ریذیڈینسی ویزہ کیلئے اہلیہ اور بچوں کو سپانسر کرنا
بیوی، بچوں کو کیسے سپانسر کیا جا سکتا ہے؟
متحدہ عرب امارات میں مقیم غیرملکی اپنی بیگمات اور بچوں کیلئے ریذیڈینسی ویزے سپانسر کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ متعلقہ امارت کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز کی عائد کردہ تمام شرائط پر پوار اترتے ہوں۔
اگر کوئی غیرملکی اپنی بیوی کا ریذیڈینسی ویزہ سپانسر کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے سب سے پہلے اسے بیوی کے ساتھ اپنے ازدواجی رشتے کے فی زمانہ برقرار ہونے کو ثابت کرنا ہو گا۔ ایسا کرنے کے لئے اسے عربی زبان میں تحریر شدہ اپنا مصدقہ شادی سرٹیفیکیٹ یا نکاح نامہ جمع کروانا ہو گا۔ اگر اس کا نکاح نامہ یا شادی کا سرٹیفیکیٹ کسی اور زبان میں تحریر شدہ ہو تو پھر اسے اماراتی حکومت کے کسی منظور شدہ مترجم سے اپنے نکاح نامے یا شادی سرٹیفیکیٹ کا درست طور پر عربی میں ترجمہ کروانا ہو گا۔
کیا 2 بیگمات کو سپانسر کیا جا سکتا ہے؟
بعض محدود صورتوں میں کسی مسلمان غیرملکی شہری کو اپنی 2 بیگمات کو متحدہ عرب امارات کے ریذیڈینسی ویزہ کیلئے سپانسر کرنے کی اجازت مل سکتی ہے تاہم اس کے لئے اسے متعلقہ امارت کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز کی عائد کردہ سخت شرائط کو پورا کرنا ہوتا ہے۔
کیا بیٹیوں کا ریذیڈینسی ویزہ سپانسر کیا جا سکتا ہے؟
کوئی غیرملکی شہری اپنی بیٹی یا بیٹیوں کا متحدہ عرب امارات کا ریذیڈینسی ویزہ صرف ان کے غیرشادی شدہ ہونے کی صورت میں سپانسر کر سکتا ہے۔
کیا بیٹوں کا ریذیڈینسی ویزہ سپانسر کیا جا سکتا ہے؟
متحدہ عرب امارات میں مقیم غیرملکی شہری اپنے بیٹوں کا ریذیڈٰنسی ویزہ صرف ان کے 18 سال سے کم عمر ہونے کی صورت میں سپانسر کر سکتے ہیں۔ 18 سال کا ہو جانے کے بعد اگر کوئی بیٹا متحدہ عرب امارات یا کسی اور ملک میں زیرتعلیم ہے تو اس کا یو اے ای کا مکین غیرملکی باپ اس کے 21 سال کے ہو جانے تک اسے سپانسر کر سکتا ہے بشرطیکہ وہ اس کے زیرتعلیم ہونے کا ثبوت فراہم کر دے۔ تاہم، ایسا طالبعلم اگر اپنے متحدہ عرب امارات کے رہائشی ویزے کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو پھر اس کیلئے ہر 6 ماہ میں کم از کم 1 بار متحدہ عرب امارات آنا لازمی ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ اگر کوئی بھی رہائشی ویزہ کا حامل شخص 6 ماہ تک مسلسل یو اے ای سے باہر رہتا ہے تو اس کا ویزہ خود بخود منسوخ ہو جاتا ہے۔ دریں اثناء، ایسے طلباء کا رہائشی ویزہ سالانہ بنیادوں پر جاری کیا جاتا ہے اور یہ اس وقت تک رینیو کیا جاتا رہتا ہے جب تک کہ وہ اپنی تعلیم مکمل نہیں کر لیتے۔
بچوں کے ویزے سپانسر کرنے سے متعلق قوانین کیا ہیں؟
