جدت، خوبصورتی اور یو کے پویلین

520

یو کے پویلین کے بنیادی حقائق کیا ہیں؟

ایکسپو 2020 دبئی کے اپرچونٹی ڈسٹرکٹ میں تعمیر کردہ یو کے پویلین مصنوعی ذہانت اور خلائی تحقیق کے شعبوں میں اپنے ملک کے کار ہائے نمایاں کو بطورِ خاص اجاگر کر رہا ہے۔ برطانوی پویلین کا تھیم ‘تخلیقات برائے مشترک مستقبل’ ہے اور اس میں جاری سرگرمیوں کو نہ صرف ذاتی طور پر پویلین آ کر دیکھا جا سکتا ہے بلکہ آن لائن بھی ان کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے اور شرکت کی جا سکتی ہے۔

برطانوی پویلین کا ڈیزائن سٹیفن ہاکِنگ کے آخری منصوبوں میں سے ایک ‘بریک تھرو میسج’ سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہے۔ یو کے پویلین اہلِ عالم کو دعوتِ عام دیتے ہوئے یہ سوال اٹھا رہا ہے کہ اگر کبھی ہمارا خلا میں کسی اور تہذیب یا تہذیبوں کے نمائندوں سے آمنا سامنا ہو جائے تو ہمیں بطور ‘سیارہ زمین’ انہیں کیا پیغام دینا چاہئے۔ پویلین انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جیسے کہ ان کا ملک ٹیکنالوجی، تخلیقات اور ایجادات کی دنیا میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور انگنت بڑے عالمی مسائل کے حل پیش کر رہا ہے اور انسانیت کے پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے کی جانے والی کوششوں میں سرکردہ کردار ادا کر رہا ہے تو جو لوگ ایسے مسائل کے حل تلاش کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں بھی چاہئے کہ وہ برطانوی پویلین کا دورہ ضرور کریں اور انسانیت کے پائیدار مستقبل کی تعمیر میں اپنا حصہ ملانے کی اہلیت حاصل کرنے کی حتیٰ المقدور کوشش کریں۔

Source:https://www.designweek.co.uk/issues/27-september-3-october-2021/uk-pavilion-expo-2020-dubai/

یو کے پویلین کے کلیدی اہداف کیا ہیں؟

برطانوی پویلین عالمی کاروباری شخصیات سے لے کر ہر طرح کی سوچ اور ترجیحات رکھنے والے بچوں، بڑوں اور مرد و زن کے لئے اپنے اندر ضرور کچھ نہ کچھ سامانِ دلکشی سموئے ہوئے ہے۔ ڈجیٹل، وِیوول اور آڈیو معاونتوں کے ذریعے حقیقی طبعی دنیا کے حقائق و عناصر کو دو چند کر کے پیش کرنا انفارمیشن ٹکنالوجی کی اصطلاح میں ‘آگمنڈٹ ریئلٹی’ کہلاتا ہے اور برطانوی پویلین اسی تکنیک کے استعمال اور بھرپور ڈجیٹل سیر کا اہتمام کر کے یہاں آںے والوں کو مصنوعی ذہانت اور خلائی تحقیق کے شعبوں میں برطانیہ کے ان کار ہائے نمایاں سے متعارف کروا رہا ہے کہ جنہوں نے انسانیت پر نہایت مثبت اور دیرپا اثرات مرتب کئے ہیں۔ پویلین نہ صرف برطانوی ماہرین کی انگنت ایجادات اور متعدد عظیم عالمی منصوبوں میں برطانیہ کے کردار و تعاون کو اجاگر کر رہا ہے بلکہ یہ بھی بتا رہا ہے کہ برطانوی ماہرین کس طرح ‘ایک مشترک مستقبل کے لئے تخلیقات’ کی تھیم پر عمل پیرا ہیں۔

یو کے پویلین اجتماعی پیغام کیسے ریکارڈ کرتا ہے؟

اس مسحور کن پویلین میں داخل ہونے سے ذرا پہلے آپ کو انسانیت کے اجتماعی پیغام میں اپنا ایک لفظ شامل کرنا ہوتا ہے۔ چنانچہ جونہی آپ یو کے پویلین کے مقامِ گویائی یا ‘کورل سپیس’ میں قدم رکھتے ہیں، آپ آوازوں کے ایک مجموعے سے جُڑ جاتے ہیں جہاں موسیقی بھی ہوتی ہے جو دنیا بھر سے موصول ہونے والی بولیوں اور آوازوں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہوتی ہے۔ پھر جب آپ پویلین سے نکلنے لگتے ہیں تو اس وقت گردن گھما کر پویلین کے بیرونی حصے کو دیکھنے پر آپ کو انسانیت کا وہ ‘اجتنماعی پیغام’ نقش نظر آئے گا کہ جس کی تخلیق میں آپ نے بھی ایک لفظ کی صورت میں اپنا حصہ ملایا تھا۔

