قطر ۔۔۔ پُرشکوہ ماضی اور روشن مستقبل کا استعارہ

659

قطر کہاں ہے اور کیسا ہے؟

قطر مغربی ایشیاء یا مشرقِ وسطیٰ کا ایک چھوٹا سا مگر بے حد خوبصورت اور مواقع سے بھرپور ملک ہے۔ ملک کے دارالحکومت کا نام دوحہ ہے جو کہ اس کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔ دوحہ قطر کا سب سے بڑا شہر ہے۔ خلیجِ فارس کے مغربی ساحل پر آباد آزاد قطری ریاست ایک چھوٹے سے صحرائی جزیرہ نُما پر واقع ہے جو کہ بہت بڑے جزیرہ نُمائے عرب کے شمال میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ ننھا سا مگر بے حد دلکش قدرتی و مصنوعی حُسن کا مُرقع اور زرخیز تاریخ کا خزینہ جزیرہ نمائے قطر 100 میل شمالاً جنوباً جب کہ 50 میل شرقاً غرباً پھیلا ہوا ہے۔ قطری خطے کی شکل تقریباً بیضوی ہے اور اس کی سرحدیں خشکی کے راستے سوائے متحدہ عرب امارات کے اور کسی ملک سے نہیں ملتیں۔ تاہم، قطر کے مشرق میں خلیج فارس کی ایک نہایت باریک سی پٹی اسے سعودی عرب سے براستہ سمندر جوڑ دیتی ہے جبکہ قطر کے شمال مغرب میں بحرین بھی اس سے محض 25 بحری میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ قطر کا ساحل 350 میل طویل ہے جس میں سے 37 میل کی پٹی سعودی عرب کے ساحل کے بالمقابل ہے۔

قطر کا نظامِ حکومت کیسا ہے؟

قطر پر ثانی خاندان کی حکومت ہے۔ شیخ تمیم ابنِ حمد الثانی ملک کے امیر جب کہ شیخ خالد ابنِ خلیفہ ابنِ عبد العزیز الثانی ملک کے وزیرِ اعظم ہیں۔ یہاں آئینی بادشاہت رائج ہے اور حکومت کا انتظام وزیر اعظم کی سربراہی میں ایڈوائزری کونسل چلاتی ہے۔ 1971ء میں برطانیہ سے مکمل آزادی حاصل کرنے کے فوراً بعد سے ہی قطر کے شاہی خاندان نے مغربی طاقتوں سے مضبوط تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کی حکمت عملی کی اساس بنائے رکھا ہے۔

قطر کی معاشی صورتحال کیسی ہے؟

پیٹرول اور قدرتی گیس کے دنیا کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک قطر میں واقع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کی تیل اور گیس کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لئے یہاں غیرملکی کارکنان بڑی تعداد میں کام کر رہے ہیں۔ ملک کے تیل کی دولت سے مالا مال ہونے کے سبب یہاں کے لوگوں کا معیارِ زندگی بہت بلند ہے اور حکومت کا سماجی خدمات کا نظام نہایت مستحکم ہے۔

قطری آبادی کی نمایاں خصوصیات کیا ہیں؟

2021ء میں لگائے گئے ایک اندازے کے مطابق قطر کی آبادی 25 لاکھ 5 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ زمانۂ قدیم میں قطر کی حقیقی اور کُل آبادی جزیرہ نمائے عرب کے مرکزی حصے کے محض چند ہزار خانہ بدوش بدوؤں پر مشتمل تھی۔ تاہم آج ملک کی کُل آبادی تو بہت بڑھ چکی ہے لیکن اس میں قطر کے حقیقی شہریوں کا تناسب بدستور نہایت قلیل ہے۔ 2015ء کے ایک اندازے کے مطابق، قطر کی کل آبادی میں سے محض 11.6 فی صد افراد مقامی جب کہ 88.4 فی صد غیرملکی ہیں۔

