کون یو اے ای میں کام کر سکتا ہے؟
متحدہ عرب امارات آنے اور یہاں کام کرنے کے خواہشمندوں کو کچھ دستاویزات فراہم کرنا ہوتی ہیں اور کچھ دیگر لوازمات کو بھی پورا کرنا پڑتا ہے۔ ان شرائط کو پورا کرکے کوئی بھی غیرملکی یہاں آ سکتا ہے اور کام کر سکتا ہے۔
پاسپورٹ اور ویزہ کیسے ہونے چاہیں؟
وہ غیرملکی افراد جو یو اے ای میں کام کرنا چاہتے ہیں ان کے پاسپورٹس مصدقہ ہونے چاہیں اور ان کی معیاد ختم ہونے میں کم از کم 6 ماہ سے زائد عرصہ موجود ہونا چاہئے۔ ان افراد کو معلوم ہونا چاہئے کہ وِزٹ ویزہ یا سیاحتی ویزہ پر یو اے ای آنے کی صورت میں وہ یہاں کوئی کام نہیں کر سکتے۔ انہیں قانونی طور پر یہاں رہنے اور کام کرنے کیلئے قانونی ورک اور ریذیڈینسی ویزہ یا پرمٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ چنانچہ اگر یو اے ای میں موجود کوئی آجر کسی غیرملکی شہری کو یہاں بلوا کر اسے کوئی کام سونپنا چاہتا ہے تو پہلے آجر کو اس غیرملکی کے لئے یو اے ای میں کام کرنے اور رہنے کے اجازت نامے حاصل کرنا ہوں گے۔ موزوں ویزہ لئے بغیر متحدہ عرب امارات میں کام کرنا قانوناً جرم ہے اور ایسا کرنے کی صورت میں قید، جرمانوں اور ملک سے جبری بیدخلی جیسے اقدامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ بغیر ویز یو اے میں کام کرنے والے کارکن اور اس سے کام کروانے والے آجر دونوں کو جرمانوں یا سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امارات آنے کیلئے صحت سے متعلق کیا شرائط ہیں؟
متحدہ عرب امارات میں کام کرنے کے خواہشمند تمام غیرملکیوں کو یہاں کی حکومت کے منظور شدہ مراکزِ صحت سے اپنے میڈیکل ٹیسٹس کروانا ہوتے ہیں۔ تمام غیرملکیوں کے قابلِ انتقال یا متعدی بیماریوں جیسے کہ ایچ آئی وی اور ٹی بی وغیرہ کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔ وہ افراد جو ایچ آئی وی پازیٹیو ہوں یا جنہیں ٹی بی ہو، انہیں اماراتی انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر ڈیپورٹ کر دیا جاتا ہے۔ یوں ان کا پیسہ اور وقت دونوں ضائع جاتے ہیں۔ چنانچہ اگر کسی غیرملکی شہری کو یہ شک ہو کہ اُسے کوئی قابل انتقال یا متعدی بیماری لاحق ہے تو اس کو چاہئے کہ وہ بعد میں ہونے والی پریشانیوں سے بچنے کے لئے اپنے آبائی ملک سے نکلنے سے پہلے اپنے ضروری میڈیکل ٹیسٹس کروا لے اور نتائج مثبت آنے کی صورت میں مطلق یو اے ای کا رُخ نہ کرے۔
واضح رہے کہ 2016ء میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی ایک قرارداد کے مطابق، یہاں کے تمام غیرملکی مکینوں کو اپنے اقامتی ویزے رینیو کرواتے وقت بھی ٹی بی کے ٹیسٹس کروانے پڑتے ہیں۔ جنہیں ایکٹو ٹی بی لاحق ہونے کا خدشہ ہو یا جن کو ڈرگ رزسٹینٹ ٹی بی لاحق ہو، انہیں ایک مشروط فٹنس سرٹیفیکیٹ جاری کیا جاتا ہے اور ایک سال کا رہائشی ویزہ جاری کیا جاتا ہے جس کے بعد انہیں اپنا باقاعدہ علاج کروانا پڑتا ہے۔
سرٹیفیکیٹس سے متعلق کیا شرائط ہیں؟
