ریڈ سی پراجیکٹ اور ساحلی گاؤں
ریڈ سی پراجیکٹ کون تعمیر کر رہا ہے؟
ریڈ سی پراجیکٹ کی تعمیر کی ذمہ داری دا ریڈ سی ڈویلپمنٹ کمپنی یا ٹی آر ایس ڈی سی کو سونپی گئی ہے۔ یہ ایک سرکاری کمپنی ہے جو کہ مکمل طور پر سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی ملکیت ہے۔
ٹی آر ایس ڈی سی کے قیام کے مقاصد کیا ہیں؟
ٹی آر ایس ڈی سی کو بحیرۂ احمر کے منصوبے کو ایک ایسے پُرآسائش، قدرتی سیاحتی مقام کے طور پر تعمیر کروانے کا کام سونپا گیا ہے کہ جو پائیدار ترقی کے باب میں نئے معیارات مقرر کرے گا اور سیاحت کے عالمی نقشے میں سعودی عرب کی درجہ بندی کو بہتر بنائے گا۔
السیف گروپ کیا کر رہا ہے؟
دنیا کے سب سے بڑے قدرتی سیاحتی منصوبے پر کام کرنے والی دا ریڈ سی ڈویلپمنٹ کمپنی نے اس منصوبے کے ساحلی گاؤں میں سہولیات کی فراہمی کے انتظام کا کام کرنے کے لئے السیف گروپ سے معاہدہ کیا ہے۔ السیف گروپ مشرق وسطیٰ ہی سے تعلق رکھتا ہے اور یہ ساحلی گاؤں میں 18 رہائشی عمارات، 200 مکانات، بشمول عالی شان مکانات اور عام مکانات اور انتظامی دفاتر وغیرہ کے لئے تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کا کام کرنے کا ذمہ دار ہو گا۔
بحیرۂ احمر پراجیکٹ میں ملازمین کیلئے کیا ہے؟
دا ریڈ سی ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جوہن پینگانو کا کہنا ہے کہ ‘ہمارے مہمانوں یا سیاحوں کی طرح ہمارے ملازمین بھی ہمارے سیاحتی مقام میں دل جیسی اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ کارکنان ہی ہیں کہ جن کی وجہ سے ساحلی گاؤں اس طرح تیار ہو رہا ہے کہ یہ ملازمین کی رہائش اور فلاح و بہبود کے نئے اور بہتر معیارات مقرر کرے گا۔ سہولیات فراہم کرنے والی ممتاز کمپنی، السیف گروپ کے ساتھ کام کرنے کا مقصد ہی یہ ہے کہ ہم اپنے ملازمین کو اعلیٰ ترین معیار کی رہائش اور سہولیات فراہم کرنے کے اپنے عہد کی پاسداری کر رہے ہیں۔ یہ رہائش آرام دہ بھی ہے اور محفوظ بھی’۔
السیف گروپ کے تمام سہولیات کا انتظام کرنے والے شعبے کے وائس چیئرمین فہد السیف کا کہنا ہے کہ ‘ٹی آر ایس ڈی سی کے ساحلی گاؤں کا رقبہ بہت زیادہ اور معیار بلاشبہ بلند ہے اور ہم یہاں کام کرنے والے ہر فرد کو اعلیٰ معیار کی خدمات و سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ٹی آر ایس ڈی سی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں’۔
منصوبے کا ماحول پر کیا اثر ہو گا؟
بحیرۂ احمر کے سیاحتی منصوبے پر کام کرنے والی ترقیاتی کمپنی اور السیف گروپ دونوں اس ساحلی گاؤں کے تمام مکینوں کو بہترین ماحولیاتی و سماجی اصولوں کے عین مطابق موزوں رہائش گاہیں فراہم کریں گے۔ دونوں کمپنیاں سب کے لئے معیارِ زندگی کو بلند، موافق، سٹائلش اور بہتر بنانے کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں۔ ٹی آر ایس ڈی سی کی تعمیراتی سرگرمیوں کے ماحول پر منفی اثر کو محدود کرنے کے لئے ساحلی گاؤں عمارات تعمیر کرنے کے لئے جدید ترین آف سائٹ منیوفیکچرنگ اور چیزوں کی قبل از وقت تیاری کے طریقوں کو استعمال کر رہا ہے۔ ان طریقوں کی مدد سے تعمیرات میں استعمال ہونے والے بڑے بڑے کنکریٹ کے بلاکس اور دیگر لوازمات کو زیرتعمیر عمارت کے سائز و دیگر ضروریات کے عین مطابق ماہر انجینیئرز کی نگرانی میں پہلے کہیں اور یعنی کسی قدرے دور مقام پر تیار کر لیا جاتا ہے اور پھر تمام بنی ہوئی اشیاء کو موقع پر لا کر جوڑ دیا جاتا ہے اور یوں دیکھتے ہی دیکھتے متعلقہ عمارت جیسے کہ پُل، پلازہ یا ہوٹل وغیرہ تیار ہو جاتا ہے۔ اس طرح ساحلی گاؤں کے ماحول میں کاربن کے نفوذ کو ہر ممکن حد تک محدود رکھا جا رہا ہے۔ مزید برآں، ٹی آر ایس ڈی سی ساحلی گاؤں میں زیر تعمیر مختلف عمارات میں ماحول دوست اور بلند درجۂ حرارت کو برداشت کر سکنے والا گرین کنکریٹ بھی استعمال کر رہی ہے تاکہ تمام ترقیاتی کاموں کے دوران کاربن کے اخراج کو محدود رکھا جا سکے۔
ساحلی گاؤں میں کیا کیا ہو گا؟
15 لاکھ مربع میٹر کے وسیع و عریض رقبے پر محیط ساحلی گاؤں میں انتظامی دفاتر، عالی شان مکانات، عام مکانات، فلیٹس اور 144 کمروں پر مشتمل ایک ہوٹل شامل ہیں۔ سمندر کے سامنے شاندار مقام پر ایک ایسی پُرجوش اور زندہ دل کمیونٹی بسانے کا خواب دیکھا جا رہا ہے کہ جو متعدد خصوصی خدمات اور فرصت کے مشاغل جیسے کہ فٹنس سینٹرز، ساحلی کلبز اور کھانے پینے کے مراکز وغیرہ سے بھی لطف اندوز ہو سکے گی۔ دریں اثناء یہاں ایک ہسپتال اور ایک سکول بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔
بحیرۂ احمر کے منصوبے کے اہداف کیا ہیں؟
بحیرۂ احمر کا ترقیاتی منصوبہ پہلے ہی اپنے کئی بڑے اہداف حاصل کر چکا ہے اور مزید اہداف کے حصول کے لئے تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔ امکان ہے کہ 2022ء کے اختتام تک یہاں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا کیونکہ تب تک یہاں ایک بین الاقوامی ایئر پورٹ کام کا آغاز کر چکا ہو گا اور ساتھ ہی ساتھ پہلا ہوٹل بھی کُھل چُکا ہو گا۔ واضح رہے کہ منصوبے کے پہلے فیز میں مجموعی طور پر 16 ہوٹلز تعمیر کئے جا رہے ہیں جو 2023ء تک مکمل ہو جائیں گے۔
اپنی تکمیل کے وقت یعنی 2030ء میں بحیرۂ احمر کا ترقیاتی منصوبہ اپنے 22 جزائر اور 6 دیگر ساحلی مقامات پر بنائے گئے 50 صحت افزاء مقامات پر مشتمل ہو گا جن میں موجود ہوٹلوں کے کمروں کی کُل تعداد 8 ہزار ہو گی جبکہ 1000 رہائشی مکانات ہوں گے۔ دریں اثناء اِس سیاحتی مقام پر پُرآسائش اور شاہانہ بحری جہاز، گالف کورسز اور دیگر تفریحی و آسائشی لوازمات بھی موجود ہوں گے۔ یوں بحیرۂ احمر کے کنارے زیر تعمیر یہ منصوبہ اپنی تکمیل کے بعد یقیناً حسنِ فطرت اور مصنوعی حسن کا شاندار امتزاج بن جائے گا کہ جہاں آنے والوں کو عام سیاحتی مقامات کی طرح صرف دلکش نظاروں پر اکتفا نہیں کرنا پڑے گا بلکہ تمام تر آسائشیں بھی ان کی منتظر ہوں گی۔