امارات کا سٹوڈنٹ ویزہ حاصل کرنے کا طریقہ

3,600

یو اے ای کا سٹوڈنٹ ویزہ کون لے سکتا ہے؟

متحدہ عرب امارات کا سٹوڈنٹ ویزہ یہاں کے کسی کالج یا یونیورسٹی میں زیرتعلیم ان غیرملکی طلباء کو جاری کیا جاتا ہے جن کی عمر کم از کم 18 سال ہو۔

سٹوڈنٹ ویزہ کیلئے کیا درکار ہوتا ہے؟

کسی اماراتی یونیورسٹی کے پہلے سال کے طالبعلم کو سٹوڈنٹ ویزہ اپلائی کرنے کیلئے اپنی یونیورسٹی کا سرکاری ایڈمشن لیٹر جبکہ پرانے طلباء کو اپنی یونیورسٹی کا ایسا سرٹیفکیٹ درکار ہوتا ہے جو اس بات کی تصدیق کرے کہ یہاں ان کی پڑھائی ابھی جاری ہے۔ علاوہ ازیں، دونوں کیٹیگریز سے تعلق رکھنے والے طلباء کو سٹوڈنٹ ویزہ حاصل کرنے کیلئے:

1۔ میڈیکل فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا ہوتا ہے

2۔ ایک سپانسر درکار ہوتا ہے، چاہے وہ ان کی اپنی یونیورسٹی ہو یا والدین یا کوئی اور رشتہ دار

3۔ متعلقہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز کی منظوری درکار ہوتی ہے

سٹوڈنٹ ویزہ کی معیاد کتنی ہوتی ہے؟

آجکل اماراتی حکومت 1 سال کا سٹوڈنٹ ویزہ جاری کر رہی ہے جو کہ اتنی ہی مدت کیلئے رینیو بھی ہو سکتا ہے بشرطیکہ امارات کا وہ اعلیٰ تعلیمی ادارہ جس میں طالبعلم پڑھ رہا ہے، اس کی تعلیم کے ہنوز جاری ہونے کا سرکاری ثبوت فراہم کرے۔

کیا غیرملکی طلباء امارات کا طویل مدتی ویزہ بھی لے سکتے ہیں؟

اماراتی حکومت صرف غیرمعمولی طلباء کو طویل مدتی ویزہ جاری کرتی ہے۔ 24 نومبر 2018ء کو متحدہ عرب امارات کی حکومت نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو 5 سال کا ویزہ جاری کرنے کے فیصلے کی منظوری دی۔ اس 5 سالہ ویزہ کیلئے متعین کردہ اہلیت کا معیار کچھ یوں ہے:

1۔ درخواستگزار طلباء نے سیکنڈری سکول کا امتحان اے گریڈ کے ساتھ کم از کم 95 فیصد نمبر لے کر پاس کیا ہو خواہ ان کا سکول سرکاری ہو یا نجی۔

2۔ درخواستگزار طلباء نے اندرون یا بیرون ملک موجود کسی یونیورسٹی سے کم از کم 3.75 جی پی اے کے ساتھ گریجوایشن کی ہو۔

غیرمعمولی طلباء کے ساتھ ان کے اہلخانہ بھی حصولِ ویزہ کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔

سٹوڈنٹ ویزہ کون فراہم کر سکتا ہے؟

متحدہ عرب امارات کا سٹوڈنٹ ویزہ وہاں مقیم طالبعلموں کے والدین یا کوئی تسلیم شدہ اماراتی یونیورسٹی یا کالج سپانسر کرکے حاصل کر سکتا ہے۔ ویزہ درخواستیں ہر امارت کے متعلقہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز کے ویزہ حکام پراسیس کرتے ہیں۔

یونیورسٹیاں اور کالج اپنے طلباء کیلئے کس طرح ویزہ لے سکتے ہیں؟

متحدہ عرب امارات کی سرکاری طور پر تسلیم شدہ یونیورسٹیاں اور کالج اپنے طالبعلموں کیلئے ویزہ حاصل کر سکتے ہیں چاہے درخواستگزار طالبعلم پہلے سے امارات میں مقیم ہوں یا بیرون ملک ہوں مگر اس کیلئے درخواستگزار طالبعلموں کی جانب سے متعلقہ یونیورسٹی یا کالج کی داخلے اور ویزہ پراسیسنگ کیلئے عائد کردہ شرائط و ضوابط کو پورا کرنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی کسی یونیورسٹی میں داخلہ اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ اب آپ کو یہاں کا سٹوڈنٹ ویزہ بھی جاری کر دیا جائے گا۔ ویزہ کا اجراء مخصوص لوازمات کے پورا ہونے پر منحصر ہے۔ ان لوازمات میں طبی صحت کا ٹیسٹ پاس کرنا، سکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنا اور یو اے ای کی متعلقہ ریاست کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز کی منظوری لینا شامل ہیں۔ امارات کا سٹوڈنٹ ویزہ اپلائی کرنے کیلئے اس لنک میں موجود چینلز میں سے کسی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