آزادی کے فوراً بعد یعنی 1970ء سے شروع ہونے والی دہائی سے جاری تیز رفتار معاشی ترقی اور اس کے سبب کارکنان کی بڑی تعداد کی مسلسل بڑھتی ہوئی ضرورت نے قطر کی معیشت کا غیرملکی کارکنان پر انحصار بڑھا دیا ہے۔ یہاں موجود صنعتوں، تیل اور گیس کی پیداواری فیلڈز، تجارتی مراکز، بندرگاہوں اور تعمیراتی شعبے میں کام کرنے والے انگنت غیرملکی ہنرمندوں، ماہرین، مزدوروں، سرمایہ کاروں اور تاجروں وغیرہ میں سے بڑی تعداد کا تعلق پاکستان، ہندوستان، ایران اور دیگر ممالک سے ہے۔ چند قطری خاندان ابھی تک خانہ بدوش طرزِ زندگی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

قطر کی سرکاری زبان تو عربی ہی ہے تاہم انگریزی ملک میں بالعموم بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے کیونکہ یہاں موجود دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کارکنان اسی بین الاقوامی زبان کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطہ کرتے ہیں۔ البتہ، پاکستانیوں، ہندوستانیوں اور ایرانیوں کی قطر میں بڑی تعداد میں موجودگی کے سبب اردو اور فارسی کا بھی یہاں کی بڑی زبانوں میں شمار ہونا فطری امر ہے۔

قطر کی سرزمین کیسی ہے؟

قطر میں پینے کے تازہ پانی کے ذخائر خال خال ہیں۔ یہاں کی زمین کاشتکاری کے لئے غیرموزوں، ہموار، نیچی اور صحرائی ہے جو کہ مشرق میں چونے کے پتھروں پر مشتمل سطح مرتفع سے بتدریج بلند ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ قطر کے مغربی اور شمالی ساحلوں کے ساتھ ساتھ موجود پہاڑوں کی اوسط بلندی بھی محض 130 فٹ ہے۔ ملک کا بلند ترین پہاڑ ابو البول بھی محض 335 فٹ بلند ہے۔ ریت کے ٹیلے، نمکیات سے بھرپور سطح مرتفع یا سبخہ (ساحلی علاقے کی ایک قسم) ملک کے جنوبی اور جنوب مشرقی حصوں کی سطح زمین کے مرکزی خد و خال ہیں۔

قطر کی آب و ہوا کیسی ہے؟

جون سے ستمبر تک قطر کا موسم بے حد گرم اور حبس سے بھرپور ہوتا ہے اور درجۂ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے۔ بہار اور خزاں میں یہاں کا موسم عموماً معتدل رہتا ہے اور درجۂ حرارت اوسطاً 17 ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے جب کہ موسم سرما میں یہاں بہت تھوڑی سی سردی پڑتی ہے اور ملک کے بعض مقامات پر سالانہ قریباً 3 انچ تک برف بھی پڑتی ہے۔

قطر میں کیسے نباتات اور حیوانات ہیں؟

قطر کے صرف شمالی حصوں میں کچھ ہریالی نظر آتی ہے۔ ان علاقوں میں کھیتی باڑی کی جاتی ہے کیونکہ یہاں فصلوں کو سیراب کرنے کا نظام موجود ہے۔ ان علاقوں میں موسم بہار میں ہونے والی بارشوں کے دوران نہایت قلیل مدت کے لئے ہی سہی مگر صحرائی پودے خوب خوشبو بکھیرتے ہیں۔ ملک میں جنگلی حیات کی تعداد نہایت کم رہ گئی ہے۔ تاہم نایاب ہوتے قطر کے قومی جانور عربی ہرن کے تحفظ کے لئے حکومت ایک جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے۔

قطر کی آبادی کی خصوصیات کیا ہیں؟

2018ء کے اعداد و شمار کے مطابق قطر کی آبادی کا 99.1 فی صد حصہ شہروں میں اور صرف 0.9 فی صد حصہ دیہاتوں میں آباد ہے۔ جب کہ 2010ء کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک کی آبادی کا 67.7 فی صد حصہ مسلمانوں پر 13.8 فی صد مسیحیوں پر، 13.8 فی صد ہندوؤں پر، 3.1 فی صد بدھوں پر جب کہ 1.6 فی صد دیگر مذاہب کے لوگوں پر مشتمل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More