آسٹریا پویلین ایکسپو 2020 دبئی

475

آسٹرین پویلین کا انعقاد دبئ یعنی متحدہ عرب عمارات میں ہوا اور اس میں دنیا بھر سے مختلف شخصیات اور عام شہریوں نے شرکت کی ۔ دبئ ایکسپومیں نہ صرف آسٹرین پویلین تھا بلکہ ایک سو بانوے دوسرے ممالک نے بھی اپنے اپنے پویلین لگائے تھے اور سب اپنی مثال آپ تھے اور یہ ایکسپو تقریبا چھ مہینے کے عرصے تک چلے گی

آسٹریا پویلین ایک شاندار اور قابل تعریف ایکسپو ثابت ہوا اس بات کا اندازہ ایسے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس نے 2 سال اپنی بہترین کاکردگی سے ایوارڈ حاصل کیے ، پہلا ایوارڈ میلان 2015 کے ایکسپو میں حاصل کیا اور دوسرا آستانہ 2017 کے ایکسپو میں حاصل کیا

اس کی بناوٹ کا انداز باقی شامل ہونے والی ملکوں کی ایکسپو سے ذرا ہٹ کر ہے اس کو بنانے کے لیئے نو ہزار سال پرانی کھاد استعمال کی گئی ہے اور یہ ایسی شنکو سے مل کر بنا ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے ملی ہوئیں ہیں اور یہ تعداد میں اڑتیس ہیں ان سب کا رنگ سفید ہے اور ان کی اونچائ چھ سے پندرہ میٹر تک ہے , ہر شنک کو ایک الگ قسم کی اونچائ سے اوپر کی طرف سے کاٹا گیا ہے تاکہ روشنی اندر داخل ہوسکے , کٹائ کا یہ انداز اس کی اندرونی جگہ کو دیکھنے والوں کے لیئے بہت دلکش بناتا ہےاور اس کا پلستر چکنی مٹی کے گارے سے کیا گیا ہے ، اس پویلین میں عام بلڈنگز میں جتنی بجلی استعمال ہوتی ہے اس سے ستر فیصد کم بجلی استعمال کی گئی ہے۔آسٹرین پویلین دیکھنے والوں کے لیئے ثقافت اور فن کا بہترین امتزاج ہے ، اس کی بناوٹ عرب کے ذوق کو دیکھتے ہوئے کی گئ ہے اور اس میں جدید آسٹرین ٹیکنالجی بھی استعمال کی گئ ہے اس سے ان دو ملکوں کی باہمی دوستی کو بھی دکھاتا ہے۔ یہ پویلین آلودگی سے پاک،خوبصورتروشنیوں اور شاندار بنیاد سے بھرپور ہے

اس پویلین کا اہم مقصد لوگوں کو آسٹریا کی خوبصورتی دیکھنا اور اس کے اندر کے ہر ایک پہلوں کو ایک انوکھے انداز میں اجاگر کرنا ہے اور اس کے لیئے پویلین میں جدید ٹیکنالجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پولین حاضرین کو ایک ایسے سفر پر بھیجتا ہے جو ٹیکنالجی اور سائنس کا استعمال کرتے ہوئے ممکن بنائ گئ ہے. آسٹریا پویلین کا اہم نعرہ Austria makes sense ہے جو ایک اچھے اور بہترین فن تعمیر سے توسیع ہوکر انوکھے منصوبے اور مصنوعات پیش کرتا ہے جوکہ آسٹریا کی انوکھی طاقت اور معاشی صلاحیت دکھاتا ہے اور ساتھ ساتھ یہ پویلین ایسا ماحول بناتا ہے کہ حاضرین چاک و چوبند ہوجاتے ہیں

یہاں پر ٹیکنالجی کے ایک نام کی بات کی جاتی ہے جسے لوگ آئ لیب کے نام سے جانتے ہیں یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ گہرائ میں ڈوب کرتبادلہ خیال کرتے ہیں ۔ ائ لیب کا مطلب انوکھا پن ، معلومات، میل جول ، پریرتا ،خیالات اور بہت کچھ ہے

