2020 قازقستان پویلین،دبئی ایکسپو
قازقستان ۔۔۔خانہ بدوشوں کی سرزمین۔۔۔ خوابوں کی سرزمین۔۔۔وسطی ایشا میں واقع 2724900 مربع کلو میٹر پر پھیلا یہ ملک اپنی سرحدیں روس،چائنہ،کرغیرستان،ازبکستان اور ترکمانستان سے شئیر کرتا ہےنورسلطان اس کا دارالخلافہ ہے جسے استانہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 18۔8 ملین آبادی پر مشتمل یہ ملک ایک مکمکل طور پر لینڈلاک ملک ہے۔ رقبے کے لحاظ سے یہ دنیا میں نویں نمبر آتا ہے۔ اس حساب سے اس کی گنجان آبادی کا تناسب صرف 15 افراد فی مربع میل ہے۔ ان کے باشندوں کو قازک کہا جاتا ہے چاہے وہ دنیا کے جس حصے میں بھی آباد ہوں۔
قازقستان معدنی ذخائر سے مالامال ایک ذرخیز سرزمین ہے۔ اپنی انہیں خصوصیات کی وجہ سے یہ بیرونی حملہ آوروں اور شازشوں کا شکار رہا ہے۔ لیکن اب وقت ہے اس مواقع سے بھرپور زمین کو دنیا کے سامنے لانے کا۔ اور اس کے لیے بہترین موقع فراہم کیا ہے دبئی ایکسپو2020نے۔ قازقستان کے زرخیز میدان،معدنی ذرائع ،حیاتیاتی تنوع اور اس کی خوبصورت ثقافت۔۔۔ یہ تمام ایسے عناصر ہیں جو کہ اگر صیح طریقے سے دنیا کے سامنے لائے جائیں تو نہ صرف مقامی لوگوں کو شاندار موقع مہیا ہوں گے بلکہ دنیا بھی ایک نئی جہت سے آشکار ہو گی اور اسی موقع سے بھرپور فازیدہ اٹھانے کے لیے قازق پویلین کی شاندار اور پرشکوہ، روشنیوں سے مزین عمارت لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہی ہے۔
قازقستان ایک ایسی جغرافیائی لوکیشن پر واقع ہے جہاں پر یورپ اور ایشیا کی گزرگاہیں ملتی ہیں۔ اور یہی پریورپ اور ایشیا کے درمیان تمام بڑی زمینی تجارتی سرگرمیاں انجام پاتی ہیں۔ یہ خصوصیات کسی بھی ملک کے لیے ایک عظیم سرماے سے کم نہیں ہیں۔اگر ان کو صیح طریقے سے استعمال کیا جاے تویہی کسی بھی ملک کو بیرونی سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے کافی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں بس ان کو پرکشش مراعات اور تفریحی سرگرمیاں فراہم کرنا ہوتی ہے۔
ایکسپو 2020 ایک ایسا بہترین پلیٹ فارم ہےجوکسی بھی ملک کو اپنے سٹریٹجیک منصوبے دنیا کے ساتھ شئیر کرنے کا یہ ایک بہترین ذریعہ فراہم کرتا ہے۔
قازک پویلین ایکسپو 2020 نہ صرف ایک خوبصورت ثقافتی رنگوں میں ڈھلا شاہکار ہے بلکہ اس میں سائنس اور کیمسٹری کی لیبارٹری کے ساتھ ساتھ نمائش اور ورکشاپس کا بھی انعقاد کیا گیا ہے جو کہ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی دلچسپی کا سامان لیے ہوئے ہے۔
قازقستان نے اپنے پویلین کو ” آ گیٹ وے ٹو ٹومارو” کا نام دیا ہے جو کہ ہر لحاظ سے اسے مکمل طور پر بیان کرتا ہے ۔ یہ مستقبل کے ارادوں اور امنگوں کے ساتھ ساتھ ماضی کی عظیم روایات کے ساتھ جڑے رہنے کو ظاہر کرتا ہے۔اسے قازقستان کی ہی ایک کمپنی نے ڈیزاین کیا ہے اور وہی اس کس انعقاد کی ذمہ دار بھی ہے۔
پویلین کا ڈیزائن قازقستان کے روایتی شہروں اور ان کے قدیم خانہ بدوش ثقافت کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔ تین منزلہ عمارت میں روشنیوں کا ایسا حسین امتزاج پیش کیا گیا ہے کہ جس نے اس عمارت کو دیکھنے والوں کے لیے بہت منفرد بنا دیا ہے
