اماراتی ویزہ اور داخلی اجازت نامہ کی اقسام
اماراتی ویزہ کی کئی اقسام کیوں ہیں؟
متحدہ عرب امارات کی حکومت ہر ایک کو اس کی آمد کے مقصد کے مطابق ویزہ یا داخلے کا اجازت نامہ جاری کرتی ہے۔ یوں بالعموم بالحاظ مقاصدِ آمد، اماراتی ویزوں کو 9 کلیدی اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے جو یہ ہیں:
ریموٹ ورک ویزہ
تمام ممالک کے شہریوں کیلئے متعدد بار داخلے کی اجازت کی سہولت کا حامل سیاحتی ویزہ
بزنس ویزہ
سیاحتی ویزہ
مریض اور تیماردار کے داخلی اجازت نامے
خلیج تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مکینوں کیلئے ای ویزہ
امارات کے مکینوں کیلئے ریٹائرمنٹ ویزہ
ٹرانزٹ ویزہ (دوران سفر امارات میں سے گزرتے ہوئے کچھ دیر ٹھہرنے کا اجازت نامہ)
سٹوڈنٹ ویزہ
ان 9 میں سے 4 اقسام قدرے مختصر پروسیجرز کی حامل ہیں یعنی 4 اقسام کا اماراتی ویزہ حاصل کرنے کیلئے کسی قدر مختصر جبکہ باقی ماندہ 5 اقسام کا ویزہ لینے کیلئے قدرے طویل یا متعدد مراحل پر مشتمل طریقہ کار اختیار کرنا پڑتا ہے۔ چنانچہ ان 5 کا ذکر ہم اگلے الگ الگ مضامین میں کریں گے۔ فی الحال 4 سادہ طریقوں سے حاصل کئے جا سکنے والے ویزوں کے بارے میں تفصیل سے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم، اس سے پہلے یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ ابھی ہم رہائشی ویزوں اور ان کی اقسام کا نہیں بلکہ صرف پیشہ ورانہ، سفری، ہنگامی یا تفریحی مقاصد کیلئے جاری کئے جانے والے ویزوں یا اجازت ناموں کا ذکر کر رہے ہیں۔
1۔ ریموٹ ورک ویزہ
دنیا بھر سے خداداد صلاحیتوں کے حامل افراد اور اپنے اپنے شعبوں کے ماہرین کو متحدہ عرب امارات کی جانب راغب کرنے کیلئے اماراتی کابینہ نے اس نئی ریموٹ ورک ویزہ سکیم کی منظوری دی ہے جو کہ بالخصوص کرونا وائرس سے متاثرہ دنیا کے شہریوں کیلئے نہایت مفید اور معاون ثابت ہو رہی ہے۔ اس سکیم کے تحت ساری دنیا میں موجود سفری پابندیوں اور دیگر مشکلات کا شکار کارکنان متحدہ عرب امارات سے باہر رہ کر بھی یہاں کے اداروں کیلئے کام کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء، ایک سال کا ریموٹ ورک ویزہ یا دور سے کام کرنے کا اجازت نامہ غیرملکیوں کو اس بات کی بھی اجازت دیتا ہے کہ وہ کرونا وباء کے تناظر میں لگائی گئی شخصی پابندیوں پر عمل کرتے ہوئے امارات آئیں اور ویزہ کے اجراء کے ساتھ بتائی گئی شرائط و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے کام کریں۔ ریموٹ ورک ویزہ ایک بڑا اور خطے میں اپنی طرز کا پہلا قدم ہے جو کہ سرمایہ کاروں اور ماہرین کو امارات کے محفوظ اور کاروبار دوست ماحول میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کیلئے عالمی معیار کی تمام سہولتیں فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ کو امارات کا ریموٹ ورک ویزہ درکار ہے اور آپ اس سلسلے میں مزید معلومات یا رہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت سے رابطہ کرکے حاصل کریں۔
2۔ متعدد بار داخلے کی اجازت کا حامل سیاحتی ویزہ
