مریض اور تیماردار کیلئے امارات کے داخلی اجازت نامے
کیا کوئی غیرملکی علاج کیلئے امارات آ سکتا ہے؟
غیرملکی مریض متحدہ عرب امارات کے اُن طبی حکام کی سپانسرشپ پر یہاں آ سکتے ہیں جن سے انہیں علاج کروانا ہے۔
کیا مریض کا تیماردار بھی امارات آ سکتا ہے؟
مریض کے ساتھ تیماردار بھی امارات آ سکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر اس کے داخلی اجازت نامے میں ایک بار توسیع بھی ہو سکتی ہے بشرطیکہ کوئی مصدقہ طبی رپورٹ واضح طور پر یہ کہے کہ ابھی مریض کا علاج جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور اس کے تیماردار کا اس کے ساتھ امارات میں ہونا بھی ضروری ہے۔
مریض کو امارات آمد کا اجازت نامہ کون دیتا ہے؟
غیرملکی مریض اماراتی میڈیکل اسٹیبلشمنٹ اور سرکاری و نجی ہسپتالوں کی سپانسرشپ پر متحدہ عرب امارات آ سکتے ہیں۔ سپانسر کرنے والے مریض کی درخواست پر علاج کیلئے اس کے داخلے کے اجازت نامے کو پراسس کرنے کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ 2017ء کے اعدادوشمار کے مطابق، یو اے ای میں 45 سرکاری اور 98 نجی ہسپتال ہیں جو کہ غیرملکی مریضوں کو علاج کیلئے امارات آنے کی ضرورت پڑنے پر سپانسر کر سکتے ہیں۔ سپانسر کرنیوالے ہسپتال کا متحدہ عرب امارات کا لائسنس یافتہ اور یہیں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔ دریں اثناء، بیرونِ ملک سے علاج کیلئے یو اے ای آنے کے خواہشمند یہاں کے پورے طبی ڈھانچے یا میڈیکل اسٹیبلشمنٹ سے متعلق ان ویب سائٹس سے آگاہی حاصل کر سکتے ہیں۔
i۔ منسٹری آف ہیلتھ اینڈ پریوینشن
ii۔ ابوظہبی گورنمنٹ
iii۔ شیخ خلیفہ میڈیکل سٹی
iv۔ گورنمنٹ آف عجمان
1۔ مریض کو دبئی آمد کا اجازت نامہ کیسے مل سکتا ہے؟
علاج کیلئے دبئی آنے کے خواہشمند غیرملکیوں کو مقامی نجی یا سرکاری ہسپتالوں سے منسلک طبی حکام کی سپانسرشپ پر جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز داخلے کے اجازت نامے جاری کرتا ہے۔ یہ اجازت نامے 2 طرح کے ہوتے ہیں:
i۔ ایک بار داخلے کی اجازت والا پرمٹ برائے علاج
اس اجازت نامے کے اجراء کے 60 روز کے اندر اندر مریض کسی بھی وقت دبئی آ سکتا ہے اور اپنی آمد کے دن سے اگلے 90 روز تک کیلئے یہاں رہ کر علاج کروا سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے کہنے پر ایسے مریض کے اجازت نامے میں ایک بار توسیع بھی ممکن ہے۔ تاہم، وہ ایک بار دبئی سے جانے کے بعد واپس نہیں آ سکتا۔
ii۔ متعدد بار داخلے کی اجازت والا پرمٹ برائے علاج
اس اجازت نامے کے اجراء کے 60 روز کے دوران مریض کسی بھی وقت دبئی آ سکتا ہے اور اپنی آمد کے دن سے اگلے 90 روز تک یہاں ٹھہر سکتا ہے۔ طبی حکام کی ہدایت پر ایسے مریض کے اجازت نامے میں ایک بار توسیع بھی ممکن ہے اور وہ پہلی بار آمد سے اگلے 90 روز کے دوران علاج کیلئے متعدد بار یو اے ای آ اور جا سکتا ہے۔
مریض کو داخلی اجازت نامے کیلئے کیا درکار ہوتا ہے؟
مریض کو امارات کا داخلی اجازت نامہ اپلائی کرنے کیلئے ان دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے:
i۔ پاسپورٹ
ii۔ آمد کی وجوہات کی وضاحت پر مبنی کسی رجسٹرڈ ہسپتال کا خط
iii۔ ہیلتھ انشورنس
iv۔ مالی ضمانت
