البیت سٹیڈیم ۔۔۔۔ فیفا عالمی کپ کا بڑا مرکز
البیت سٹیڈیم فیفا عالمی کپ 2022ء کی میزبانی کرنے والے قطر کے بڑے سٹیڈیمز میں سے ایک ہے اور اس میں 60 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے۔ تاہم البیت سٹیڈیم ہمیشہ سے اتنا بڑا نہیں تھا۔ اس میں شائقین کے لئے ہمیشہ سے موجود نشستوں کی تعداد میں حال ہی میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ یہاں کھیلے جانے والے عالمی کپ کے میچز کو شائقین کی زیادہ بڑی تعداد دیکھ سکے اور ان سےلطف اندوز ہو سکے۔ پورے سٹیڈیم کو ایک بہت بڑی ٹینٹ نما چھت سے ڈھانپ دیا گیا ہے تاکہ یہاں آنے والے دھوپ، بارش اور دیگرموسمی اثرات سے بے نیاز ہو کر اپنی تمام تر توجہ کھیل کےمیدان میں ہونے والے سنسنی خیز مقابلوں پر مرکوز رکھ سکیں اور اپنی اپنی ٹیمز کی حوصلہ افزائی کر سکیں۔ یہ خوبصورت اور شاندار سٹیڈیم قطر کے شمالی شہر الکھور میں واقع ہے۔ البیت سٹیڈیم کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ عالمی کپ 2022ء کے افتتاحی میچ کی میزبانی کرے گا۔ اس کے بعد بھی یہاں تواتر کے ساتھ میچز کھیلے جاتے رہیں گے اور یہ سلسلہ سیمی فائنلز تک جاری رہے گا۔
البیت سٹیڈیم کی ایک اور انفرادیت اس کا خالص قطری رنگ ڈھنگ ہے۔ قطر کا طرزِ تعمیر، تہذیب، ثقافت اور کھیلوں کی دنیا میں اس کے اعزازات سب کچھ اس سٹیڈیم کے ڈیزائن اور سجاوٹ سے منکشف ہوتا ہے۔ اسے بھی اسپائر زون فاؤنڈیشن نے تعمیر کیا ہے۔ سٹیڈیم کو یہ نام ‘بیت الشعر’ کی نسبت سے دیا گیا ہے جو کہ ان خیموں کا تاریخی نام ہے کہ جنہیں قطر اور خلیجی خطے میں بسنے والے خانہ بدوش قبائل صدیوں سے اپنی رہائش کے لئے استعمال کرتے چلے آ رہے ہیں۔ قطر کی روایتی میزبانی کیلئے مشہور البیت سٹیڈیم دنیا کے ہر خطے سے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہے، انہیں خوب لطف اندوز کرتا ہے اور ملک کے ثقافتی رنگوں کا مشاہدہ کرنے کا بھرپور موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
البیت سٹیڈیم کی ایک خاص بات اس کا ڈیزائن ہے جو کہ جہاں پوری تمکنت کے ساتھ قطر کے ماضی اور حال کی عکاسی کرتا ہے وہیں مکمل ذمہ داری کے ساتھ اہلِ قطر اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے شائقینِ فٹبال کی مستقبل کی ضروریات و رجحانات کی ترجمانی بھی کرتا ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں ماحول دوست طریقوں کو اپنانے کی قطر کی قومی حکمت عملی کے عین مطابق البیت سٹیڈیم بھی ماحول دوست طرزِ تعمیر کا شاہکار ہے۔ فیفا کپ کی تیاریوں کے تناظر میں قطری حکومت نے صرف اس سٹیڈیم کو جدید شکل دینے اور ہر قسم کی سہولیات سےآراستہ کرنے پر ہی توجہ مرکوز نہیں رکھی بلکہ اس کے اردگرد کھلاڑیوں ، شائقین و مقامی آبادی کو دیگر ضروریات، سہولیات و تفریحات کی فراہمی کویقینی بنانے کیلئے بھی متعدد اقدامات کئے ہیں۔ یوں نہ صرف یہ کہ البیت سٹیڈیم فیفا عالمی کپ قطر 2022ء کے سلسلے میں ہونے والے فٹبال مقابلوں کا ایک بہترین مرکز ہو گا بلکہ یہ مستقبل میں تعمیر کئے جانے والے فٹبال سٹیڈیمز کیلئے ایک نمونہ یا مشعلِ راہ بھی ثابت ہو گا۔
