ورک پرمٹ کون جاری کرتا ہے؟
متحدہ عرب امارات کی وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات ورک پرمٹس جاری کرتی ہے۔ ملازمت دینے والے کو ورک پرمٹ کے حصول کیلئے اس وزارت کو درخواست دینا ہوتی ہے۔
نئی ملازمت کیلئے ورک پرمٹ کون لے سکتا ہے؟
وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کے ایک حکمنامے کے مطابق، کوئی ملازم جس کی ملازمت اس کے محدود یا غیرمحدود معاہدے کی معیاد ختم ہونے کے سبب ختم ہو چکی ہو اگر نئی ملازمت شروع کرنا چاہے تو نیا ورک پرمٹ حاصل کر سکتا ہے۔
کوئی ملازم تمام محدود یا غیرمحدود معاہدوں کی صورت میں ایک نیا ورک پرمٹ حاصل کر سکتا ہے اگر:
1۔ یہ طے پاتا ہے کہ ملازمت دینے والا 60 دن سے زیادہ کی اجرت کی ادائیگی میں ناکامی سمیت اپنی کسی بھی قانونی یا معاہدے کے مطابق طے شدہ ذمہ داری کی تکمیل میں ناکام رہا ہے۔
2۔ وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات تصدیق کر دے کہ ملازمت دینے والا 2 ماہ سے زائد عرصے سے اپنی کمپنی کے غیرفعال ہونے کی وجہ سے ملازم کو کام فراہم نہیں کر سکا، بشرطیکہ ملازم اس عرصے کے دوران وزارت کو رپورٹ کرے۔
3۔ کسی شکایت کی بنیاد پر وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کی جانب سے لیبر کورٹ میں بھیجے گئے کسی لیبر کیس میں حتمی فیصلہ ملازم کے حق میں آیا ہو اور کیس جلد ملازمت سے نکال دیئے جانے یا غیرمعمولی اجرت سے متعلق ہو اور یہ اجرت ملازمت کے اختتام پر 2 ماہ کے بقایاجات سے کم ہو۔
نوٹ: اگر ملازم متحدہ عرب امارات میں موجود ہو تو اسے ایسا سٹیٹس برقرار رکھنا چاہئے جو اسے اپنے اقامے یعنی یو اے ای میں رہائش کے اجازت نامے کا سپانسر تبدیل کرنے کی اجازات دیتا ہو۔
غیرہُنرمند مزدور کب نیا پرمٹ لے سکتے ہیں؟
اگر پہلے معاہدے کی معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی ملازمت دینے اور لینے والا دونوں متفقہ طور پر معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیں تو ملازم کو نیا پرمٹ جاری کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ گزشتہ معاہدے کے تحت ملازم اپنی ملازمت کے کم از کم 6 ماہ مکمل کر چکا ہو۔
ایک وزارتی حکم یہ بھی کہتا ہے کہ اس کارکن کو بھی نیا پرمٹ جاری کیا جا سکتا ہے جس کے آجر نے اسے غیرمنصفانہ طور پر ملازمت سے نکال دیا ہو۔ ایسی صورت میں نئے پرمٹ کے اجراء کیلئے گزشتہ پرمٹ کے 6 ماہ مکمل ہونے کا انتظار کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔
ہُنرمند مزدور کب نیا پرمٹ لے سکتے ہیں؟
اگر کارکن وزارتی حکم کے تحت بنائے گئے حسبِ ذیل 3 درجوں میں سے کسی کے بھی مطابق درکار صلاحیتوں یا مہارتوں کا حامل ہو تو پھر 6 ماہ کی ملازمت کی شرط ختم کر دی جاتی ہے۔ یہ 3 درجے یہ ہیں:
1۔ کسی یونیورسٹی کا ڈگری ہولڈر ہو
2۔ ثانوی تعلیم کے بعد کوئی ڈپلومہ لے چکا ہو
3۔ میٹرک کے بعد کوئی ڈپلومہ لے چکا ہو
تاہم، ان اصولوں کے تحت نیا پرمٹ صرف اسی صورت مل سکتا ہے اگر ملازم اپنے معاہدے میں درج شرائط کی پابندی کرتا ہے۔
ورک پرمٹ کیلئے عمر کی حد کیا ہے؟