2۔ مریض کو ابوظہبی و شمالی امارات آمد کا اجازت نامہ کیسے مل سکتا ہے؟
وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت ای چینلز پلیٹ فارم کے ذریعے مریضوں کیلئے ابوظہبی، شارجہ، عجمان، اُم القیوین، راس الخیمہ اور فجیرہ کے داخلی اجازت ناموں اور یہاں علاج کی سہولیات کی فراہمی کا بندوبست کرتی ہے۔ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت مریض کو 4 اقسام کے داخلی اجازت نامے جاری کرتی ہے:
i۔ مریض کیلئے ایک بار داخلے کی اجازت والا ویزہ برائے علاج
ii۔ مریض اور اس کے خاندان کیلئے ایک بار داخلے کی اجازت والا ویزہ برائے علاج
iii۔ مریض کیلئے متعدد بار داخلے کی اجازت والا ویزہ برائے علاج
iv۔ مریض اور اس کے خاندان کیلئے متعدد بار داخلے کی اجازت والا ویزہ برائے علاج
3۔ تیماردار کو دبئی آمد کا اجازت نامہ کیسے مل سکتا ہے؟
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز تیماردار کو بھی اس کی خواہش کے مطابق، ایک بار یا متعدد بار داخلے کی اجازت کے حامل پرمٹس جاری کرتا ہے جو کہ اُس کی آمد کے دن سے 90 روز بعد تک مؤثر ہوتے ہیں اور ان میں صرف ایک بار توسیع ہو سکتی ہے۔ ان پرمٹس کا حامل شخص ان کے اجراء کے 60 دن کے اندر اندر کسی بھی وقت دبئی آ سکتا ہے۔ تاہم، ان اجازت ناموں کا اجراء اور توسیع کسی ایسی مصدقہ طبی رپورٹ پر منحصر ہوتے ہیں جو یہ کہتی ہو کہ متعلقہ مریض کو امارات میں علاج کروانے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ اس کا تیماردار بھی ہونا چاہئے۔
دریں اثناء، مریض اور اس کے ساتھ آنے والے تیماردار دونوں کے داخلی اجازت ناموں کا ایک جیسا ہونا بھی ضروری ہے یعنی اگر مریض کے پاس ایک بار داخلے کی اجازت کا حامل ویزہ ہے تو اس کے تیماردار کے پاس بھی ایسا ہی ویزہ ہونا چاہئے اور اگر دبئی آنے والے مریض کے پاس متعدد بار داخلے کی اجازت کا حامل ویزہ ہے تو پھر اس کے تیماردار کے پاس بھی ایسا ہی ویزہ ہونا چاہئے تاکہ دونوں کو اکٹھے آنے جانے میں دقت نہ ہو۔
تیماردار کو داخلی اجازت نامے کیلئے کیا درکار ہوتا ہے؟
تیماردار کو داخلی اجازت نامے کیلئے ان دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے:
i۔ پاسپورٹ
ii۔ ہیلتھ انشورنس
iii۔ مالی ضمانت
4۔ تیماردار کو ابوظہبی و شمالی امارات آمد کا اجازت نامہ کیسے مل سکتا ہے؟
ابوظہبی، شارجہ، عجمان، اُم القیوین، راس الخیمہ اور فجیرہ میں سے کسی بھی امارت کے لائسنس یافتہ اور رجسٹرڈ ہسپتال میں اپنے مریضوں کو علاج کی غرض سے لانے کے خواہشمند تیماردار مریضوں کی طرح اپنے داخلی اجازت ناموں کیلئے بھی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے ای چینلز پلیٹ فارم ہی پر جا کر اپلائی کر سکتے ہیں۔ وہ یہیں سے علاج کی دستیاب سہولیات و ہسپتالوں کے متعلق بھی رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں اور ان سے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت تیمارداروں کو 4 اقسام کے داخلی اجازت نامے جاری کرتی ہے:
i۔ تیماردار کیلئے ایک بار داخلے کی اجازت والا ویزہ
ii۔ تیماردار خاندان کیلئے ایک بار داخلے کی اجازت والا ویزہ
iii۔ تیماردار کیلئے متعدد بار داخلے کی اجازت والا ویزہ
iv۔ تیماردار خاندان کیلئے متعدد بار داخلے کی اجازت والا ویزہ