العین زو۔۔ بچے بھی خوش، جانور بھی خوش
العین زو کب، کہاں، کس نے، کیوں بنایا؟
العین زو متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان النھیان کے حکم پر 1968ء میں ملک کی سب سے بڑی امارت ابو ظہبی کے مشرقی علاقے میں واقع شہر العین میں بنایا گیا۔ یہ شہر دارالحکومت ابوظہبی سے 160 کلو میٹر جبکہ دبئی شہر سے 120 کلو میٹر کے فاصلے پر عمان کی سرحد پر واقع ہے۔ العین چڑیا گھر کے قیام سے متعلق شیخ زاید بن سلطان کا ویژن یا اس کے قیام کا بنیادی مقصد صحرائی علاقوں میں پائی جانے والی جنگلی حیات کو معدومیت سے بچانا، ان کیلئے بہتر انتظامات کرنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے یہ ضروری اقدامات اٹھانا ہے:
ماحول اور اس کے عناصر کے تحفظ کیلئے کوششیں تیز کرنا
معدومیت کے خطرے کا شکار جانوروں اور پرندوں کی نسل بڑھانے کیلئے اقدامات کرنا
چڑیا گھر کی سیر کیلئے آنے والوں کو منفرد اور مکمل تفریح فراہم کرنا
تحفظ ماحول سے متعلق آگاہی پھیلانا اور اس سلسلے میں کام کرنے والے تعلیمی و تحقیقی اداروں اور محققین کو ہر ممکن معاونت فراہم کرنا
العین زو کیسی جگہ ہے اور یہاں کیا کیا ہے؟
بچوں اور بڑوں دونوں کیلئے تعلیمی، تفریحی اور ماحولیاتی اعتبار سے العین زو متحدہ عرب امارات کے بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔ وہ لوگ جو جانوروں کو ان کے حقیقی گھروں سے مماثل جگہوں پر دیکھنا چاہتے ہوں، انہیں ضرور یہاں آنا چاہے۔ یہاں آپ تفریح بھی کر سکتے ہیں اور مہم جوئی بھی۔ اس چڑیا گھر کا رقبہ 4 کلو میٹر ہے اور یہاں 200 مختلف اقسام کے 4 ہزار سے زائد جانور پائے جاتے ہیں۔ 50 سال پرانا العین زو زمانے کے بدلتے تقاضوں کے مطابق اپنے نت نئے منصوبوں اور توسیع و ترقی پسندانہ رجحانات کے سبب پورے مشرق وسطیٰ میں اپنی طرز کا سب سے بڑا چڑیا گھر ہے۔
العین زو کی بڑی کامیابیاں کیا ہیں؟
جانوروں اور ان کے حقیقی مسکن یعنی جنگلات کے تحفظ کیلئے پُرعزم شیخ زاید بن سلطان النھیان نے العین زو بنوایا ہی اس لئے تھا تاکہ یہاں جانور بالکل اسی طرح آزادانہ رہ سکیں جیسے کہ وہ اپنے قدرتی مسکن میں رہتے ہیں۔ اپنے قیام سے ابتک اس چڑیا گھر نے معدومیت کے خطرے سے دوچار متعدد جانوروں جیسے کہ صحرائی ہرن، غزال، عرب بارہ سنگھے، عرب صحرائی بلی اور براؤن کیپوچین (بندروں کی ایک قسم) کی افزائش نسل کو یقینی بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
العین زو کے اہم توسیعی منصوبے کون کونسے ہیں؟
جس طرح دنیا میں جانوروں کی اقسام بے شمار ہیں اسی طرح العین زو کے پراجیکٹس بھی بے شمار ہیں کیونکہ چڑیا گھر کی انتظامیہ زیادہ سے زیادہ جانوروں کو ان کے حقیقی گھروں سے مماثل گھر فراہم کرتی چلی جا رہی ہے۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں:
ایلیفنٹ سفاری: یہاں ہرنوں، شیروں، ہاتھیوں اور چند دیگر جانوروں کی نایاب اقسام پائی جاتی ہیں۔ یہ پراجیکٹ 23.77 ہیکٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور العین سفاری کے قریب ہی واقع ہے۔ ایلیفنٹ سفاری بالکل کسی افریقی گاؤں جیسا ہے۔ یہاں گھومنے پھرنے اور لطف اٹھانے کیلئے وسیع جگہ ہے جو کہ مکمل طور پر محفوظ بھی ہے۔
