متحدہ عرب امارات کا بزنس ویزہ حاصل کرنے کا طریقہ

4,151

بزنس ویزہ کیا ہوتا ہے؟

بزنس ویزہ متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزہ سسٹم کا حصہ ہے جس کے تحت غیرملکی اپنے اور اپنے اہلخانہ کیلئے طویل المدتی ویزہ حاصل کر سکتے ہیں۔ کوئی بھی ایسا غیرملکی سرمایہ کار اس ویزہ کے حصول کیلئے درخواست دے سکتا ہے جس کے پاس کاروبار کرنے کا تجربہ ہو اور وہ امارات میں اپنا کاروبار کرنا چاہتا ہو۔ کاروباری افراد کو اہلخانہ سمیت طویل المدتی ویزہ دینے کی اس پالیسی کا مقصد متحدہ عرب امارات کو سرمایہ کاری کیلئے ایک دلکش مقام بنانا اور ملک کی معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھانا ہے۔

بزنس ویزہ کیلئے اہلیت کا معیار کیا ہے؟

کسی بھی ملک سے تعلق رکھنے والے ایسے پیشہ ور افراد اس ویزہ کے حصول کیلئے درخواست دینے کے اہل ہیں کہ جن کے پاس کاروباری تجربہ بھی موجود ہو اور وہ:


1۔ بطور کاروباری شخص اپنے تجربے کو ثابت کر سکیں

2۔ کسی کاروبار کے بڑے شیئرہولڈرز یا اس کی سینئر منیجمنٹ کا حصہ ہوں

3۔ اپنے ملک سے متحدہ عرب امارات منتقل ہونے اور یہاں قانونی طور پر بزنس کرنے کے خواہشمند ہوں

4۔ ان کے پاس کوئی موزوں کاروباری آئیڈیا یا منصوبہ موجود ہو

5۔ بیک گراؤنڈ کی جانچ پڑتال اور طبی معائنے جیسی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی تمام شرائط پر پورا اترتے ہوں

واضح رہے کہ بزنس ویزہ کی اہلیت کے معیار پر پورا اترنے کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ درخواست گزار کو لازماً ویزہ مل جائے گا۔ ماہرین کی کمیٹیاں درخواست اور اس سے منسلک کاغذات کا جائزہ لے کر منظوری دیتی ہیں۔ بزنس ویزہ ایپلیکیشن کی منظوری کے بعد درخواستگزار کو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی شرائط کو پورا کرنا ہو گا تاکہ اسے ویزہ جاری کیا جا سکے۔

امارات کا بزنس ویزہ اپلائی کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

بزنس ویزہ اپلائی کرنے کیلئے آپ کو اماراتی حکومت کی معاونت کے حامل کسی سہولتکار ادارے کی جانب سے اپنی نامزگی کی منظوری لینا ہو گی۔ سرِدست اماراتی حکومت کے منظورکردہ 2 سہولتکار ادارے ایریا 2071 دبئی میں اور ہب 71 ابوظہبی میں کام کر رہے ہیں۔ اگر آپ کی نامزدگی ہو گئی تو آپ کو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے ذریعے ویزہ اپلائی کرنے کی دعوت دی جائے گی۔ سہولتکار ادارے کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کا طریقۂ کار کچھ اس طرح ہے:


https://business.goldenvisa.ae پر جائیں اور اپنا اکاؤنٹ بنائیں

2۔ آپ کا اکاؤنٹ ویریفائی ہو جائے تو لاگ اِن کریں اور نامزدگی کیلئے اپلائی کریں

3۔ اپنی مکمل درخواست سبمٹ کریں۔ اس کے بعد کا پورا عمل تقریباً 30 روز میں مکمل ہو گا کیونکہ اس دوران آپ کی درخواست کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اگر آپ کی نامزدگی ہو گئی تو آپ کو ایک لنک موصول ہو گا جس پر آپ کو متعلقہ دستاویزات اپلوڈ کرنا ہوں گی اور ویزہ کیلئے اپنی درخواست کو مکمل کرنا ہو گا۔ لیکن اگر آپ کی نامزدگی کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تو پھر آپ دوبارہ کم از کم 90 روز بعد ہی اپلائی کر سکیں گے۔