Source:https://www.designweek.co.uk/issues/27-september-3-october-2021/uk-pavilion-expo-2020-dubai/

برطانوی پویلین میں کیا سرگرمیاں جاری ہیں؟

برطانوی پویلین میں مسلسل متعدد تعلیمی، تفریحی، معلوماتی اور پُرجوش کر دینے والی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہاں برطانوی محققین، ماہرین اور طلبہ اپنی نئی ایجادات کی نمائش کر رہے ہیں۔ سوچ کو مہمیز دینے والی سنجیدہ اور پُرمغز علمی نشستوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اشیاء، ایجادات، ٹیکنالوجیز و خدمات کے پھیلاؤ اور فروخت کیلئے نئے صارفین تلاش کئے جا رہے ہیں اور دنیا بھر سے آنے والے بین الاقوامی مندوبین سے ملاقاتیں کی جا رہی ہیں تاکہ ان سے ہر ممکن حد تک سیکھا بھی جائے اور انہیں سکھایا بھی جائے اور انسانی فکر کے مثبت اور سریع الحرکت ارتقاء کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ پویلین میں جاری چند نمایاں سرگرمیوں کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:

ہم کیا پہنیں گے؟

برطانوی پویلین کا بنیادی فوکس مستقبل ہے۔ چنانچہ وہ زیادہ تر سرگرمیاں آنے والی نسلوں اور زمانوں کی بہتری، رہنمائی اور سہولت کو مد نظر رکھ کر منعقد کر رہا ہے۔ اسی حوالے سے اکتوبر کے آخر میں یہاں ‘ہم کیا پہننیں گے؟’ کے عنوان سے ایک فیشن شو اور ملبوسات کی تیاری میں جاری اور تغیر پذیر رجحانات کے موضوع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جسے حاضرین کی جانب سے بے حد سراہا گیا۔

ہم کس طرح تخلیق کریں گے؟

ماحول دوست اور انسان دوست صرف وہ تعمیرات ہوتی ہیں جو کسی کو نقصان نہ پہنچائیں اور جن سے عام افراد اور خصوصی افراد سب یکساں طور پر استفادہ کر سکیں اور جو ہمارے ماحول، آنے والی نسلوں اور زندگی کے ارتقاء پر کسی بھی طور کوئی منفی اثرات مرتب نہ کریں۔ چنانچہ برطانوی پویلین نے نومبر کے پہلے عشرے میں ‘ہم کس طرح تخلیق کریں گے؟’ کے عنوان سے اسی موضوع پر ایک پروگرام کا اہتمام کیا اور شرکاء کو حتیٰ المقدور پائیدار تعمیرات کی روِش اختیار کرنے پر ابھارا۔

ہم کس طرح سفر کریں گے؟

یو کے پویلین کے اربابِ بست و کشاد نے نومبر کے دوسرے عشرے میں ‘ہم کس طرح سفر کریں گے؟’ کے عنوان سے بھی ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس میں برطانوی ماہرین کی تخلیق کردہ ماحول دوست، کم خرچ اور زیادہ سہولیات سے مزین سواریوں کو نمائش کیلئے پیش کیا گیا اور حاضرین سے ان کا تعارف بھی کروایا گیا۔

https://edition.cnn.com/world/live-news/expo-2020-dubai-first-look-spc-intl/h_2ed32d3d65f81c08adf8816afa6c4f9a

ہم کس طرح پڑھیں گے؟

یو کے پویلین 5 دسمبر کو ‘ہم کس طرح پڑھیں گے؟’ کے عنوان سے آئندہ نسلوں کی بہتر ذہنی پرداخت کیلئے ناگزیر طریقہ ہائے تدریس کو اجاگر کرنے کے لئے بھی ایک جامع پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے جس میں برطانوی و دیگر ماہرینِ تعلیم اس حوالے سے اپنے نظریات اور مؤثر تدریسی طریقوں کو اجاگر کریں گے۔

ہم کس طرح رہیں گے؟

13 جنوری کو برطانوی پویلین میں مستقبل کے طرزِ زندگی سے متعلق ‘ہم کس طرح رہیں گے؟’ کے عنوان سے ایک پروگرام کا اہتمام کیا جائے گا۔

ہم کس طرح علاج کریں گے؟

26 جنوری کو برطانوی پویلین میں ‘ہم کس طرح علاج کریں گے؟’ کے عنوان سے مستقبل کے طبی امور پر ایک پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔

اسی طرح 10 فروری کو برطانیہ کا قومی دن منایا جائے گا۔ 14 فروری کو ‘ہم کیا کھائیں گے؟’ کے عنوان سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا جب کہ 17 مارچ کو ‘ہم کس طرح آگے بڑھیں گے؟’ کے عوان سے بھی ایک پروگرام منعقد کیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More