متحدہ عرب امارات کے لیبر لاز کسی خاص عمر کا تعین نہیں کرتے کہ جس کو پہنچنے پر عمر یا سینیارٹی کی بنیاد پر ملازمت کے معاہدوں کو ختم کر دیا جائے۔ وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات کے مطابق، 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو متحدہ عرب امارات کے ورک پرمٹ کی ابتدائی منظوری لینے کیلئے ہر 2 سال بعد 5000 اماراتی درہم بطور فیس ادا کرنا پڑتے ہیں۔
ورک ویزہ حاصل کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
ورک ویزہ کے حصول کے عمل میں وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات اور اس امارت کا جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز شامل ہوتے ہیں جہاں کوئی شخص ملازم ہوتا ہے۔
اس عمل کا آغاز کسی غیرملکی کی جانب سے وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات سے ورک پرمٹ کی خریداری سے ہوتا ہے۔ ورک پرمٹ حاصل کرنے والے کو ملازمت کیلئے متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کی اجازت مل جاتی ہے اور یہ پرمٹ اپنے یوم اجراء سے 2 ماہ بعد تک مؤثر ہوتا ہے۔
ملازم کے ورک پرمٹ کی بنیاد پر متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کے بعد اس کو سپانسر کرنے والی کمپنی تمام لوازمات مکمل کرتی ہے۔ جیسے کہ ملازم کا میڈیکل ٹیسٹ کروانا، اس کیلئے متحدہ عرب امارات کا رہائشی شناختی کارڈ اور لیبر کارڈ حاصل کرنا اور 60 روز کی مہلت کے اندر اندر ملازم کے پاسپورٹ پر ورک ریذیڈینسی پرمٹ کی مُہر لگوانا۔ ملازم کے پاسپورٹ پر ورک ریذیڈینسی پرمٹ ظاہر کرتا ہے کہ اُسے وہی کمپنی سپانسر کر رہی ہے جس نے اسے ملازمت دی ہے۔
اس کارروائی کے بعد ملازم اپنے اہل خاندان کو سپانسر کر سکتا ہے اور انہیں یو اے ای لا سکتا ہے۔ خاندان کے ارکان کو سپانسر کرنے کے طریقۂ کار و شرائط سے متعلق تفصیلات جاننے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
بیرونِ امارات سے ورک ویزہ کیسے مل سکتا ہے؟
ورک ویزہ کے حصول کے پروسیس کو تیز کرنے کیلئے وزارتِ انسانی وسائل و امورِ امارات اور وزارتِ امورِ خارجہ و بین الاقوامی تعاون نے مشترکہ طور پر متحدہ عرب امارات سے باہر بھی متعدد مراکز قائم کئے ہیں۔ ان مراکز سے ملازمین اسی زبان میں کہ جسے وہ سمجھ سکتے ہیں اپنے حقوق، فرائض، ملازمت کی شرائط و ضوابط اور ان تمام سہولیات کے متعلق جان سکتے ہیں جن کے وہ حقدار ہوں گے۔ یہ لائحہِ عمل ملازمت دینے والوں اور ملازمت لینے والوں کے درمیان ایک شفاف معاہدے کے تحت رشتے کے قیام کی یقین دہانی کرواتا ہے اور ملازمین کو یو اے ای پہنچنے کے بعد ملازمت کی پیشکشوں جیسے فراڈوں سے بچاتا ہے۔
ورک اور ریذیڈینسی پرمٹ کے حصول کیلئے کس سے رابطہ کریں؟
دبئی کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی دیگر تمام امارات کیلئے ریذیڈینسی پرمٹ یا ویزہ لینے کیلے وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے ای چینلز پلیٹ فارم سسے رابطہ کریں۔
دبئی کیلئے ریذیڈینسی پرمٹ یا ویزہ حاصل کرنے کیلئے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈینسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی سے رابطہ کریں۔