یوں تو البیت سٹیڈیم قطر ایک ایسا میزبان ہے کہ جو ہمیشہ ہی سے بالعموم قطر و مشرقِ وسطیٰ اور بالخصوص دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے شائقین فٹبال کو ایک دوسرے کے قریب لاتا رہا ہے لیکن اب فیفا عالمی کپ 2022ءکی میزبانی یقینی طور پر اس کے اس وصف کو مزید دوچند کر دے گی کیونکہ اب کی بار دنیا کے ہر ملک سے تعلق رکھنے والے شائقین فٹبال کی بے نظیر تعداد کی یہاں آمداظہرمن الشمس ہے۔ دوحہ سے صرف 35 کلو میٹر شمال میں واقع الکھور ایک معروف شہر ہے جو کہ اپنے ساحلوں سے ملنے والے موتیوں اور مچھلیوں کیلئے دنیابھر میں شہرت رکھتا ہے۔ اس کی دلکشی ہمیشہ سے روایتی طور پر صحرا میں رہنے والے لوگوں کو ساحل کی جانب کھینچتی چلی آئی ہےمگر اب اس شہرمیں واقع البیت سٹیڈیم کو عالمی کپ کی میزبانی ملنے کے بعدتو الکھور کی عالمی ثقافتوں کو قریب لانے اور دنیا بھر میں بسنے والے افراد کو اپنی جانب کھینچنے کی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔
عالمی کپ کے اختتام پذیر ہونے کے بعد بھی البیت سٹیڈیم کے معاشرے کو مثبت انداز میں متاثر کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔بلکہ سچ تو یہ ہے کہ فیفا کپ 2022ء کے اختتام کے بعد شاید دنیا کےمختلف خطوں میں بسنے والےلوگوں کی زیادہ بڑی تعداد اس سٹیڈیم سے فائدہ اٹھا سکے گی۔۔۔۔! ہے ناں حیرت کی بات۔۔۔؟ جی ہاں۔۔۔۔ اہلِ قطر اہلِ عالم کو حیران کرنے کا تہیہ کئے بیٹھے ہیں اور شاید یہی وجہ ہے کہ عالمی فٹبال کپ کے اختتام کے فوراً بعد البیت سٹیڈیم حقیقی معنوں میں کسی خانہ بدوش کے ایک سے دوسری جگہ منتقل کئے جا سکنے والے خیمےکا روپ دھار لے گا۔۔۔۔۔ اور اسے اس قابل بنائے گی اس کی تیاری میں استعمال کی جانے والی موڈیولر ڈیزائن تکنیک۔۔۔۔
اس سٹیڈیم کو موڈیولر ڈیزائن تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے اجزاء میں تقسیم کر کے اس طرح آزادانہ حصوں کی صورت میں ڈیزائن کیا جا رہا ہےکہ ان میں سے متعدد حصوں کو ٹورنامنٹ کے بعد آسانی سے یہاں سے اٹھا کر کہیں اور بھی منتقل کیا جا سکے گا۔ لہٰذا سٹیڈیم کی سب سے اوپر والی منزل پر موجود قابلِ انتقال نشستوں کو فیفا عالمی کپ 2022ء کے بعد یہاں سے اکھاڑ لیا جائے گا اور ایسے ترقی پذیر ممالک کو عطیہ کر دیا جائے گاکہ جنھیں اپنے یہاں فٹبال یا دیگر کھیلوں کیلئے سٹیڈیمز وغیرہ کی تعمیر و زیبائش میں مالی مکلات کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ یوں البیت سٹیڈیم طویل مدت کیلئےقطر کی فیاضی کا ایک استعارہ بن جائے گا۔
سٹیڈیم میں کھلاڑیوں کی ورزش اور پریکٹس وغیرہ میں معاونت کیلئے بھی ہر قسم کی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں اور اس کے اردگرد ہسپتالوں، شاپنگ مالز، کلبز، ریسٹورنٹس اور پارکس وغیرہ کا جال بھی بچھا دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ملکی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں، شائقین اورآفیشلزوغیرہ کی رہائش کیلئے سٹیڈیم کے قریب ہی پُرتعیش اور کم خرچ سمیت ہر قسم کے ہوٹلز بھی موجود ہیں۔نیز البیت سٹیڈیم جدید، تیز رفتار اور متنوع ذرائع نقل و حمل کے وسیع جال کے ذریعے صرف پورے قطر اور فیفا کپ کے میزبان تمام سٹیڈیمز ہی سے نہیں بلکہ پوری دنیا سے جڑا ہوا ہے۔