21 اکتوبر 2018ء کو نافذ ہونے والے قوانین کے مطابق، وہ طلباء جو اپنی جامعات سے گریجوایٹ ہوئے ہوتے ہیں یا جنہوں نے اپنی سیکنڈری سکول کی تعلیم مکمل کی ہوتی ہے یا جو 18 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہوتے ہیں، انہیں 1 سال کا رہائشی ویزہ دیا جاتا ہے جو کہ گریجوایٹ ہونے، سیکنڈری سکول کا امتحان پاس کرنے یا 18 سالی کی عمر کو پہنچنے کے دن سے لے کر مزید 1 سال کیلئے رینیو بھی کروایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس قسم کے ویزہ کیلئے بچوں کے والدین کو بینک ڈیپازٹ رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس قسم کے ویزہ کے اجراء کے وقت بھی صرف 100 اماراتی درہم بطور فیس لئے جاتے ہیں اور اس کو رینیو کرواتے وقت بھی والدین کو صرف 100 اماراتی درہم ہی ادا کرنے ہوتے ہیں۔
تاہم، متحدہ عرب امارات میں مقیم غیرملکی شہریوں کیلئے ان تمام سہولیات یا رعایتوں کے ساتھ اپنے زیرتعلیم بچوں کے ریذیڈینسی ویزے سپانسر کرنے کیلئے ان کی اندرون ملک یا بیرون ملک موجود یونیورسٹیوں یا سکولوں سے ان کے گریجوایشن سرٹیفیکیٹس یا سیکنڈری سکول سرٹیفیکیٹس کی تصدیق کروانا ضروری ہوتا ہے۔
کیا سوتیلے بچوں کو سپانسر کیا جا سکتا ہے؟
متحدہ عرب امارات میں مقیم غیرملکی شہری اپنے سوتیلے بچوں کے رہائشی ویزوں کو بھی سپانسر کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ جس امارت میں مقیم ہیں اس کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز کی شرائط پر پورا اترتے ہوں جن میں ہر سوتیلے بچے کیلئے علیحدہ علیحدہ بینک ڈیپازٹ رکھوانا اور ان کے حقیقی والدین کے تحریری اجازت نامے جمع کروانا لازمی شرائط ہیں۔ ایسے بچوں کے رہائشی ویزے 1 سال کیلئے جاری کئے جاتے ہیں جس کے بعد انہیں ہر سال رینیو کروانا پڑتا ہے۔
اہلیہ اور بچوں کے رہائشی یا اقامتی ویزے سپانسر کروانے کیلئے درکار دستاویزات حسبِ ذیل ہیں:
1۔ آن لائن یا اماراتی حکومت کے کسی رجسٹرڈ ٹائپنگ آفس کے ذریعے جمع کروائی گئی درخواست
2۔ بیگم اور بچوں کے پاسپورٹس کی مصدقہ نقول
3۔ اہلیہ اور بچوں کی تصاویر
4۔ اہلیہ اور 18 سال سے بڑی عمر کے بچوں کے طبی طور پر تندرست ہونے کی تصدیق کرنے والے سرٹیفیکیٹس جو کہ اماراتی حکومت کے کسی رجسٹرڈ ہسپتال یا مرکز صحت سے حاصل کئے گئے ہوں۔
5۔ بیوی کے اقامتی ویزہ کو سپانسر کرنے والے شوہر اور بچوں کے اقامتی یا ریذیڈینسی ویزہ کو سپانسر کرنے والے والد کے ملازمت کے معاہدے یا اس کی کمپنی کے معاہدے کی مصدقہ نقل
6۔ بیگم اور بچوں کے ریذیڈینسی ویزے سپانسر کرنے والے امارات کے غیرملکی مکین کی تنخواہ کا سرٹیفیکیٹ جو کہ اس کو ملازمت دینے والے کی جانب سے جاری کیا گیا ہو اور اس کی ماہوار تنخواہ بتاتا ہو۔
7۔ شادی کا قانونی طور پر تصدیق شدہ سرٹیفیکیٹ
8۔ رجسٹرڈ کرایہ نامہ
9۔ تازہ ترین یوٹیلٹی بِل
اہلیہ اور بچوں کو سپانسر کرنے کیلئے کس سے رابطہ کیا جائے؟
متحدہ عرب امارات میں مقیم وہ غیرملکی شہری جو اپنی بیگمات اور بچوں کو بھی اپنے ساتھ یہیں رکھنا چاہتے ہیں لہٰذا انہیں ان کیلئے یہاں کے رہائشی ویزے درکار ہیں یا وہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کی رہنمائی یا معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت یا جس امارت میں وہ مقیم ہیں وہاں کے جنرل ڈائریکٹویٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز سے رابطہ کر سکتے ہیں۔