دِرعیہ گیٹ: منصوبوں کا منصوبہ

468

دِرعیہ گیٹ کا ترقیاتی منصوبہ ایک بہت بڑا اور جامع منصوبہ ہے جس میں انگنت چھوٹے بڑے مختلف النوع منصوبے شامل ہیں جن کی تکمیل بلاشبہ اس پورے خطے کی شکل اور قسمت بدل کر رکھ دے گی۔ اس منصوبے میں شامل چند کلیدی اور سرِدست جاری سیاحتی اہمیت کے چھوٹے بڑے منصوبوں کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:

بجیری کے علاقے میں کیا ہو رہا ہے؟

دِرعیہ گیٹ پراجیکٹ کے تحت جن علاقوں میں سب سے پہلے ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا ان میں بجیری کا علاقہ بھی شامل ہے۔ بجیری کے علاقے کے حُسن کو نمایاں کرنے، مواصلاتی ڈھانچے کو بہتر کرنے اور مقامی لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام جاری ہیں۔ ترقیاتی منصوبے پر عملدرآمد کے بعد خوبصورت اور مکمل طور پر آبائی طرز کی تزیئنِ زمین کے ساتھ مقامی گلیوں کی نئی شکل و صورت دِرعیہ کی تاریخ کو ممتاز کر دے گی۔ یہاں موٹر سائیکل سواروں کے لئے الگ راستے، گھڑ سواروں کے لئے الگ راستے اور پیدل چلنے والوں کے لئے الگ سایہ دار راستے ہوں گے۔ بجیری جلد ہی ریاض کا ایک نیا اور اضافی کھانے پینے کا مرکز بن جائے گا جہاں آنے والے متنوع ذائقوں کے کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ دِرعیہ کے دل یا نخلستانِ فن یعنی الطُریف کے بلا تعطل نظارے بھی کر سکیں گے جو کہ سعودی عرب کے اولین مراکزِ فن میں سے ایک ہے اور عہد حاضر کے فنون اور فن پاروں کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بجیری میں کسی آرٹ گیلری سے مشابہہ سمھان ہیریٹیج ہوٹل بھی موجود ہے۔

دِرعیہ میں عوامی فلاح کیلئے کیا ہو رہا ہے؟

دِرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے آٹزم (دماغ کی نشوونما سے متعلق ایسی حالت جو مریضوں کو سمجھنے اور سمجھانے کے مسائل میں مبتلا کر دیتی ہے) کے شکار خاندانوں کے لئے کام کرنے والی ایک خیراتی تنظیم امام محمد بن سعود چیریٹ ایبل سوسائٹی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں جس کے مطابق دونوں ادارے مل کر مقامی آبادی کی فلاح کے مندرجہ ذیل منصوبوں پر کام کریں گے:

1۔ مستحق خاندانوں میں خوراک کی تقسیم کا پروگرام

2۔ یتیم بچوں کے لئے تعلیمی و تفریحی پروگرام

3۔ اہلِ ثروت سے فرنیچر، کپڑے اور دیگر ضروریاتِ زندگی وصول کر کے مستحق افراد میں تقسیم کرنے کا پروگرام

4۔ ہلکی پُھلکی تفریح کے ذریعے تعلیم و تربیت اور ثقافت کی ترویج کیلئے ہفتہ وار تقاریب منعقد کرنے کا پروگرام

5۔ بچوں، بڑوں اور نوجوانوں کی جسمانی تندرستی کو یقینی بنانے کیلئے میراتھون منعقد کرنے کا پروگرام

6۔ افراد کو اپنے خاندانوں اور معاشرے کیلئے امدادی و فلاحی کام کرنے کی تربیت دینے کیلئے ‘دا ٹیلینٹ سکاؤٹ’ پروگرام

ان منصوبوں پر کام کرنے کا مقصد مقامی آبادی کی ذہنی، علمی اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے کیونکہ انسانی ترقی ہی درحقیقت دیرپا ترقی ہوتی ہے اور اسی ترقی کے نتیجے میں مقامی ترقیاتی، سیاحتی و تفریحی منصوبوں کیلئے لیبر مارکیٹ کی ضروریات مقامی طور پر پوری ہو سکیں گی۔

