خلیفہ سٹیڈیم — عالمی کپ کی تیاریاں عروج پر

470

مئی 2017ء میں قطر نے اپنے سب سے پیارے اور مقبول ترین خلیفہ انٹرنیشنل سٹیڈیم کے از سرِنو کُھلنے کا جشن منانے کے لئے ایک شاندار افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا۔ اس پُروقار تقریب کے اہتمام کے ساتھ ساتھ سٹیڈیم میں امیر کپ کے فائنل میچ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔ سٹیڈٰیم کو بالخصوص فٹبال اور بالعموم دیگر کھیلوں کے دنیا بھر میں موجود شائقین کی توجہ اور دوروں کا مرکز بنانے، اس کے اردگرد کی کمیونٹیز کے جذبات کو گرمانے اور اسے فیفا عالمی کپ 2022ء کے لئے تیار و نمایاں کرنے کی غرض سے گزشتہ چند برسوں کے دوران یہاں گلف کپ، فیفا کلب ورلڈ کپ اور آئی اے اے ایف ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپس کے متعدد سنسنی خیز مقابلوں کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ ان تمام سرگرمیوں کے سبب نہ صرف یہ کہ خلیفہ سٹیڈیم اب ایک بار پھر کھیلوں کی دنیا میں مرکزِ نگاہ بن گیا ہے بلکہ اس کا اعلیٰ معیار اور یہاں موجود بین الاقوامی سطح کی سہولیات بھی آشکار ہو گئی ہیں۔ دریں اثناء، ان مقابلوں کے انعقاد کے سبب انتظامیہ کو سٹیڈیم کی ساخت و انتظامات میں ممکنہ طور پر موجود کجیوں کو دور کرنے اور اسے ہر لحاظ سے موزوں ترین بنانے میں بھی خاطر خواہ مدد ملی ہے۔

آج کا از سرنو تعمیر کردہ اور جدید ترین خلیفہ انٹرنیشنل سٹیڈیم اسپائر زون فاؤنڈیشن کی جانب سے تیار کیا گیا ہے جو کہ قطر کی جانب سے فیفا عالمی کپ کے انتظامات کو حتمی شکل دینے اور ان کی نگرانی کرنے کے لئے بنائی گئی ‘سپریم کمیٹی برائے فراہمی و ورثہ’ کے اجزاء میں سے ایک ہے۔

خلیفہ سٹیڈیم قطر کا سب سے تاریخی سٹیڈیم ہے اور 2022ء کے عالمی کپ میں اس کا حصہ سب سے اہم اور حساس ہو گا۔ اس کو پہلی بار 1976ء میں الریان میں تعمیر کیا گیا تھا۔ تب سے آج تک یہ سٹیڈیم نہ صرف یہ کہ ملک میں کھیلوں کی روایت کو برقرار رکھنے اور اس کی آبیاری کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے بلکہ ملک کے صحتمند اور تابناک مستقبل کی ضمانت بھی فراہم کر رہا ہے۔ 40 ہزار نشستوں کا حامل یہ عظیم الشان کھیلوں کا مرکز پہلے ہی مختلف بڑے اور اہم ٹورنامنٹس کی میزبانی کی نہایت درخشاں تاریخ رکھتا ہے۔ اگر ہم ان ٹورنامنٹس اور انفرادی مقابلوں کو یاد کرنا شروع کریں کہ جو آج تک یہاں منعقد ہو چکے ہیں تو یہ فہرست شاید کافی طویل ہو جائے تاہم ان میں سے چند نمایاں اور سنسنی خیز ایونٹس حسبِ ذیل ہیں:

1۔ ایشین گیمز

2۔ عریبین گلف کپ

3۔ اے ایف سی ایشیئن کپ

یوں، اپنے ان اعزازات کے سبب خلیفہ انٹرنیشنل سٹیڈیم مشرقِ وسطیٰ کے ایک ایسے معتبر سفیر کا سا درجہ حاصل کر چکا ہے کہ جو تمام طرح کی کھیلوں کی سہولیات کے تناظر میں مہارت کا استعارہ بن چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اہل قطر کیلئے بالخصوص اور پورے مشرقِ وسطیٰ کے لوگوں کیلئے بالعموم خلیفہ سٹیڈیم ایک ایسے پرانے دوست اور آشنا چہرے کی سی حیثیت رکھتا ہے کہ جو ہمیشہ سے قوموں اور گروہوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا رہا ہے۔

