا ہے۔ دا لائن کی تعمیر کا بھی آغاز ہونے والا ہے۔ نیوم کے بیشتر منصوبوں کی تعمیر کیلئے مختلف کمپنیوں سے معاہدے کئے جا چکے ہیں اور بیشتر کی فزیبلٹی رپورٹس بھی بن چکی ہیں۔ بس عملی کام کا آغاز عنقریب ہونے والا ہے۔ امریکہ کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی اے ای سی او ایم اور امریکہ کی پانچویں بڑی تعمیراتی و انجینیئرنگ کمپنی بیچٹیل کارپوریشن کے ساتھ شاہراہوں کے دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے پیچیدہ منصوبے دا لائن کی تعمیر کے لئے معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں تاکہ نقل و حمل کے اس جدید ڈھانچے کی تعمیر کا آغاز ہو سکے۔
عالمی معیار کی محفوظ ذرائع توانائی سے چلنے والی ہائیڈروجن پر مبنی ایمونیا کی پیداوار کی سہولت کی تعمیر کے لئے ایئر پروڈکٹس اور اے سی ڈبلیو اے پاور کے ساتھ معاہدے کئے گئے ہیں جب کہ ایس ٹی سی کے ساتھ یہاں 5 جی نیٹ ورک کے ڈھانچہ کی تیاری کا معاہدہ کیا گیا ہے جو کہ نیوم کی ڈجیٹل رفتار کو مہمیز دے گا۔
نیوم میں کیسے ترقیاتی کام کئے جائیں گے؟
دا لائن کے وسیع اور ہمہ جہت منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے متعدد دیگر ترقیاتی کام بھی کئے جائیں گے۔ آنے والے زمانے کے اشیاء سازی اور صنعتکاری کے بڑے اور اہم مراکز کیلئے نمونہ تیار کرنے کے عمل کو نیوم ایک نیا زاویۂ نگاہ دے رہا ہے۔ بنیادی کاموں کی تکمیل کے بعد سازگار ماحول میں نیوم کے ساحلی اور پہاڑی علاقوں میں کچھ اضافی ترقیاتی منصوبے بھی مکمل کئے جائیں گے جیسے کہ شاندار رہائشی علاقوں، تجارتی مراکز اور سیاحوں کے لئے پُرکشش مقامات کی تعمیر وغیرہ۔
نیوم کی معیشت کے اہم شعبے کون سے ہیں؟
مستقبل، سلطنتِ سعودی عرب، حکومت اور دنیا کی تیز رفتار ترقی کے لئے نیوم میں معیشت کے بنیادی شعبوں کو بطورِ خاص فروغ دیا جائے گا۔ نیوم سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی ملکیت ہے۔ تاہم، مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کار بھی منصوبے کی تکمیل میں معاونت کر رہے ہیں۔ نیوم کی معیشت کے بنیادی شعبے حسبِ ذیل ہیں:
1۔ توانائی
2۔ پانی
3۔ نقل و حمل
4۔ خوراک
5۔ اشیائے ضروریہ کی تیاری
6۔ ذرائع ابلاغ
7۔ تفریح اور ثقافت
8۔ ٹیکنالوجی اور ڈجیٹل سروسز
9۔ سیاحت
10۔ کھیلیں
11۔ نقشے بنانا اور تعمیرات
11۔ خدمات
12۔ صحت، بہبود اور بائیو ٹیکنالوجی
13۔ تعلیم