ریذیڈینسی ویزہ رینیو کروانا

3,425

ویزہ رینیو کروانا کیوں ضروری ہوتا ہے؟

متحدہ عرب امارات کی حکومت یہاں کے غیرملکی مکینوں کے ویزوں کے زائدالمعیاد ہو جانے کے بعد بھی انہیں 30 دن کی ایک رعایتی مدت کیلئے یو اے ای میں قیام کی اجازت دیتی ہے۔ جرمانوں سے بچنے کیلئے رہائشی ویزہ کو اس مدت کے اختتام سے پہلے رینیو کروانا ہوتا ہے۔

رہائشی ویزہ کون رینیو کرواتا ہے اور کیوں؟

آپ کو متحدہ عرب امارات میں سپانسر کرنے والا ہی آپ کا رہائشی ویزہ رینیو کرواتا ہے۔ اسے چاہئے کہ وہ اس کی معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی اسے رینیو کروا لے۔ ویزہ رینیو ہو جانے کے بعد آپ کو متحدہ عرب امارات میں اپنی رہائش برقرار رکھنے کیلئے نہ تو کسی قسم کے جرمانے ادا کرنے پڑیں گے اور نہ ہی اور کسی قسم کے قانونی نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ واضح رہے کہ یہاں مقیم کسی غیرملکی شہری کو جس امارت میں وہ موجود ہے اس کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز کی اجازت سے رہائشی ویزہ ایکسپائر ہو جانے کے بعد بھی مزید 30 روزہ رعایتی مدت کیلئے یو اے ای میں قیام کی اجازت مل سکتی ہے۔

ویزہ ایکسپائر ہونے کے کیا نقصانات ہیں؟

متحدہ عرب امارات کے شعبۂ اِمیگریشن کے جرمانوں کے نظام کے مطابق، ویزہ ایکسپائر ہو جانے اور رعایتی مدت بھی ختم ہو جانے کے بعد یہاں قیام کرنے پر عائد کئے جانے والے جرمانوں کی تفصیلات حسبِ ذیل ہیں:

1۔ پہلے 6 ماہ تک 25 اماراتی درہم روزانہ کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

2۔ اگلے 6 ماہ تک 50 اماراتی درہم روزانہ کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

3۔ ویزہ ایکسپائر ہو جانے کے 1 سال بعد 100 اماراتی درہم روزانہ کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ جونہی آپ کے اماراتی ویزہ کی معیاد ختم ہو گی، وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی جانب سے آپ کو جاری کردہ اماراتی شناختی کارڈ بھی ایکسپائر ہو جائے گا۔

کیا رہائشی ویزہ قبل از وقت رینیو کروایا جا سکتا ہے؟

اصولاً تو رہائشی ویزوں کی معیاد ختم ہونے کے بعد 30 روز کے اندر اندر ان کی تجدید یا رینوول کروانا ہوتی ہے تاہم، اگر کسی غیرملکی شہری نے کہیں جانا ہو اور اسے اپنے رہائشی ویزہ کو کچھ عرصہ یعنی 1 سے 6 ماہ پہلے رینیو کروانے کی ضرورت پڑے تو اس کیلئے اسے اپنی متعلقہ امارت کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز سے خصوصی اجازت لینا ہو گی۔

ویزہ رینیو کروانے کے کیا لوازمات ہیں؟

متحدہ عرب امارات کا رہائشی ویزہ رینیو کروانے کی بھی وہی شرائط ہیں جو کہ اہلخانہ کو سپانسر کرنے یا ورک پرمٹ حاصل کرنے یا پہلی بار ویزہ کے اجراء کے وقت عائد کی جاتی ہیں۔ اِن میں سے چند بنیادی شرائط حسبِ ذیل ہیں:

1۔ ایک سپانسر جس کے پاس موزوں رہائشی پرمٹ موجود ہو

2۔ 18 سال سے زائد عمر کے درخواستگزاروں کا طبی تندرستی کا ٹیسٹ پاس کرنا

3۔ انشورنس کارڈ کا حامل ہونا ( جو کہ دبئی اور ابوظہبی جانے والوں کیلئے لازمی ہے مگر دیگر امارتوں میں سرِدست اس حوالے سے قدرے نرم پالیسیز نافذ ہیں۔)