اس سکیم کے تحت اماراتی حکومت نے تمام ممالک سے آنے والے سیاحوں اور دیگر افراد کی سہولت کیلئے ایک نئے متعدد بار داخلے کی اجازت کے حامل سیاحتی ویزہ (ملٹی پل اینٹری ٹورسٹ ویزہ) کے اجراء کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ یہ 5 سالہ ویزہ سیاحوں کو سیلف سپانسر شپ کے تحت متعدد بار متحدہ عرب امارات آنے اور ہر بار 90 روز تک قیام کرنے کا اہل بناتا ہے۔ ہر دورے کے دوران 90 روز گزر جانے کے باوجود قیام کی ضرورت پڑنے پر مزید 90 روز تک کے قیام کی اجازت بھی حاصل کی سکتی ہے۔ اگر آپ متعدد بار داخلے کی اجازت کے حامل ویزہ سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت سے رابطہ کریں۔
3۔ جی سی سی کے مکینوں کیلئے ای ویزہ
جی سی سی یعنی خلیج تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مکینوں اور ان کے ساتھیوں کو متحدہ عرب امارات آنے سے قبل صرف ویزہ کے حصول کی آن لائن درخواست دینا ہوتی ہے جس کے بعد انہیں آن لائن ہی ویزہ فراہم کر دیا جاتا ہے۔ اگر آپ شہری تو کسی خلیجی ملک کے ہیں مگر آباد کسی اور ملک میں ہیں اور دبئی آنا چاہتے ہیں تو آپ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی کو آن لائن ویزہ کی درخواست دے سکتے ہیں اور اگر آپ کو دبئی کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں کہیں اور آنا ہے تو آپ وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کے توسط سے آن لائن ویزہ اپلائی کر سکتے ہیں۔
شرائط و ضوابط
i۔ اگر آپ کی درخواست منطور ہو گئی تو ای ویزہ آپ کے رجسٹرڈ ای میل ایڈریس پر بھجوا دیا جائے گا۔
ii۔ جی سی سی کے اپنے ممالک سے باہر مقیم شہریوں اور ان کے ساتھیوں کی حصول ویزہ کی درخواست سپانسر کرنے والے کے ان کے ساتھ سفر نہ کرنے کی صورت میں قابل قبول نہیں ہو گی۔
iii۔ جی سی سی شہریوں کا داخلے کا اجازت نامہ اپنے اجراء کے دن سے 30 دن بعد تک موزوں رہتا ہے اور وہ اپنی آمد کے وقت سے 30 دن بعد تک امارات میں قیام کر سکتے ہیں۔ تاہم، ضرورت پڑنے پر اس ویزہ میں ایک بار 30 روز تک کی توسیع بھی ہو سکتی ہے۔
iv۔ جی سی سی شہریوں کے ساتھی مسافروں کا داخلے کا اجازت نامہ یومِ اجراء کے 60 روز بعد تک مؤثر رہتا ہے اور وہ اپنے امارات میں داخلے کے وقت سے 60 روز بعد تک یہاں قیام کر سکتے ہیں۔ ان کے ویزہ میں ایک بار 60 روز تک کیلئے توسیع بھی ہو سکتی ہے۔
v۔ امارات پہنچنے پر اگر کسی جی سی سی شہری کا ویزہ ایکسپائر یا منسوخ نکلا تو اسے ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
vi۔ اگر کسی جی سی سی شہری کا پیشہ اس کے داخلے کے اجازت نامے کے اجراء کے بعد تبدیل ہوا تو اسے ملک میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
vii۔ جی سی سی شہری کو اس کے امارات پہنچنے کے دن سے کم از کم 3 ماہ بعد تک ملک میں رہنے کی اجازت ہو گی۔
viii۔ جی سی سی شہریوں کا پاسپورٹ بھی ان کے امارات پہنچنے کے دن سے کم از کم 3 ماہ بعد تک مؤثر رہتا ہے۔
4۔ امارات کے مکینوں کیلئے ریٹائرمنٹ ویزہ
متحدہ عرب امارات کے 55 سال سے زائد عمر کے ریٹائرڈ مکین 5 سال کا طویل مدتی رہائشی ویزہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر متعلقہ شخص اہلیت کے معیار پر پورا اترتا ہو تو اس کا ویزہ رینیو بھی ہو سکتا ہے۔ ویزہ کی رینوول یا ازسرنو اجراء کے معیار یا شرائط و ضوابط کے مطابق متعلقہ شخص کیلئے ضروری ہے کہ وہ:
کسی اثاثے میں 2 ملین درہم تک کی سرمایہ کاری کرے
کم از کم 1 ملین درہم کی رقم (بچت) کا مالک ہو
کم از کم 20 ہزار درہم کی ماہوار آمدن رکھتا ہو