دبئی ایکسپو 2020 اور اردن پویلین کی شمولیت
دبئی ایکسپو 2020 میں اردن پویلین کا بروز جمعہ 8 اکتوبر 2021 کو عظیم و شان افتتاح ہوا جس میں دنیا بھر سے آئے مهمان بلخصوص عرب ممالک اور غیر ملکی باشندوں کی دلچسپی قابل دید ہے ۔ دبئی ایکسپو کا انعقاد تین ستونوں پر مشتمل ہے اور ہر ستون ایک خاص موضوع اور سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ مگر بنیادی اعتبار سے”بین الاقوامی سوچ کا ملاپ اور مستقبل کی تعمیر ” کو دبئی ایکسپو کا نصب العین بتایا گیا ہے۔ اسی فکری زاویے کو مدنظر رکھتے ہوئے دبئی ایکسپو کو تین شعبوں (قوموں کی نقل و حرکت، مستقبل کے مواقع، اور پائیدارحل) میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر شعبے میں مزید کئ موضوعات شامل ہیں۔ ایکسپو میں شریک تمام ممالک اس نظریہ پر متفق ہیں کہ قومی، مذہبی، اور ثقافتی اختلافات سے بالاتر ہو کر ہی ہم بین القوامی تعاون سے تمام عالمی مسائل کا پرامن اور مستقل کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں۔
دبئی ایکسپو 2020 میں باقی ممالک کی طرح اردن پویلین نے بھی شاندار کارکردگی سے ایکسپو میں آئے شرکاء کو خوب محظوظ کیا ۔ اردن پویلین میں "حکمت کی دہلیز” کے عنوان سے ایک ایسے پلیٹ فارم کا انعقاد کیا گیا جس کا اولین مقصد اردن کے مقامی عوام کے ہنرمندوں کو اجاگر کرنا اور اردن کے معاشی، ثقافتی، اور معاشرتی روابط کو مزید جلا بخشنا ہے۔ پویلین کو کمیشن آف انویسٹمنٹ (Investment Commission) کے تعاون سے تشکیل دیا گیا ہے۔ پویلین کے ہر پہلو سے اردن کے تاریخی پس منظر اور دوراندیش نظریات کی ترجمانی نظر آتی ہے۔ اس پویلین نے اردن کی ایک مثبت اور ابھرتی ہوئی شکل کو دنیا بھر سے آئے مہمانوں کے سامنے رکھا ہے.
اردن پویلین کے قیام میں سیکریٹری جنرل آف انوسٹمنٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹر اف پروجیکٹ ڈویلپمنٹ کارپوریشن، عبدالفتاح القائد نے انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ افتتاحی دورے کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ؛
اس پویلین کے قیام کا بنیادی مقصد اردنی نوجوانوں کی تخلیقی اور جدید صلاحیتوں کی بین الاقوامی محاذ پر تشہیر ہے، اور اس کا عملی ثبوت ہمارے نوجوانوں کے تیار کردہ تمام تکنیکی آلات ہیں جو اس نمائش کا حصہ ہے
متحدہ عرب امارات میں مقیم اردن کے سفیر نصار ابراہیم الحباشنتہ نے بھی دبئی ایکسپو میں اردن پویلین کی افتتاحی تقریب میں شمولیت اختیار کی۔ اپنے خطاب کے دوران اردن کے سفیر نصار ابراہیم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ متحدہ عرب امارات کے لوگوں نے اپنے طاقت، صلاحیت، اور ولولہ سے دنیا کو اپنا معترف بنا دیا ہے ۔ دبئی ایکسپو 2020 کے پر رونق افتتاح پر انکا مزید کہنا تھا کہ؛
اس خاص موقع پر ہم نہ صرف دانشورانہ رابطوں کو پروان چڑھا سکتے ہیں بلکہ دنیا بھر کے نوجوانوں میں جدت پسندی کی روح پھونک سکتے ہیں۔ اس بات کا ثبوت ہے یہ ایکسپو جو ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا ہے جہاں ہم روداری، محبت اور بھائ چارگی کے ماحول میں اپنے نئے خیالات کا تبادلہ کر سکتےہیں