قازک پویلین کی صرف عمارت ہی پرشکوہ نہیں بلکہ اس میں جن سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا ہےوہ بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ جیسے ہی آپ اس میں داخل ہوتے ہیں مہمان نوازی کی ایک شاندار فضا آپ کا استقبال کرتی ہے۔ مہمان اس سرزمین کے ماضی مستقبل اور حال کو ایک ساتھ تصور کرسکتے ہیں اور وہ نمایش میں ایک ایسے ماحول میں جذب ہو جاتے ہیں جسے وہ اسی کا حصہ ہوں۔
ویلین میں بہت منفرد انداز میں مختلف خیالات کو پیش کیا گیا ہے مثال کے طور پر آواز اور روشنی کی مدد سے ایک ایسا بصری تاثر پیدا کیا گیا ہے جو کہ خانہ بدوش کلچر کے خوبصورتی کو اجاگر کرتا ہے اور دیکھنے والوں کومسحور کردیتا ہے۔
کچھ آگےچلیں تو آپ "خزانوں کی سرزمین” میں داخل ہو جائیں گے جو کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے اور بہت خوبصورتی سے قازقستان کی قدرتی دولت اور ذخائر کو ظاہر کرتا ہے ۔ مزہدبرآن آئنوں اور روشنیوں کی مدد سے ملک کا ایک ایسا خاکہ بنایا گیا ہے جو کسی طرح بھی دلچسپی سے خالی نہیں ۔
کچھ اور آگے چلیں تو "سنہری آدمی” آپ کو مسحور کردے گا جو کہ مختلف نمونوں کے ساتھ اس سرزمین کے نقشہ جات کو واضح کرتا ہے اور یہ انتہایی قابل دید ہیں۔
غرض یہ کہ جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لے کر ایسے حقیقی اشیا ، انٹرایکٹو تنصیبات،اور ہائ ٹیک انفوگرافکس کے ایسے شہکار مہیا کیے گئے ہیں کہ عقل دنگ رہ جائے۔ لیبارٹری سے لے کر کھیل کود کے موقع تک ہر زاویے سے قازقستان کی تصویرکشی کی گئی ہے۔ بلاشبہ یہ اس ملک کا ایک ایسا خاکہ کھینچتا ہے جو کہ اس کی ترقی کی رفتار اور روشن مستقبل کو ایک منظرنامے میں قید کردیتا ہے۔ یہ قازقستان کی متحرک ترقی ، ثقافتی تنوع اور انسانی و قدرتی وسائل کی ایک بہترین نمائندگی کرتا ہے اور سیاحتی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے مواقع کو نمایاں کرتا ہے۔
قازقستان پویلین ایکسپو 2020دبئی یکم اکتوبر 2021تا اکتیس مارچ 2022 تک جاری رہے گا۔
یہ پہلی بار دبئی میں منعقد کیا گیا ہے جس میں 190 سے زائد ممالک اور تنظیمیں شریک۔ہیں۔ اس میں تقریباً 25 ملین سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ یہ کوڈ کی عالمی وبا کے بعد پہلا بین الاقوامی ایونٹ ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ دنیا اب اپنی پرانی معاشی اور معاشرتی روٹین میں لوٹنے کی تیاری کررہی ہے۔اسی لیے اسے "مستقبل کی طرف سفر” کا نام دیا گیا ہے۔
کسی ملک کی 180ڈگری نمائندگی ہو اور کھانے کو بھول جائیں ۔ تو ایسا نہیں ہوتا۔ جی ہاں۔ متنوع اقسام کے کھانوں سے جی بہلانے کا بھی پورا انتظام ہے ۔ قازک گورمے ریسٹورانٹ میں۔۔۔ یہاں پر سیاح قازقستان کے روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ قازک سرزمین کے لذیذ اور متنوع کھانے مہمانوں کے دل موہ لیتے ہیں۔ اور ساتھ ساتھ یادگاری سٹور کو بھی وزٹ کر کے ماضی کی یادگاریں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
ایکسپو2020 کی افتتاحی تقریب میں قازقستان کے سفیر نے شرکت کی تھی۔ ایکسپو کے دیگر عہدےداران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ جن کی تواضع بورسیک، پفی فرائیڈ بریڈ اور خاص طور پر قازقستان سے لائے گئے سیبوں سے کی گئی۔
لوگ پویلین کے باہر جوق درجوق کھڑے تھے اور جلد سے جلد اسے وزٹ کرنا چاہتے تھے۔ ان میں سے کئی ایک نے بعد میں قازقستان جانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا تا کہ وہ اس خوابوں کی سر زمین سے آشنا ہو سکیں۔