امارات میں مقیم غیرملکی اپنے بچوں کیلئے سٹوڈنٹ ویزہ کیسے حاصل کریں؟

متحدہ عرب امارات کے قوانین یہاں مقیم غیرملکی شہریوں کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ وہ اپنے 18 سال سے بڑے بیٹوں کو سپانسر کرنا جاری رکھیں۔ البتہ زیرتعلیم لڑکوں کو کسی قدر رعایت دی گئی ہے۔ کسی اماراتی یا بیرونِ ملک واقع اعلیٰ تعلیمی ادارے میں زیرتعلیم 18 سال سے بڑی عمر کے لڑکوں کو یہ امتیازی سہولت یا چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے والدین کے رہائشی ویزہ کی سپانسرشپ پر رہ سکتے ہیں جب تک کہ ان کے پاس کسی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں کم از کم 1 سالہ کورس میں داخلے کا ثبوت موجود ہو۔ تاہم، غیرملکی والدین اپنی زیرتعلیم یا دیگر بیٹیوں کو مسلسل سپانسر کر سکتے ہیں چاہے ان کی کوئی بھی عمر ہو۔

والدین کے سپانسرکردہ بچوں کے ویزوں کے قوانین کیا ہیں؟

21 اکتوبر 2018ء کو متعارف کروائے گئے نئے قوانین کے مطابق، وہ طلباء جنہوں نے اپنی جامعات سے گریجوایشن کر لی یا جنہوں نے سیکنڈری سکول کا امتحان پاس کر لیا یا جو 18 سال کے ہو چکے، انہیں 1 سال کا رہائشی سٹوڈنٹ ویزہ دیا جائے گا۔ یہ رہائشی سٹوڈنٹ ویزہ مزید 1 سال کیلئے رینیو بھی ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ پہلی 1 سالہ مدت کا آغاز درخواستگزار طالبعلم کے سیکنڈری سکول کا امتحان پاس کرنے کی تاریخ سے یا گریجوایٹ ہونے کی تاریخ سے یا 18 سال کا ہونے کی تاریخ سے ہو گا۔

اس قسم کے ویزہ کے حصول کیلئے بچوں کے والدین کو بینک ڈیپازٹ جمع کروانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ویزہ کے پہلی بار اجراء کیلئے بھی صرف 100 اماراتی درہم کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے اور اس کو رینیو کروانے کیلئے بھی بچوں کے والدین کو صرف 100 اماراتی درہم کی فیس ہی ادا کرنا ہوتی ہے۔

تاہم، واضح رہے کہ سٹوڈنٹ ویزہ کے حصول کیلئے والدین کی جانب سے اپنے بچوں کے قانونی طور پر مصدقہ سیکنڈری سکول سرٹیفیکیٹس یا یونیورسٹی کے مصدقہ گریجوایشن سرٹیفیکیٹس فراہم کرنا ضروری ہیں، قطع نظر اس بات کے کہ ان کے بچوں کو یہ اسناد جاری کرنے والا تعلیمی ادارہ متحدہ عرب امارات کے اندر واقع ہے یا باہر۔

سٹوڈنٹ ویزہ سے متعلق مزید معلومات کہاں سے مل سکتی ہیں؟

وہ والدین جو اپنے بچوں کو متحدہ عرب امارات میں قائم بین الاقوامی معیار کے شاندار اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے کسی ایک میں تعلیم دلوانے کے خواہشمند ہیں، وہ اس بارے میں مزید تفصیلات یا رہنمائی ان لنکس سے حاصل کر سکتے ہیں۔

داخلی اجازت نامہ برائے تعلیم جاری کرنے کے مجاذ ادارے وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کا ویزہ سروسز کیلئے تشکیل کردہ ای چینلز پلیٹ فارم

تعلیم، تربیت، بحالی و مماثل امور کیلئے داخلی اجازت نامے جاری کرنے کے

مجاذ ادارے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی کی ویب سائٹ

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More