فیفا عالمی کپ کے مقابلوں کے لئے مختص کردہ کھیل کے تمام میدانوں کے مرکز میں واقع خلیفہ انٹرنیشنل سٹیڈیم اس پورے ٹورنامنٹ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اس کا منفرد محلِ وقوع اور اس سے منسلک ذرائع نقل و حمل کا جدید نظام اسے اب تک کے بین الاقوامی فٹبال مقابلوں کے مقامات میں سے دنیا بھر کے شائقین کو رسائی کی آسان ترین سہولیات فراہم کرنے والا مقام ہونے کا اعزاز دلاتا ہے۔

Source:https://www.qatar2022.qa/en/khalifa-international-stadium/design

نئی شکل، نئی تکنیکیں اور نیا ورثہ

زندہ قوموں کا ہر دن ان کے تہذیبی ورثے کو مزید نکھارتے اور وسعت بخشتے ہوئے گزرتا ہے اور اہلِ قطر یہ فیصلہ کر بیٹھے ہیں کہ 2022ء کا عالمی کپ مستقبل کے قطر کا ورثہ ہو گا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اسے اس قدر شاندار، منفرد اور بے مثال بنانا چاہتے ہیں کہ کل وہ خود اس پر فخر کر سکیں اور پوری دنیا ان کے اس ورثے کو قدر اور تحیر کی نگاہ سے دیکھا کرے۔ اس تاریخی سٹیڈیم میں تعمیر کئے جانے والے حالیہ حصوں نے اسپائر زون کی اسے کھیلوں کے معتبر ترین اور ہر قسم کی سہولیات و لوازمات سے آراستہ عالمی مرکز میں ڈھالنے کی کوششوں کو کامیاب بنانے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ خلیفہ سٹیڈیم کے ساتھ اسپائر زون کی جانب سے کھلاڑیوں کی معاونت کے لئے تعمیر کردہ تین ادارے بطورِ خاص قابلِ ذکر ہیں:

1۔ اسپائر اکیڈمی۔۔۔ جہاں قطر کی کھیلوں کی شوقین اگلی نسل کو تربیت فراہم کی جا رہی ہے اور مقامی و بین الاقوامی باصلاحیت کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو مزید نکھارا جا رہا ہے۔

2۔ اسپیٹر۔۔۔ جو کہ کھلاڑیوں کے ہڈیوں سے متعلق خصوصی مسائل اور سپورٹس میڈیسن کی دنیا کا ایک سرکردہ ہسپتال ہے۔

3۔ اِن کے ساتھ ساتھ اسپائر زون کی جانب سے خلیفہ سٹیڈیم سے ملحق دنیا کا سب سے بڑا اِن ڈور ملٹی سپورٹس ارینا بھی تعمیر کیا گیا ہے۔

یوں ان اداروں کی تعمیر کے بعد ہمارے لئے یہ سمجھنا آسان ہو جاتا ہے کہ صرف خلیفہ سٹیڈیم ہی نہیں بلکہ اس کے یہ تمام نئے پڑوسی بھی ملک میں بالخصوص فٹبال اور بالعموم دیگر کھیلوں کے مستقبل پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس سے بڑی بڑی امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں اور اس کی کمیونٹی کا جزوِ لاینفک بن چُکے ہیں۔ نیز یہ تمام ادارے بلاشبہ اہلِ قطر کی اس شدید خواہش کے آئینہ دار ہیں کہ وہ اپنے ملک میں کھیلوں کی سہولیات کے بلند معیار اور اس شعبے میں نئے سے نئے تجربات کے ذریعے درحقیقت دنیا بھر میں کھیلوں کی ترقی چاہتے ہیں۔ دریں اثناء، اسپائر زون کی جانب سے متعارف کروائے جانے والے جدید خیالات اور تکنیکیں پہلے ہی لوگوں کی زندگیوں اور حالات میں مثبت تبدیلیاں لا رہی ہیں۔

متعلقہ سہولیات و تعمیرات کے ساتھ ساتھ خلیفہ سٹیڈیم کی اپنی شکل بھی اب کافی بدل چکی اور نہایت جدید ہو گئی ہے۔ اس پر بنائے گئے دوہرے نیم دائرے کھیلوں کے تسلسل اور دنیا بھر سے آنے والے شائقین کی پذیرائی اور والہانہ پن کو ظاہر کرتے ہیں۔ سٹیڈیم کے اندر تمام نشستوں کو چھت کے ذریعے ڈھانپ دیا گیا ہے اور جدید ایئر کنڈیشننگ کے ذریعے شائقین کو گرم موسم سے بچانے کے بھی بھرپور انتظامات کئے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More