4۔ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی جانب سے جاری کردہ ایک رینیو شدہ شناختی کارڈ یا اس کی اصل رسید جو یہ ثابت کرتی ہو کہ آپ اپنے اماراتی شناختی کارڈ کو رینیو کروانے کیلئے وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے پاس رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔

تجدیدِ ویزہ کیلئے مندرجہ ذیل دستاویزات درکار ہوتی ہیں:

1۔ رہائشی اجازت نامے کی تجدید یا رینیوول کیلئے ایک آن لائن یا اماراتی حکومت کے رجسٹرڈ ٹائپنگ آفس کے ذریعے دائرکردہ درخواست جس پر سپانسر کے دستخط موجود ہونے چاہیں، قطع نظر اس بات کے کہ سپانسر کا تعلق سرکاری شعبے سے ہے یا وہ نجی شعبے میں کام کرنے والی کوئی کمپنی ہے یا کوئی ذاتی حیثٰت میں ایسا کر رہا ہے۔

2۔ درخواستگزار کا اصل پاسپورٹ

3۔ درخواستگزار کی تصویر

نجی شعبے میں کام کرنے والے آجروں یا سپانسر کرنے والی کمپنیوں کو مندرجہ ذیل اضافی دستاویزات بھی جمع کروانا ہوتی ہیں:

1۔ کمپنی کے اصل کارڈ کی ایک کاپی

2۔ کمپنی کے حقیقی تجارتی لائسنس کی ایک کاپی

3۔ درخواستگزار کے تجدید شدہ لیبر کارڈ کی ایک کاپی

4۔ 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیبر کارڈ کی تجدید یا رینوول کی رسید کی کاپی

اپنے اہلِ خاندان جیسے کہ شریکِ حیات، بچوں، والدین اور بہن بھائیوں وغیرہ کو سپانسر کرنے والے یو اے ای کے مکین غیرملکی شہریوں کو مندرجہ ذیل دستاویزات بھی لازماً فراہم کرنا ہوتی ہیں:

1۔ سپانسر کرنے والا خواہ شوہر ہو یا بیگم، اُس کا ملازمت کا معاہدہ

2۔ اگر سپانسر کرنے والی بیوی یا شوہر سرمایہ کار ہیں تو اُن کی کمپنی کا معاہدہ

3۔ ملازمت دینے والے کی جانب سے جاری کردہ تنخواہ کا سرٹیفیکیٹ جو کہ ملازم کی ماہوار تنخواہ واضح طور پر بتاتا ہو

4۔ سپانسر کرنے والے کا قانونی طور پر منظور شدہ شادی کا سرٹیفیکیٹ

5۔ سپانسر کرنے والے کا رجسٹرڈ کرایہ نامہ

6۔ سپانسر کرنے والے کا کوئی تازہ ترین یوٹیلیٹی بِل

دریں اثناء، اہلخانہ کے ریذیڈینسی ویزے سپانسر کرنے کے خواہشمندوں کو مزید رہنمائی حسبِ ذیل لنکس سے مل سکتی ہے:

1۔ بیگم اور بچوں کو سپانسر کرنے کے لوازمات

2۔ والدین کو سپانسر کرنے کے لوازمات

3۔ اہلخانہ کو سپانسر کرنے کے خواہشمند کیلئے لوازمات

ویزہ کی تجدید سے متعلق امور پر مزید رہنمائی کہاں سے مل سکتی ہے؟

1۔ ویزہ کے اجراء اور تجدید کیلئے اپلائی کرنے کے آن لائن اور آف لائن چینلز

2۔ متحدہ عرب امارات کے رہائشی ویزہ کیلئے صحت کی صورتحال سے متعلق شرائط

3۔ رہائشی ویزہ کیلئے طبی معائنہ کروانے کیلئے درخواست دینے کا طریقہ

اقامتی ویزہ کی تجدید کیلئے کس سے رابطہ کیا جائے؟

متحدہ عرب امارات کے اقامتی یا ریذیڈینسی ویزہ کی تجدید حسبِ ذیل لنکس کے ذریعے ہو سکتی ہے:

1۔ دبئی میں نجی شعبے یا کسی فری ٹریڈ زون میں کام کرنے والے سپانسر کے خاندان کے ارکان کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید کیلئے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز سے رابطہ کریں۔

کام کرنے کے اجازت نامے یا معاہدے کی تجدید کروانے کیلئے وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات سے رابطہ کریں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More