دوحہ، قطر

887

دوحہ کہاں ہے اور کیسا ہے؟

قطر کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر دوحہ خلیجِ فارس میں واقع جزیرہ نما قطر کے مشرقی ساحل پر آباد ہے۔ ننھے سے مُلک قطر کی کُل آبادی میں سے قریباً 40 فی صد لوگ دوحہ میں رہتے ہیں۔ ایک کم گہری خلیج پر واقع دوحہ کی بل کھاتی ہوئی تقریباً 5 کلو میٹر طویل بندرگاہ ملک کے لئے بالخصوص اور خطے کے لئے بالعموم نہایت خاص اہمیت رکھتی ہے۔ قطر کی آزادی سے پہلے اور ذرا بعد تک، یعنی 1970ء سے شروع ہونے والی دہائی تک، ساحل سے کچھ ہی فاصلے پر سمندر میں موجود مرجان کی چٹانوں اور کم گہرے پانیوں کی وجہ سے دوحہ کی بندرگاہ پر صرف چھوٹی کشتیاں اور بحری جہاز ہی لنگر انداز ہو پاتے تھے۔ تاہم، آج کی صورتحال یکسر مختلف ہے کیونکہ اب یہاں گہرے پانیوں سے بھرپور بندرگاہ تعمیر کی جا چکی ہے۔

دوحہ کی بنیاد کب رکھی گئی؟

شہر کے اصل اور قدیم حصے کا نام البیدع ہے جو کہ آج کے دوحہ کی شمال مغربی آبادی ہے۔ کسی زمانے میں یہ مقامی مچھیروں اور ملاحوں کی بستی ہوا کرتی تھی۔ مقامی روایات کے مطابق، ابو ظہبی کی امارت سے ہجرت کر کے یہاں آنے والے سوڈان قبیلے کے لوگوں نے اس بستی کی بنیاد رکھی تھی۔ اٹھارہویں اور انیسویں صدیوں کے دوران ایک طویل عرصہ تک اس زمانے کا ننھا سا گاؤں دوحہ خلیج فارس میں بحری قزاقوں کی سرگرمیوں کا مرکز ہوا کرتا تھا۔ تاہم، 1867ء میں بحرین اور قطر کے مابین ہونے والی جنگ میں یہ چھوٹا سا گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔ قطر پر حملہ کرنے والے بحرین کو اس جنگ میں ابو ظہبی کی حمایت بھی حاصل تھی۔

Source:https://www.chapmantaylor.com/zh/news/chapman-taylor-creates-a-residential-masterplan-for-al-wajbah-in-doha-qatar

جدید دوحہ کی تعمیر کب شروع ہوئی؟

1916ء میں جب قطر برطانوی زیرِ تحفظ ریاست بنا تو دوحہ کو برطانوی سیاسی ایجنسی کا صدر مقام بنا دیا گیا۔ تقریباً یہی وہ زمانہ تھا کہ جب آج کے جدید دوحہ کی تعمیر کا آغاز ہوا۔ مزید برآں، 1971ء میں قطر کی آزادی کے بعد بھی جب اسی شہر کو نوزائیدہ مملکت کے دارالحکومت کے طور پر منتخب کر لیا گیا تو پھر تو اس شہر کی ترقی کی رفتار حقیقتاً دو چند ہو گئی۔ دوحہ کے نہایت تیزی سے دنیا کے جدید ترین اور نہایت ترقی یافتہ شہروں کی فہرست میں داخل ہونے کا کلیدی سبب دوسری جنگِ عظیم کے کچھ عرصہ بعد قطر سے تیل کے عظیم الشان ذخائر کی دریافت بھی ہے۔ تیل کی دولت نے بلاشبہ قطر کی معیشت میں انقلاب برپا کر دیا اور ملک کا دارالحکومت، سب سے بڑا شہر، سب سے بڑا تجارتی مرکز اور سب سے بڑی بندرگاہ کا حامل ہونے کے سبب دوحہ نے پورے ملک سے کہیں بڑھ کر اس معاشی ترقی سے استفادہ کیا۔

