امارات کے 10 اور 5 سالہ گولڈن ویزے

4,054

10 سالہ گولڈن ویزہ کسے مل سکتا ہے؟

متحدہ عرب امارات کے 10 سالہ گولڈن ویزہ کے حصول کیلئے درخواست دینے کے اہل غیرملکیوں کو ہم 2 گروہوں (سرمایہ کار اور غیرمعمولی افراد) میں تقسیم کر سکتے ہیں:

1۔ عوامی سرمایہ کاری منصوبوں میں کم از کم 10 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کرنے والے افراد

واضح رہے کہ ان کی یہ سرمایہ کاری کئی طرح کی ہو سکتی ہے۔ جیسے کہ:

i۔ متحدہ عرب امارات کے اندر کسی انویسٹمنٹ فنڈ میں کم از کم 10 ملین اماراتی درہم جمع کروانا

ii۔ کم از کم 10 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری سے متحدہ عرب امارات میں ایک کمپنی کھولنا

iii۔ کم از کم 10 ملین درہم مالیت کے شیئرز کے ساتھ کسی نئی یا پرانی اماراتی کمپنی میں شراکت داری اختیار کرنا

iv۔ مندرجہ بالا تینوں شعبوں میں مجموعی طور پر کم از کم 10 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کرنا بشرطیکہ ریئل اسٹیٹ کے علاوہ دیگر تمام شعبوں میں کی جانے والی سرمایہ کاری کُل سرمایہ کاری کے 60 فیصد سے کم نہ ہو۔ یعنی یو اے ای میں کی جانے والی 10 ملین درہم کی کل سرمایہ کاری میں سے زیادہ سے زیادہ 40 فیصد ریئل اسٹیٹ میں ہو سکتی ہے۔

سرمایہ کاروں کو 10 سالہ گولڈن ویزہ کن شرائط پر مل سکتا ہے؟

یو اے ای میں سرمایہ کاری کی بنیاد پر 10 سالہ گولڈن ویزہ کا حصول مندرجہ ذیل شرائط کے پورا ہونے پر منحصر ہے:

i۔ انویسٹ کی گئی رقم مکمل طور پر سرمایہ کار کی ملکیت ہونی چاہئے یعنی بطور قرض حاصل شدہ نہیں ہونی چاہئے۔

ii۔ سرمایہ کاری کم از کم 3 سال تک برقرار رہنی چاہئے۔

iii۔ مالیاتی اثاثوں کی قیمت قرضوں کی کُل رقم سے کم از کم 10 ملین اماراتی درہم زائد ہونی چاہئے۔

10 سالہ گولڈن ویزہ لینے والے سرمایہ کاروں کو کیا مراعات ملتی ہیں؟

یو اے ای کا 10 سالہ گولڈن ویزہ لینے والے سرمایہ کاروں کو مندرجہ ذیل مراعات حاصل ہوتی ہیں:

i۔ سرمایہ کاروں کے ویزہ پروگرام کو توسیع دے کر ان کے کاروباری شراکت داروں کو بھی اس میں شامل کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ ان میں سے ہر ایک بھی متحدہ عرب امارات میں کم از کم 10 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کرے۔

ii۔ سرمایہ کار اپنے گولڈن ویزہ میں اپنے شریکِ حیات، بچوں، ایک ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ایک مشیر کو بھی شامل کر سکتے ہیں۔

iii۔ یو اے ای کا 10 سالہ گولڈن ویزہ حاصل کرنے والے سرمایہ کار 6 ماہ کی معیاد والا متعدد بار داخلے کی اجازت کا حامل پرمٹ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

2۔ خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد

سائنس اور دیگر علوم میں خصوصی یا غیرمعمولی صلاحیتوں کے حامل افراد اور محققین جیسے کہ ڈاکٹرز، ماہرینِ علوم، سائنسدان، موجدین اور فن و ثقافت کے شعبوں میں تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والے افراد۔ ایسے افراد کے 10 سالہ گولڈن ویزہ پروگرام میں ان کے شریک حیات اور بچے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ ایسے تمام افراد کیلئے ضروری ہے کہ ان کا یو اے ای میں متعلقہ خصوصی شعبے میں ملازمت کا موزوں معاہدہ ہو۔

