دِرعیہ گیٹ کا ترقیاتی منصوبہ

478

دِرعیہ گیٹ پراجیکٹ کیا ہے؟

دِرعیہ شہر سعودی دارالحکومت ریاض سے 15 منٹ کی ڈرائیو کی دوری پر شمال مغرب میں صوبہ ریاض میں واقع ہے۔ دِرعیہ گیٹ پراجیکٹ کا مقصد 7 مربع کلو میٹر پر محیط دِرعیہ شہر کو ثقافت، ورثے، میزبانی، خریداری اور تعلیم کے حصول کے تناظر میں دنیا کے نمایاں ترین مقامات میں سے ایک میں ڈھالنا ہے۔ دِرعیہ گیٹ پراجیکٹ سعودی عرب کے بہت بڑے ترقیاتی منصوبے ویژن 2030ء کا حصہ ہے جو کہ ورثے، میزبانی، تعلیم، خریداری اور کھانوں کے منظم امتزاج کے ذریعے مُلک کی تاریخ کی عکاسی کرے گا۔ یہ عظیم الشان سعودی سیاحتی منصوبہ نیوم، امالا اور دیگر منصوبوں کے ساتھ مل کر سعودی عرب میں سیاحت کی صنعت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ بیرونی دنیا کے لوگ اب تک سعودی عرب میں صرف حج و عمرہ اور دیگر مذہبی امور ہی کے سبب آتے ہیں۔ تاہم، ان سیاحتی مقامات کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ اندرون اور بیرون ملک سے بڑی تعداد میں سیاح ان مقامات کی جانب کِھنچے چلے آئیں گے اور یوں سعودی معیشت میں سیاحت کی صنعت کا حصہ بہت بڑھ جائے گا۔

دِرعیہ گیٹ منصوبے پر کون کیا کام کر رہا ہے؟

دِرعیہ گیٹ کے ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے کے لئے جولائی 2017ء میں دِرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی گئی۔ جِس کے فرائض حسبِ ذیل ہیں:

1۔ سعودی عرب کی تاریخ کو محفوظ کرنا

2۔ مقامی لوگوں کی آبائی روایات کو محفوظ کرنا

3۔ دِرعیہ کی تہذیب کو دنیا بھر میں متعارف کروانا

4۔ تاریخی عمارات و دیگر مقامات کو محفوظ کرنا

5۔ عمارتوں کے ڈیزائنز سے لے کر پورے ٹاؤن کی تزئین و آرائش تک کو دِرعیہ کی تاریخ سے مماثل کر کے روایتی و ثقافتی ماحول تخلیق کرنا

6۔ دِرعیہ کو دنیا کے بڑے سیاحتی مقامات میں سے ایک بنانا

7۔ مقامی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کر کے اپنے مقاصد کے حصول کے قابل بنانا اور ان کی تعلیمی، تکنیکی و پیشہ ورانہ استعداد کو بڑھانا

8۔ مقامی لوگوں کی سماجی، ثقافتی و تاریخی کامیابیوں کو اجاگر کرنا

9۔ مقامی کمیونٹی کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھانا

10۔ مقامی زمین کے بہترین انتظام کو یقینی بنانا

11۔ عمارتوں کی تعمیر و توسیع وغیرہ کے لئے اجازت نامے اور لائسینس جاری کرنا اور ان کی نگرانی کرنا

دِرعیہ گیٹ ماسٹر پلان کیا ہے؟

دِرعیہ گیٹ ماسٹر پلان میں شہر کی تزئین و آرائش اور یہاں مختلف مقاصد کے لئے متعدد نئی عمارتوں اور سڑکوں وغیرہ کی تعمیر و توسیع کے منصوبے اور کئی نئے پروگرامز شروع کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔ ماسٹر پلان کے نمایاں خد و خال حسبِ ذیل ہیں:

Source:https://gulfnews.com/business/tourism/saudi-arabias-20b-diriyah-gate-development-doesnt-believe-in-cutbacks-pandemic-or-not-1.1622802208419

1۔ 64 بلین ریال کی لاگت سے شاہانہ اور منفرد طرزِ زندگی اور عہد ساز ثقافت کے امین دِرعیہ گیٹ کو دورِ حاضر کے شاندار سیاحتی مقام میں تبدیل کرنا