تیل کی دولت نے دوحہ کو کیا فوائد پہنچائے؟

قطر کے تیل اور گیس کے بیش بہا ذخائر سے مالا مال ہونے کے بعد دوحہ نے ہر شعبۂ زندگی میں بھرپور ترقی کی۔ تنگ و تاریک محلوں اور گندی گلیوں کی جگہ جدید، شاندار اور پرآسائش کالونیاں تعمیر کی گئیں۔ جدید تجارتی مراکز تعمیر کئے گئے۔ سمندر کے پانی کو صاف کرنے کے پلانٹس تعمیر کئے گئے تاکہ دوحہ شہر میں ترسیلِ آب کا مستقل اور جامع انتظام کیا جا سکے۔ بڑے اور بکثرت بحری جہازوں کی بیک وقت دوحہ کی بندرگاہ پر آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لئے یہاں گہرے پانیوں کی حامل بندرگاہ تعمیر کی گئی جس کے بعد دنیا بھر سے تیل اور گیس درآمد کرنے کیلئے مختلف ممالک کے جہازوں کا بار بار یہاں آنا، لنگر انداز ہونا اور یہاں سے لوڈ ہو کر واپس جانا نہایت آسان ہو گیا اور بدلے میں قطر کے لئے اپنی تیل اور گیس کی دولت کو تیزی سے فروخت کرنا اور اس سے حاصل ہونے والی آمدن کو اس سے بھی زیادہ تیزی سے ترقیاتی کاموں میں استعمال کر کے ملک و قوم کے حالات بدلنا بے حد آسان ہو گیا۔ سمندر سے مچھلیاں پکڑنے کے لئے جدید موٹر بوٹس اور بحری جہاز استعمال کرنے والی قطر کی نیشنل فشنگ کمپنی کا صدر دفتر بھی اسی بندرگاہ پر واقع ہے۔ مزید برآں، دوحہ کی اس بندرگاہ پر کیکڑے پیک کرنے کا ایک پلانٹ بھی لگا دیا گیا ہے۔

یوں اگر یہ کہا جائے کہ دوحہ شہر قطر کی داخلی اور خارجی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس کی معیشت میں انجن کی حیثیت رکھتا ہے تو یہ قطعاً غلط نہ ہو گا۔ صرف دوحہ کی بندرگاہ ہی قومی معیشت میں اس قدر کلیدی کردار ادا کر رہی ہے کہ اس کے بغیر ملک اپنی صنعت و تجارت کی برق رفتار ترقی کا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔

Source:https://www.track2realty.track2media.com/indian-realty-expo-in-doha-tomorrow/

دوحہ میں سیاحوں کیلئے کیا ہے؟

کسی ملک کی معاشی ترقی صرف یہ نہیں ہوتی کہ اس کے خزانوں میں دولت کے انبار لگ جائیں۔ اصل معاشی ترقی وہ ہوتی ہے کہ جس کے نتیجے میں متعلقہ ریاست کے عوام کو بالخصوص زیادہ محفوظ، زیادہ خوشحال، زیادہ پرسکون اور زیادہ پُرآسائش زندگی میسر آئے اور دنیا کے دیگر ممالک کے شہریوں کو بالعموم وہ ریاست کئی وجوہات کی بِناء پر پُرکشش محسوس ہو۔۔۔۔۔ اور آج کا قطر ایسا ہی ہے۔ یہ اپنے شہریوں کو اعلیٰ ترین معیارِ زندگی اور تمام ممکنہ آسائشیں فراہم کر رہا ہے۔ اس کی معاشی ترقی اس کے اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور کارکنان کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہے اور تیز رفتار ترقی کے شاندار مواقع فراہم کر رہی ہے۔

ان سب حقائق کے ساتھ ساتھ قطر کی معاشی ترقی کی عکاسی پورے ملک میں بالعموم اور اس کے دارالحکومت دوحہ میں بالخصوص تیزی سے بڑھتے ہوئے جدید ترین اور نہایت شاندار سیاحتی مقامات بھی کر رہے ہیں جو نہ صرف یہاں کے مقامی و غیرملکی مکینوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہے ہیں بلکہ ان کے حسن و جمال کی شہرت نہایت تیزی سے چہار دانگِ عالم میں پھیلتی جا رہی ہے۔ ایسے بے شمار مقامات میں سے کلاک ٹاور چوک، سوق، گورنمنٹ ہاؤس، ساحلِ دوحہ سے ذراد دور ایک جزیرے پر تعمیر کیا گیا اسلامی فنون کا عجائب گھر اور دوحہ کا بین الاقوامی ایئرپورٹ وغیرہ اہم ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More