ویزہ کیسے وصول ہو گا؟

جب آپ کی نامزدگی ہو جائے گی تو آپ کو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی ویب سائٹ کے ذریعے ویزہ کی درخواست مکمل کرنے کی دعوت دی جائے گی۔ جب یہ درخواست بھی مکمل ہو جائے گی تو پھر آپ کو ایک ای میل موصول ہو گی جس میں ویزہ کی وصولی کے طریقۂ کار سے متعلق مزید ہدایات ہوں گی۔

اگر آپ متحدہ عرب امارات سے باہر مقیم ہیں تو پہلے آپ کو امارات میں داخلے کیلئے 6 ماہ کا ویزہ دیا جائے گا تاکہ آپ یہاں موجود مواقع کو زیادہ سے زیادہ تفصیل کے ساتھ جان سکیں اور یہاں اپنے قیام کیلئے تمام ضروری انتطامات کر سکیں۔ اس عارضی ویزہ کی معیاد ختم ہونے سے پہلے پہلے آپ کو اسے رہائش کے اجازت نامے میں تبدیل کروانا ہو گا۔

البتہ اگر آپ امارات ہی میں مقیم ہیں تو پہلے آپ کو 1 ماہ کا عارضی ویزہ دیا جائے گا۔ آپ کیلئے اس کی معیاد ختم ہونے سے پہلے پہلے اسے رہائش کے اجازت نامے میں تبدیل کروانا لازمی ہو گا۔

دونوں ہی صورتوں میں آپ اپنے ویزہ کو دبئی کے اماراتی ٹاورز میں قائم سروسز 1 کے ذریعے یا براہِ راست وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے ذریعے تیزی سے اور آسانی سے رہائش کے اجازت نامے میں تبدیل کروا سکتے ہیں۔

بزنس ویزہ کے کیا فوائد ہیں؟

متحدہ عرب امارات کا بزنس ویزہ حاصل کرنے والوں کو اس سے بہت سے فوائد یا سہولیات حاصل ہو جاتی ہیں جن میں سے چند کلیدی فوائد یہ ہیں:

1۔ اگر آپ کو بزنس ویزہ مل گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اب آپ کے پاس 6 ماہ کیلئے متحدہ عرب امارات میں متعدد بار داخلے کا اجازت نامہ موجود ہے۔ آپ اس اجازت نامے سے فائدہ اٹھا کر اپنا کاروبار سیٹ کرنے کیلئے آزادی سے اندرون و بیرون ملک بار بار آ جا سکتے ہیں۔ ظاہر ہے کاروبار کو کسی نئی جگہ سیٹ کرنا آسان یا مختصر کام نہیں ہوتا۔ اس کیلئے خاصی بھاگ دوڑ کرنی پڑتی ہے۔ ایسی صورت میں محدود اجازتوں کے حامل ویزہ کے ساتھ کام کرنا سرمایہ کاروں کیلئے خاصا مشکل ہو جاتا ہے۔ بالخصوص ان افراد کو تو بار بار ایک سے دوسرے ملک آنا جانا پڑتا ہے جو اپنا کاروبار کسی دوسرے ملک سے ختم کرکے متحدہ عرب امارات میں سیٹ کر رہے ہوں یا کئی ممالک میں اپنا کاروبار چلا رہے ہوں۔ بزنس ویزہ ایسے تمام افراد کے مسائل کے حل میں کُنجی کا سا کردار ادا کرتا ہے۔

2۔ بزنس ویزہ کا حامل شخص اپنے کاروباری ادارے کے 3 سینئر ارکان کو بھی رہائش کے اجازت نامے دینے کیلئے نامزد کر سکتا ہے جس کے بعد اگر وہ معیار پر پورے اترے تو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت انہیں بھی امارات میں رہائش کے اجازت نامے جاری کر دے گی۔

3۔ بزنس ویزہ کے حامل تمام افراد کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنے اہلخانہ کو سپانسر کریں۔ تاہم، اہلخانہ کا وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی طے کردہ شرائط و ضوابط پر پورا اترنا ضروری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More