اپنے دورے کے دوران نصار ابراہیم نے دبئی ایکسپو 2020 کی ٹیم کی انتھک محنتوں کو بھی سراہا، جنھوں نے اتنی کامیابی سے اس افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا جس سے دنیا میں متحدہ عرب امارات کے معزز مرتبے اور کامیابیوں کی فہرست میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے دبئی ایکسپو میں "سق”(SIQ) نمائیش کا بھی دورہ کیا جسے سق جارج(SIQ GORGE)، اردن کے قدیم شہر البترا (PETRA) کی مشہور گزرگاہ، کی طرز پر تیار کیا گیا تھا۔ محترم سفیر نےاختتامی لمحات میں اردن کے اشیائے خاص کی نمائش کا بھی دورہ کیا اورآپ اردن پویلین پر حاصل کردہ تجربہ سے مجموعی طور پر کافی متاثر نظر آئے-
نطریاتی، معاشرتی، معاشی، اور تاریخی حوالوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر اردن پویلین کی خاکہ نگاری کی گئی۔ پویلین کی نمائشی حدود کا آغاز اردن کی تاریخی قدیم شہر البترا (Petra) اور وادی القمر (Wadi Rum) سے مشابہت رکھتے مجسموں سے ہوتا ہے۔ لکڑی کے چوڑے چوڑے تختوں, گونجتی آوازوں، زرد روشنی، اور اردن کی پہچان سمجھی جانیوالی خوشبووں کا استعمال اس انداز میں کیا گیا ہے جو حاضرین کو البترا کی سرخ رنگی چٹانوں اور سحر انگیز وادیوں کی یاد دلائے گا۔ ان جادوئی راہداریوں سے گزر کر شرکاء روشنیوں کے سمندر میں آتے ہیں جہاں سفید ریشم کا فن تعمیر موجود ہے جس کا عکس زمین پر جھولتا ہوا سا محسوس ہوتا ہے۔ اس منظر نگاری میں شہر کی تاریخی حیثیت، تہذیبی معاشرت اور جغرافیائی اہمیت، سب کو ایک چھتری تلے جمع کر کے شرکاء کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تین بنیادی نمائشی جگہیں جن پر اردن کے تمام قدرتی ذخائر، ثقافتی ورثہ، اور تاریخی اثاثے بہت خوبصورتی سے عکس بند ہے جو شرکاء کو ایک ناقابل فراموش تجربہ سے روشناس کرتے ہیں ۔
پویلین کے لئے منتخب کردہ حدود کو ایک انتہائی دلچسپ مگر سادہ سی بھول بھلییوں جیسے راستوں کی شکل دی گئی ہے۔ پویلین مجموعی طور پر پانچ حصوں میں مشتمل ہے اور ہر حصے میں کم وبیش دو مختلف موضوعات پر مبنی نمائش کو معترف کیا گیا ہے۔ یہاں یہ نقطہ قابل تحسین ہے کہ اسٹیج کی تیاری میں شرکاء اور غیر ملکی مہمانوں کی آسان نقل و حرکت کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے ۔
نمائش میں ایک شو کا بھی انعقاد کیا گیا ہے جہاں ایک سٹیلائٹ کے ذریعے ہولوگرام ٹیکنالوجی پر اردنی شرکاء کا خوشگوار تجربہ نشر کیا گیا ہے۔ کچھ چھوٹی اسکرینیں بھی پویلین میں نصب کی گئی ہیں جو نمائش میں آئے شرکاء کو اردن کی سیاحت، تاریخ، اور کاروبار کے مواقعوں سےمتعلق آگاہ کریں گیں۔ پویلین میں ایک بہت بڑی اسکرین پر کامیاب سائسنی تجربات اور سیاحتی مقامات پر مبنی پروموشنل فلمیں بھی دیکھائی جارہی ہیں۔ اردن کے قومی دن 12 اکتوبر کے خاص موقع پر اردنی شرکاء کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی جو دل موح لینے والے لوک فنکاروں کی پرفارمنس سے لطف اندوز ہوئے۔
دبئی ایکسپو کی انتظامیہ کے مطابق پہلے ہفتے میں پویلین کو وی آئی پیز (VIPs) کے کھولا گیا تھا-
دبئئ ایکسپو منتظمین کے اعدادوشمار کے مطابق ایک اکتوبر سے شروع ہوئی یہ نمائش چھ ماہ (22مارچ) تک جاری رہے گی جس میں لگ بھگ پچیس ملین لوگوں کی آمد متوقع ہے ۔