غیرمعمولی افراد کو 10 سالہ گولڈن ویزہ کن شرائط پر مل سکتا ہے؟

خصوصی صلاحیتوں کی بنیاد پر یو اے ای کا 10 سالہ گولڈن ویزہ حاصل کرنے کیلئے مندرجہ ذیل شرائط کو پورا کرنا ضروری ہے:

i۔ سائنسدانوں کو اماراتی سائنسدانوں کی کونسل سے تسلیم شدہ یا سائنسی مہارت کے معترف محمد بن راشد میڈل کا حامل ہونا چاہئے۔

ii۔ فن و ثقافت کے شعبوں میں تخلیقی صلاحیتوں کے حامل افراد کو امارات کی وزارتِ ثقافت و علمی ترقی سے تصدیق شدہ ہونا چاہئے۔

iii۔ موجدین کے پاس اپنی تخلیق کے جملہ حقوق ہونے چاہیں جو کہ امارات کی وزارتِ معیشت سے منظورشدہ اور یہاں کی معیشت میں اضافے پر منتج ہوں۔

iv۔ خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد کے کارناموں کے جملہ حقوق محفوظ ہونے چاہیں یا ان کی سائنسی تحقیق کسی عالمی معیار کے جرنل میں شائع شدہ ہونی چاہئے۔

v۔ غیرمعمولی افراد کو کسی سرکردہ بین الاقوامی کمپنی کا مالک یا کسی اعلیٰ تعلیمی کامیابی کا حامل ہونا چاہئے۔

vi۔ ڈاکٹروں اور دیگر ماہرین کو مندرجہ ذیل میں سے کم از کم کسی 2 شرائط پر پورا اترنا چاہئے:

اول: دنیا کی اولین 500 جامعات میں سے کسی ایک سے پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھتے ہوں

دوم: اپنے شعبے میں کوئی ایوارڈ یا تعریفی سرٹیفیکیٹس رکھتے ہوں

سوم: اپنے شعبے میں ہونے والی سائنسی تحقیق میں کردار ادا کر چکے ہوں

چہارم: سائنسی کُتب یا امتیازی پلیٹ فارمز پر مضامین لکھ چکے ہوں

پنجم: متعلقہ شعبے کی کسی تنظیم کے رکن ہوں

ششم: پی ایچ ڈی کی ڈگری اور متعلقہ شعبے میں 10 سالہ تجربہ رکھتے ہوں

ہفتم: یو اے ای کے ترجیحی شعبوں میں سے کسی میں خصوصی مہارت رکھتے ہوں

5 سالہ گولڈن ویزہ کسے مل سکتا ہے؟

مندرجہ ذیل سرمایہ کار، کاروباری افراد اور غیرمعمولی طلباء متحدہ عرب امارات کے 5 سالہ اقامتی یا گولڈن ویزہ کیلئے اپلائی کر سکتے ہیں:

1۔ امارات میں کسی جائیداد میں سرمایہ کاری کرنے والے وہ افراد:

i۔ جن کی سرمایہ کاری 5 ملین اماراتی درہم سے کم نہ ہو

ii۔ جن کی انویسٹمنٹ قرض کی رقم پر مشتمل نہ ہو

iii۔ جو اس جائیداد کو کم از کم 3 سال تک زیرملکیت رکھیں

2۔ امارات میں کاروبار کرنے والے وہ افراد جو کم از کم 5 لاکھ اماراتی درہم کے کسی کاروباری منصوبے پر کام کر رہے ہوں یا ملک میں موجود کسی سرکاری طور پر تسلیم شدہ کاروباری سہولتکار ادارے سے منظوری لے چکے ہوں۔ ایسے کاروباری افراد 6 ماہ کی معیاد والا متعدد بار داخلے کی اجازت کا حامل ویزہ بھی حاصل کر سکتے ہیں جو کہ مزید 6 ماہ کیلئے رینیو بھی ہو سکتا ہے۔ ان کے طویل المدتی ویزہ پروگرام میں شریکِ حیات، بچے، 1 شراکت دار اور 3 ایگزیکٹِوز بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

3۔ کسی سرکاری یا نجی سیکنڈری سکول کے امتحان میں کم از کم 95 فیصد نمبر حاصل کرنے والے اور کم از کم 3.75 جی پی اے کے ساتھ اندرون یا بیرونِ ملک موجود کسی یونیورسٹی سے گریجوایشن کرنے والے غیرمعمولی طلباء۔ 5 سالہ گولڈن ویزہ حاصل کرنے والے ایسے غیرمعمولی طلباء کے ویزہ پروگرام میں ان کے خاندان بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More