2۔ علاقے میں 1 لاکھ لوگوں کو بسانے کا انتظام کرنا

3۔ دِرعیہ میں سالانہ 25 ملین سے زائد سیاحوں کی آمد کو یقینی بنانا

4۔ یہاں 20 سے زائد بین الاقوامی برینڈز کے ہوٹلوں کے قیام کو یقینی بنانا

5۔ چھوٹے بڑے 3 ہزار نئے گھر تعمیر کرنا

6۔ علاقے میں 100 سے زائد ریسٹورینٹس تعمیر کرنا

7۔ کم از کم 5 عالی شان پلازہ تعمیر کرنا

8۔ علاقے کی تہذیب و ثقافت کے آئینہ دار 20 سے زائد مقامات تعمیر کرنا

9۔ شہر کے پُرتعیش ہوٹلوں میں سیاحوں کے قیام کے لئے 3100 سے زائد کمروں کی موجودگی کو یقینی بنانا

10۔ کھیلوں اور تفریح کے لئے 4 گراؤنڈز، جمنیزیمز اور تھیئٹرز وغیرہ تعمیر کرنا

کیا دِرعیہ گیٹ میں تعلیمی ادارے ہوں گے؟

ورثے، ثقافت اور فنون پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ دِرعیہ گیٹ متعدد عالمی معیار کی اکیڈمیز، انسٹیٹیوٹس اور شاہ سلمان یونیورسٹی بھی قائم کرے گا۔ مقامی ثقافتی اداروں میں سے ایک میں نجدی فنِ تعمیر، گارے کی اینٹوں کی عمارتیں بنانے، خطاطی، شاعری، باز پالنے، تھیئٹر، رقص، موسیقی، کھانا پکانے کے فن اور اسلامی تعلیمات سمیت متعدد مضامین کی کلاسز اور کورسز کروانے کا آغاز کیا جائے گا۔

کیا دِرعیہ گیٹ خریداری کیلئے موزوں ہو گا؟

پُرتعیش اشیاء کا کاروبار کرنے والے تمام سرکردہ بین الاقوامی برانڈز کی ہمہ قسم مصنوعات دِرعیہ گیٹ میں دستیاب ہوں گی جو شاید یہاں آنے والے غیرملکی سیاحوں کیلئے تو کوئی منفرد بات نہ ہو مگر سعودی عرب کے مقامی لوگوں کیلئے ایک منفرد طرزِ زندگی کے آغاز کا موقع ہو گا۔ خریداری کے مراکز میں امتیازی عالمی برانڈز کے ساتھ ساتھ روایتی دستکاریوں کی دکانیں اور بازار بھی ہوں گے اور یہ سب کچھ ایک مُستند نجدی گاؤں کے ماحول میں ہو گا۔

دِرعیہ گیٹ میں سیاحوں کیلئے کیا کیا ہو گا؟

الطُریف دِرعیہ گیٹ کے ثقافتی قلب میں واقع سیاحتی توجہ کا خاص مقام ہے۔ اسے 1744ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ 2010ء میں یونیسکو نے اِسے عالمی ورثے میں شامل کر لیا تھا۔ الطُریف سعودی عرب کی تاریخ کا جزوِ لاینفک ہے۔ دِرعیہ گیٹ کے رہائشی اور سیاح یہاں موجود متعدد عجائب گھروں، ثقافتی اداروں اور اکیڈمیز کے ذریعے سعودی عرب کی تاریخ سے آگاہ ہو سکتے ہیں۔ عہدِ قدیم کی طرز پر آراستہ گاؤں کی سیر کر سکتے ہیں اور اس طرزِ زندگی کو دیکھ سکتے ہیں جو یہاں 300 سال قبل اختیار کیا جاتا تھا۔ آرٹ ڈسٹرکٹ یا عظیم الشان فن کدے میں چہل قدمی کر سکتے ہیں جس میں آرٹ گیلریاں اور مختلف ذائقوں اور پکوانوں سے آراستہ ریستوران قطار اندر قطار موجود ہیں۔ مزید برآں، بیرونی دنیا سے یہاں آنے والے سیاح مقامی مراکز سے مُستند تاریخی نوادرات اور مقامی دستکاریاں بھی خرید سکتے ہیں۔

کیا دِرعیہ گیٹ میں انفراسٹرکچر بہتر ہو رہا ہے؟

ریاض کی مغربی رِنگ روڈ کے ساتھ ساتھ مواصلاتی نظام کی بہتری کے ایک جامع منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دِرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تخمینے کے مطابق علاقے میں مجوزہ سڑکوں، پلوں، انڈر پاسز اور دیگر تعمیرات پر 155 بلین سعودی ریال لاگت آئے گی۔ مواصلاتی نظام کے اس جال کی تکمیل کے بعد دِرعیہ گیٹ دنیا کے سب سے بڑے تہذیبی و ثقافتی شہر میں تبدیل ہو جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More