آپ کو اپنے ملک میں موجود اماراتی سفارتخانے یا کسی قونصل خانے سے اور اپنے ملک کی وزارتِ خارجہ سے اُن تمام تعلیمی اسناد اور سرٹیفیکیٹس کی تصدیق کروانا ہوتی ہے جو آپ نے متحدہ عرب امارات کے باہر سے حاصل کئے ہیں۔ مزید برآں، کچھ ملازمتوں کے لئے آپ کو متحدہ عرب امارات کی وزارتِ تعلیم و امورِ اعلیٰ تعلیم کی جانب سے اپنے سرٹیفیکیٹس کے موزوں ہونے کی تصدیق بھی کروانی پڑتی ہے۔
کن کارکنان کو اضافی امتحانات دینا پڑتے ہیں؟
طبی ماہرین جیسا کہ ڈاکٹروں، لیبارٹری ٹیکنیشنوں، نرسوں اور دیگر کو متحدہ عرب امارات میں طب کے شعبے میں کام کرنے کے لئے پہلے یہاں کی وزارتِ صحت و حفاظت کا امتحان پاس کرنا پڑتا ہے۔
کن کارکنان کو امارات میں کام نہیں ملتا؟
متحدہ عرب امارات میں کچھ پیشوں کو صرف یہاں کے مقامی لوگ ہی اپنا سکتے ہیں۔ غیرملکیوں کی ان شعبوں میں شمولیت منع ہے، جیسے کہ صرف کوئی اماراتی شہری ہی یو اے ای میں کسی جج کے سامنے پیش ہونے اور وکالت کرنے کا لائسنس حاصل کر سکتا ہے۔
کارکنان اپنے حقوق و فرائض سے کیسے آگاہ ہو سکتے ہیں؟
اگر آپ متحدہ عرب امارات میں کام کرنا چاہتے ہیں اور وہاں موجود کارکنان کے حقوق و فرائض سے آگاہ ہونا چاہتے ہیں تو اِس لنک پر موجود یو اے ای لیبر لاء کا مطالعہ آپ کے لئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اپنے پاسپورٹ کی ملکیت کا حامل ہونا آپ کے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔ لہٰذا کوئی آجر یا سپانسر قانوناً آپ کا پاسپورٹ ضبط نہیں کر سکتا۔
ملازمت پانے کیلئے کن باتوں کا خیال رکھنا لازم ہے؟
متحدہ عرب امارات میں حصولِ ملازمت کے خواہشمند غیرملکیوں کیلئے مندرجہ ذیل نکات کا خیال رکھنا بطورِ خاص ضروری ہے:
1۔ حصولِ ملازمت کیلئے اپنی درخواست کا آغاز ایک متاثر کُن کوَر لیٹر اور ایک سچائی پر مبنی سی وی سے کریں۔
2۔ وقت گزرنے اور تعلیم و تجربہ وغیرہ میں اضافے کے ساتھ ساتھ اپنی سی وی کو اپ ڈیٹ لازماً کرتے رہیں۔
3۔ مُلازمت کی تلاش بھرپور محنت اور تسلسل کے ساتھ جاری رکھیں۔ کچھ دیر تلاش کرنے کے بعد تھک کر ہمت نہ ہاریں اور اپنی کوشش قطعاً ترک نہ کریں۔
4۔ اس ای میل ایڈریس کو لازماً اچھی طرح چیک کریں جس سے آپ کو ملازمت کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔ اس آئی ڈی میں ادارے کا نام یا اس کے شعبے کا نام موجود ہونا چاہئے۔
5۔ کسی کو ملازمت کی پیشکش کے بدلے پیسے نہ دیں۔ اگر کوئی ملازمت دینے والی کمپنی یا ملازمت دلانے والی ایجنسی آپ سے ویزہ یا میڈیکل ٹیسٹ کیلئے پراسیسنگ فیس مانگے تو سمجھ جائیں کہ وہ کمپنی یا ایجنسی جعلی ہے۔
6۔ کم از کم معمولی بول چال کے قابل ہو سکنے کی حد تک عربی سیکھنے کی کوشش کریں۔ عربی بول چال کے قابل ہونا آپ کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ہو گا۔
7۔ اپنے شعبے میں ہونے والی ہر پیشرفت سے خود کو آگاہ رکھیں۔
8۔ اپنی پیسے کمانے کی استعداد سے متعلق غیرعقلی یا مبالغہ آمیز اندازے لگانے سے گریز کریں۔
9۔ اپنے شعبے سے متعلق زیادہ سے زیادہ لوگوں سے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کریں۔
10۔ یو اے ای اور خلیج کے علاقے کی سماجی و ثقافتی اقدار کے متعلق اپنی معلومات میں اضافہ کرنے کی کوشش کریں۔