گوریلا سینکچری: اس مسکن میں گوریلوں کا ایک پورا غول مقیم ہے جن میں سے 4 مذکر ہیں۔ العین زو واحد چڑیا گھر ہے جس میں اس تیزی سے معدوم ہوتی ہوئی نسل کی اتنی بڑی تعداد موجود ہے۔ 8.725 مربع کلو میٹر رقبے پر پھیلے اور یہاں موجود گوریلوں کے قدرتی افریقی مسکن سے مشابہ اس مسکن میں گوریلوں کو دیکھنے کیلئے 3 اِنڈور اور آؤٹ ڈور مقامات ہیں، پیدل چلنے کیلئے راہداریاں ہیں اور جیول آف افریقہ نامی ایک خاص حصہ ہے۔
ریپٹائل پارک: 11500 مربع میٹر پر محیط مشرقِ وسطیٰ کا یہ سب سے بڑا ریپٹائل پارک دنیا بھر میں موجود رینگنے والے جانوروں جیسے کہ مگر مچھوں، کچھوؤں، چھپکلیوں اور سانپوں کی 100 سے زائد اقساام کا مسکن ہے۔
کوالا لینڈ: 1650 مربع میٹر پر پھیلا العین زو کا یہ حصہ مشرقِ وسطیٰ میں اپنی نظیر نہیں رکھتا۔ یہاں موجود خوبصورت تھیلی دار ریچھ یا کوالا دنیا کے خوبصورت ترین جانوروں میں شمار ہوتے ہیں۔ العین زو میں بنایا گیا یہ مرکز ہوبہو آسٹریلیا کے علاقے کوئینزلینڈ میں موجود کوالا کے آبائی گھر جیسا ہے۔
چمپینزی فاریسٹ: 8848 مربع میٹر رقبے پر پھیلا ہوا چمپینزی فاریسٹ مشرق وسطیٰ میں آزاد ماحول میں چمپینزی کی نمائش کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ یہاں آنے والے بچے اور بڑے چمپینزیز کو پُرتجسس حرکات کرتے، مختلف چٹانوں سے درختوں اور دیگر بلند سطحوں پر چڑھتے دیکھ سکتے ہیں۔ اس قدرتی ماحول میں موجود چمپینزیز کو آزادانہ فطری حرکات کرتے اور باہم گھلتے ملتے دیکھا جا سکتا ہے۔
صحرائی بلیوں کی افزائش کا مرکز: ان نایاب جانوروں کے تحفظ کیلئے مختص کردہ یہ دنیا کا پہلا مرکز ہے۔ 279 مربع میٹر کے رقبے پر محیط عرب صحرائی بلیوں کے اس سب سے بڑے گھر میں 15 سے 20 گروپس میں ان کی افزائش کی جا رہی ہے۔ ان انتہائی شرمیلی بلیوں کو انتہائی نگہداشت میں رکھنا پڑتا ہے جو کہ ان کی افزائش اور انہیں نظام تنفس کی انفیکشن سے محفوظ رکھنے کیلئے بہت ضروری ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرکز میں کنٹرولڈ درجۂ حرارت اور نمی کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
ریسکیو سینٹر: 3500 مربع میٹر پر محیط العین چڑیا گھر کا یہ شعبہ بیمار اور زخمی جانوروں کے علاج، بحالی اور مستقل نگہداشت کیلئے مطلوب تمام سہولیات سے مزین ہے۔ مرکز میں معصوم اور بے ضرر جانوروں سے لے کر خطرناک درندوں تک سب کا علاج اور دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ شہری بھی یہاں اپنے پالتو جانوروں اور پرندوں کو علاج کیلئے لاتے ہیں۔
پینگوین بیچ: 275 مربع میٹر رقبے پر پھیلے اس مرکز میں پینگوئنز کو کھلی فضاء میں گھومتے پھرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پیگوئنز کو ان کے قدرتی مسکن جیسا ماحول فراہم کرنے کیلئے یہاں ایک تالاب کے ساتھ ساتھ ایک مصنوعی ساحل بھی بنایا گیا ہے۔ تالاب کے پانی کی صفائی کیلئے بہترین جدید نظام بھی موجود ہے۔ یہاں سیر کے دوران نہ صرف آپ پانی سے اٹھکھیلیاں کرتے پینگوئنز کے نظارے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں بلکہ راہداریوں کے اردگرد نصب مختلف جانوروں کے خوبصورت مجسمے بھی دیکھ سکتے ہیں۔
ایونٹ پویلین: یہ مرکزِ تقریبات سرکاری اور نجی اداروں، چڑیا گھر کے معاون اداروں اور عوام کو قدرتی ماحول میں جانوروں، پودوں اور درختوں کے درمیان مختلف تقریبات منعقد کرنے اور ہلا گُلا کرنے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔ یہاں منعقد کی جانے والی تقریبات اور میلوں میں شرکت کرنے والے بچے بالخصوص بے حد لطف اندوز ہوتے ہیں۔