لیبر اور ویزہ فراڈ سے بچنے کے طریقے

1,087

لیبر اور ویزہ فراڈ سے بچنے کے کیا طریقے ہیں؟

عین ممکن ہے کہ وہ غیرملکی جو کسی ضروری کام، دورے، سرمایہ کاری، رہائش، سیر و سیاحت یا کسی بھی دوسرے قانونی مقصد کے تحت متحدہ عرب امارات آنا چاہتے ہوں، کسی ویزہ فراڈ کا شکار ہو جائیں۔ تاہم، ہمارے ساتھ ہونے والے فراڈ یا دھوکے بالعموم ہماری لاپرواہی یا لاعلمی کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ لہٰذا کسی قسم کے ویزہ فراڈ سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم ویزہ اپلائی کرنے سے قبل اور اس حوالے سے کسی ایجنٹ یا ایجنسی وغیرہ سے رابطہ کرنے کی بجائے پہلے خود مستند ذرائع سے تمام معلومات حاصل کر لیں اور جہاں تک ہو سکے اپنی ویزہ درخواست کو خود متعلقہ حکام تک پہنچائیں اور اس کی پراسیسنگ کو خود مانیٹر کریں۔ تاہم سوال یہ ہے کہ کیا ایک عام آدمی یہ سب کر سکتا ہے؟ جی بالکل! متحدہ عرب امارات آنے سے قبل مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کرکے اماراتی ویزہ حاصل کرنے اور یہاں روزگار کمانے کے خواہشمند افراد ممکنہ دھوکوں سے بچ سکتے ہیں:

1۔ اگر کوئی شخص واقعی آپ کو یو اے ای میں ملازمت کی پیشکش کرتا ہے تو وہ آپ کو یہاں کی وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی جاب سے جاری کردہ ملازمت کی پیشکش پر مبنی خط دے گا کیونکہ غیرملکی ملازمین کو امارات میں ملازمت کرنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا اختیار کسی فرد یا ایجنسی کو نہیں بلکہ صرف اس وزارت کو ہے۔

2۔ یو اے ای میں کسی ملازمت کے امیدواران یا ممکنہ ملازمین اپنے ممالک میں موجود اماراتی سفارتخانوں یا قونصل خانوں سے بھی متعلقہ ملازمت کی پیشکش کے درست ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء، آپ متحدہ عرب امارات کی وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی ویب سائٹ پر موجود انکوائری سروس برائے ایپلی کیشن سٹیٹس کے لنک پر کلک کرکے ملازمت کی پیشکش کے نمبر کے ذریعے بھی کسی ملازمت دینے والے کے حقیقی یا جعلی ہونے کا پتہ چلا سکتے ہیں۔

3۔ آپ کی جانب سے آفر لیٹر پر دستخط کئے جانے کے بعد ملازمت دینے والا آپ کو یو اے ای میں داخل ہونے کے لئے ایک ایمپلائمنٹ ویزہ ارسال کرے گا۔ اگر یہ ویزہ دبئی کے لئے ہے تو آپ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی کی ویب سائٹ کے اِس لنک پر کلک کرکے اس کی تصدیق کر سکتے ہیں اور اگر یہ ویزہ یو اے ای کی کسی اور امارت کے لئے ہے تو آپ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے ای چینلز پلیٹ فارم پر کلک کرکے اس کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

4۔ متحدہ عرب امارات کا وِزٹ یا ٹورِسٹ ویزہ آپ کو یہاں کام کرنے کا حق نہیں دیتا۔ ایسے ویزوں کے حامل افراد کو یہاں کام کرنے کی صورت میں جرمانے ادا کرنے پڑ سکتے ہیں اور یو اے ای سے جبراً بے دخل بھی کیا جا سکتا ہے۔

5۔ متحدہ عرب امارات کے لیبر لاء کے مطابق، کسی ملازم کی بھرتی پر اٹھنے والے تمام تر اخراجات کی ادائیگی سپانسر یا آجر کی ذمہ داری ہے۔

6۔ اپنا ملک چھوڑنے سے پہلے اس بات کی تصدیق بھی لازماً کر لیں کہ کیا آپ کو ملازمت کی پیشکش کرنے والی کمپنی اپنا قانونی وجود بھی رکھتی ہے یا نہیں۔ اِس مقصد کے لئے آپ یو اے ای کے قومی معاشی رجسٹر میں کمپنی کا عربی اور انگریزی نام اور دیگر تفصیلات تلاش کر سکتے ہیں۔

7۔ آپ مندرجہ ذیل ٹیلیفون نمبر، ای میل آئی ڈی اور چیٹ سروس پر یو اے ای کی وزارت انسانی وسائل و امور امارات سے رابطہ کرکے اپنے انفرادی سوالات بھی پوچھ سکتے ہیں:

فون نمبر: 0097168027666

ای میل آئی ڈی: ask@mohre.gov.ae

chat service

8۔ اگر آپ کے پاس دبئی کا ویزہ یا داخلی اجازت نامہ ہے تو آپ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی کی ویب سائٹ سے اس کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

9۔ اگر آپ کے پاس دبئی کے علاوہ یو اے ای کی کسی اور امارت کا داخلی اجازت نامہ یا ویزہ ہے تو آپ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے ای چینلز پلیٹ فارم سے اس کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

10۔ متحدہ عرب امارات کے سیاحتی ویزے یہاں کی مقامی ایئر لائنز جیسے کہ ایمریٹس ایئر لائن، اتحاد ایئر لائن، فلائی دبئی اور ایئر عریبیہ، یو اے ای کے مقامی ہوٹلز اور مقامی ٹریول ایجنسیز جاری کرتی ہیں۔

11۔ اگر آپ دبئی سے جاری ہونے والے داخلی اجازت ناموں اور ویزوں کے لئے وصول کی جانے والی فیسوں کے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ کوئی آپ سے زائد رقم نہ بٹور سکے تو اِس لنک پر کلک کریں۔

12۔ اگر آپ دبئی سے جاری ہونے والے ویزوں اور داخلی اجازت ناموں کے متعلق کسی قسم کی رہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو امر کی جانب سے لانچ کی گئی چیٹ سروس سے حاصل کر سکتے ہیں۔

13۔ اگر آپ ابو ظہبی، شارجہ، عجمان، اُم القیوین، راس الخیمہ اور فجیرہ کی امارات میں سے کسی سے جاری کئے گئے ویزوں اور داخلی اجازت ناموں کے درست ہونے یا نہ ہونے اور ان سے متعلق دیگر تفصیلات سے آگاہ ہونا چاہتے ہیں تو آپ یو اے ای کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی چیٹ سروس سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

14۔ متحدہ عرب امارات میں آزاد ویزہ برائے ملازمت کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔ آپ کو بہر صورت اپنے سپانسر یا ملازمت دینے والے ہی کے لئے کام کرنا ہو گا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یو اے ای میں آپ کو سپانسر کرنے والا یعنی آپ کا کفیل آپ کو وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی منظوری سے کسی دوسرے آجر کے لئے کام کرنے کی اجازت دے دے۔

15۔ کسی ایسے درخواست گزار کے اقامتی ویزہ کی پراسیسنگ نہیں ہو سکتی جو خود متحدہ عرب امارات سے باہر قیام پذیر ہو۔ یو اے ای کا رہائشی ویزہ صرف اس صورت میں جاری کیا جا سکتا ہے جب درخواست گزار اپنے داخلی اجازت نامے کو استعمال کرکے امارات میں داخل ہو چکا ہو۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More