بیت الاردھا کیا ہے؟

اردھا فخر اور فتح کے اظہار پر مبنی روایتی سعودی رقص ہے جو کہ سلطنتِ سعودی عرب کی تاریخ اور عظمت اور سعودی عوام کی دلیری کو ظاہر کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دِرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس عظیم الشان سیاحتی و ثقافتی مرکز میں سعودی نوجوانوں اور دیگر افراد کو اس رقص کی تربیت فراہم کرنے کے لئے بیت الاردھا یا اردھا ڈانسنگ ہاؤس کی بنیاد رکھی ہے۔ اس ادارے کی تعمیر کے 2 بنیادی مقاصد ہیں:

1۔ اردھا کے تربیتی کورسز منعقد کرنا

2۔ تربیت مکمل کرنے والوں کے مابین مقابلوں کا انعقاد کرنا تاکہ مقامی آبادی اور بیرونی دنیا سے آنے والے سیاحوں کو سعودی فنکاروں کی مہارت اور سعودی ثقافت سے آگاہی حاصل ہو سکے۔

کیا دِرعیہ گیٹ ورثے کو تحفظ دے رہا ہے؟

دِرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سعودی ورثے کے تحفظ کے جامع پروگرام پر کاربند ہے۔ اتھارٹی نے سعودی ورثے کے تحفظ کی سوسائٹی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط بھی کئے ہیں جس کے مقاصد حسبِ ذیل ہیں:

Source:https://www.diriyahgate.sa/home.aspx

1۔ سعودی ورثے کے تحفظ کے لئے مشترکہ منصوبے بنانا اور ان پر عملدرآمد کرنا

2۔ آثارِ قدیمہ کا تحفظ کرنا، اُن پر تحقیق کرنا، اُن سے متعلق تجربات و مشاہدات کا تبادلہ کرنا اور ان کو محفوظ بنانے کے منصوبوں میں مقامی آبادی کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنا

3۔ نمائشوں، ثقافتی سرگرمیوں، تقاریب اور کانفرنسوں وغیرہ کے ذریعے مقامی ورثے کو اگلی نسلوں تک پہنچانا اور دنیا بھر سے آئے سیاحوں کو سعودی ثقافت کی رنگا رنگی و زرخیزی سے متعارف کروانا

4۔ حساس آثارِ قدیمہ اور قومی ورثے سے متعلق تمام مقامات کے تحفظ کے طریقے تلاش کرنا اور اس حوالے سے آئندہ کیلئے اعلیٰ معیارات مقرر کرنا

5۔ مقامی افراد کو قومی ورثے میں شامل اشیاء و مقامات کے تحفظ کی تربیت دینا

الطُریف کے اہم مقامات کون کون سے ہیں؟

دِرعیہ گیٹ کے ثقافتی وجود میں دل کی سی حیثیت کے مالک الطُریف میں سیاحوں کی دلچسپی کے انگنت مقامات ہیں جیسے کہ:

1۔ سِبالت مودھی: یہ ایک کمیونٹی بلڈنگ تھی جس کو یہ نام مودھی بنتِ سلطان بن ابی وہتن والدہ امام عبد العزیز بن محمد بن سعود کے نام پر دیا گیا ہے۔

2۔ سلویٰ محل: دِرعیہ گیٹ موجودہ سعودی حکمران خاندان کا آبائی مقام اور پہلی سعودی ریاست جبکہ سلویٰ پیلس اس پہلی ریاست کی اولین جائے تخت ہے۔

3۔ تجارت اور مالیات کا عجائب گھر: یہ عجائب گھر سلویٰ پیلس اور سِبالت مودھی کے درمیان بیت المال میں واقع ہے۔

4۔ امام محمد بن سعود مسجد: یہ خوبصورت اور عظیم الشان مسجد الطُریف کا نمایاں ترین مقام ہے جو کہ سلویٰ محل کے شمال میں واقع ہے۔

5۔ دِرعیہ عجائب گھر: اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ موجودہ سعودی ریاست کب اور کیسے وجود میں آئی اور کیسے پھلی پھولی تو پھر آپ کو اس عجائب گھر کا دورہ ضرور کرنا چاہئے۔

6۔ امام عبد اللہ بن سعود پیلس: یہ محل ریاست کے آخری امام کی رہائش گاہ تھی۔

7۔ عربی گھوڑوں کا عجائب گھر: یہ عجائب گھر امام عبد اللہ بن سعود پیلس کے سامنے واقع ہے۔

8۔ ملٹری میوزیم: اس عجائب گھر میں صدیوں پرانی لڑائیوں میں استعمال ہونے والے ہتھیار و دیگر عسکری اشیاء دیکھی جا سکتی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More