آئ لیب ایگزیبیشن ،لیکچرز، ورک شاپز اور یہاں تک کہ بہت سے ایسے تجربات کے لیئے بھی وقتی طور پر استعمال کیا جاتا ہےجو آسٹریا کو بہتر بنانے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں ۔ یہاں یونیورسٹیز ، درس گاہوں اور باقی اداروں کو اپنی قابیلیت ، کارکردگی ، انوکھا پن اورمشلکوں کا حل نکالنے کی صلاحیتوں کو دکھانے کا موقع دیا جاتا ہے
یہاں کھانے کے لیئے آسٹریا کی مہنگی اور نایاب چیزیں پیش کی جاتی ہیں جن میں آسٹریا کی ثقافت جھلکتی ہے ، اور چونکہ اس ایکسپو کا انعقاد دبئ میں ہوتا ہے تو کافی ہر کھانے کا ایک اہم جز ہے کیونکہ پتہ چلا ہے کہ پی جانے والی چیزوں میں کافی عربوں کا پسندیدہ مشروب ہے اور آنے والے حاضرین بھی شوق سے کافی نوش فرماتے اور اپنا کھانا اس کے بغیر ادھورا جانتے ہیں ۔ پویلین کے بیچ و بیچ ایک کافی ہاؤس بنایا گیا ہے جس کا نام وینیس کافی ہاؤس ہے اور اس ہاؤس کی بناوٹ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی گئ ہیں ہے کہ ادھر لوگ جمع ہوں اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کریں اور اس کافی ہاؤس کی کیٹرینگ کا کام اوسٹرین ڈلائیٹ سنبھالتے ہیں

آسٹرین کمپنیوں کو اس پویلین سے بے شمار فائدے ہیں یہ ان کے لیئے بہت کارآمد اور مفید ذریعہ ہے جو انکو بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے ۔ آسٹرین ایکسپو میں آسٹرین کمپنیوں کو ایک وی آئ پی حصہ فراہم کیا جاتا ہے جہاں وہ اپنے آئے ہوئے مہمانوں کے ساتھ مختلف پروگرامز کا انعقاد کرسکتے ہیں اور آئے ہوئے مہمانوں کے ساتھ مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور ان مہمانوں میں بڑی بڑی شخصیات شامل ہوتی ہیں. اس وی آئ حصے کو آسٹرین کمپنی بہت سے مختلف طریقوں سے استعمال کر سکتے ہیں جیسے کے یہاں پر کمپنی اپنی پریزنٹیشنز ، تقاریر،معلوماتی تقریر ،کچھ کمپنی کے اشتہارات اور ہر وہ کام کر سکتی ہے جو لوگوں کی توجہ اپنی طرف کھینچے اور سب اسے اپنے شوق سے کریں
ویسے تو آسٹرین پویلین کسی ایک انسان کی کاوش نہیں اس میں بہت سے لوگوں نے اپنی حیثیت کے مطابق حصہ ڈالا ہے پر اس کی بنیاد رکھنے والے قویر کرافٹ ہیں ، عمارت کا ماڈل گیرہارڈ اسٹاکرماڈلورک اسٹیٹ نے پیش کیا ، لائٹ کا ڈھانچہ اور نقشہ پوکورنی لجٹارچیٹیکٹر نے پیش کیا، اس کے گرافگز بلیڈ ویئینا ایسٹریڈ فیلڈنر + مارک ڈیم نے بنائے ہیں ، محافظ ٹیم میں بیورو وینس اور آرس الیکٹرونیکا سلیوشن شامل ہیں ،منصوبہ بندی میں ورنر کنسلٹ شامل ہیں , اعداد و شمار کی ٹیم میں ورکروم وین۔پیٹر ریسچ شامل ہیں

آسٹڑین پویلین دبئ ایکسپو 2020 میں کوئ ایوارڈ نہیں حاصل کرسکا نہ ہی یہ پانچ بہترین ایکسپو کی فہرست میں شامل ہوسکا پر یہ اپنی مثال آپ تھا اور ہار جیت ہر معاملے میں معنی نہیں رکھتی ، اس ایکسپو سے حاضرین کو بہت کچھ منفرد دیکھنے اور سیکھنے کا موقع ملا اور لوگ بھرپور طریقے سے لطف اندوز ہوئے اور بہت کامیابی اور جوش و ولولے کے ساتھ اس کا افتتاح اور اختتام ہوا

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More